دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بوتل کا جن ۔ اظہر سید
اظہر سید
اظہر سید
اگلے ہفتے عام انتخابات کرا لیں تحریک انصاف بھاری اکثریت سے جیت جائے گی ۔یہ واحد جن ہے جو بوتل سے نکالنے کے بعد مالکان دوبارہ بوتل میں ڈال نہیں پائے ۔وجوہات بہت سادہ ہیں۔تحریک انصاف نے پراپیگنڈہ کے مہلک ہتھیاروں کو اپنوں اور غیروں کی مدد سے بہترین طریقہ سے استعمال کیا ۔
رائے عامہ کا ایک بہت بڑا حصہ ہموار ہو چکا ہے۔ان کے سامنے نوسر باز کی ننگی ویڈیو رکھ دیں،ملک دشمنی کےناقابل تردید شواہد رکھ دیں۔فوج کی بھارت کے خلاف غیر معمولی کارکردگی رکھ دیں۔پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی ان تھک محنت رکھ دیں۔
اس رائے عامہ نے نہیں ماننا ۔
یہ زومبیز بن چکے ہیں۔یہ خودکار آپریٹ ہونے والے ربوٹ ہیں ۔
یہ مریم نواز کی سیلاب میں غیر معمولی محنت کو ڈرامہ قرار دیں گے۔
بھارت کے ڈیموں کے دروازے کھول کر راوی ،ستلج اور چناب میں سیلاب کو عاصم منیر اور شہباز شریف کے کھاتے میں ڈال دیں گے ۔
یہ کبھی تسلیم نہیں کریں گے نوسر باز نے ریاست کو نادہندہ کر دیا تھا۔
یہ کبھی نہیں مانیں گے حکومت کے تمام تر اقدامات ملک کو نادہندگی سے بچانے کیلئے تھے ،اپنے ووٹ بینک کی قربانی دے کر بجلی کی قیمتیں بڑھائی تھیں۔
پراپیگنڈہ کے زور پر بنائی گئی رائے عامہ اس قدر اہم ہے ،محمود اچکزئی ،شاہد خاقان عباسی،مصطفی نواز کھوکھر،جاوید ہاشمی ،محمد زبیر سمیت موجودہ سیٹ اپ پر چار حرف بھیجنے والے تمام سیاستدان سچائی جانتے ہیں۔تحریک انصاف کے ووٹ بینک نے انکی آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
بیرون ملک پاکستانیوں کی اکثریت تحریک انصاف کا ووٹ بینک ہے ۔
ملک کے اندر تمام تر کریک ڈاؤن کے باوجود ووٹ بینک میں کوئی ڈینٹ نہیں پڑا بلکہ مستحکم ہوا ہے ۔
فوجی تنصیبات پر حملہ کوئی معمولی بات نہیں تھی ۔خاص طور پر اس ملک میں جہاں چھ دہائیوں سے طاقتور مالکان ریاست کی داخلہ اور خارجہ پالیسیوں پر قابض ہوں ۔نو مئی کو فوجی تنصیبات پر حملہ ہوا۔نوجوان چلو جذباتی ہوتے ہیں لیکن مقامی اور ملکی سطح کے تحریک انصاف کے سیاسی راہنما بھی ان حملوں میں شامل تھے ۔
انہیں یہ طاقت اور ہمت اس ووٹ بینک سے ملی جو تحریک انصاف کو پہلے جنرل باجوہ کمپنی نے ففتھ جنریشن وار پلوٹون قائم کر کے فراہم کیا ۔بعد میں پاکستان دشمن ریاستوں کے سائبر سیل اس میں شامل ہو گئے ۔
یہ بہت بڑا انفراسٹرکچر ہے ۔مالکوں کی سوچ سے بہت بڑا۔کوئی بھی جھوٹ ہر پاکستانی شہری کے ہاتھوں میں موجود فون کے زریعے اس تک چند سیکنڈ میں پہنچ جاتا ہے ۔
ایم کیو ایم کا جن بوتل سے نکالا پھر دوبارہ بند کر دیا۔
طالبعلموں کا جن نکالا وہ بھی بوتل میں واپس ڈالنے کی صلاحیت موجود ہے ۔
اکبر بگٹی کی شہادت سے بلوچ قوم پرستی کا جن بوتل سے نکالا یہ بھی واپس ڈالنے کی صلاحیت موجود ہے ۔
پیپلز پارٹی کے مقابلے کیلئے جی ایم سید کو گلدستے بھیج سندھی قوم پرستی کا جن بوتل سے نکالا پھر واپس بوتل میں بند کر دیا۔
جاگ پنجابی جاگ
کا نعرہ دے کر نواز شریف کا جن بوتل سے دو بار نکالا دو بار بند کیا ۔پیپلز پارٹی سے صرف پنجاب چھینا جا چکا لیکن پارٹی قائم رہی ۔نواز شریف کا جن تیسری مرتبہ بوتل سے نکالا گیا ہے چونکہ پیپلز پارٹی ساتھ ہے اس لئے گھڑے کی اس مچھلی کو کسی بھی وقت گھڑے میں دوبارہ ڈالا جا سکتا ہے ۔
تحریک انصاف وہ واحد جن ہے جو بوتل سے نکال کر دوبارہ بوتل میں ڈالنا ممکن نہیں رہا ۔
تحریک انصاف کے ووٹ بینک سے زومبی وائرس ختم کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے جس پر عمل کر کے وائرس ختم کیا جا سکتا ہے ۔
یہ پیپلز پارٹی نہیں جس کے بھٹو اور بینظیر کی شہادت کے باوجود ووٹ بینک ختم نہیں ہوا ۔یہ تحریک انصاف ہے فیصلہ تو کریں اگلے دن ووٹ بینک ختم ہو جائے گا ۔
واپس کریں