اظہر سید
عمران خان کے بیٹے کا باپ کی شہادت کی صورت سیاست میں حصہ لینے کا اعلان مزیدار ہے۔اس کا مطلب ہے مالکوں اور ریاست کی جان سوشل میڈیا انفراسٹرکچر سے جلد چھٹنے والی نہیں۔مبینہ شہید کی میراث سنبھالنے والے کو ایلن مسک سمیت تمام سوشل میڈیا مالکان کی حمایت کے ساتھ مالکوں سے عاجز اور ایٹمی اثاثوں کے درپے قوتوں کے سائبر سیلوں کی حمایت بھی حاصل ہو گی ۔
جنرل باجوہ کی بے مثال قیادت میں ففتھ جنریشن وار کا جو تجربہ کیا گیا اس کے شاندار نتایج نے ایک بہت بڑی پاکستان اور فوج مخالف نئی رائے عامہ ہی پیدا نہیں کی صوبوں کے عوام میں نفرت اور نسلی تعصب بھی پیدا کیا۔
بھارتیوں نے آپریشن سیندور میں سوشل میڈیا کو اپنے مفادات کے تحت استمال کرنے کی کوشش کی لیکن یہ داؤ الٹا پڑ گیا۔
مثالی صورت وہی ہے جو پی ٹی آئی ٹرولز کے زریعے پیدا کی گئی ہے ۔اس قدر بڑا اور موثر نیٹ ورک شائد ہی دنیا کے کسی ملک میں ہو جتنا پاکستان میں قائم کیا جا چکا ہے ۔کوئی بھی معاملہ تقریبآ ہر پاکستانی تک اس کے ہاتھ میں موجود فون کے زریعے پہنچایا جا سکتا ہے ۔
کوئی بھی بیانیہ بنا کر اسے قومی مسلہ بنایا جا سکتا ہے ۔
اس خوفناک عفریت سے جان چھڑانے کا کوئی طریقہ موجود نہیں سوائے سوشل میڈیا پر پابندی لگانے یا سوشل میڈیا ایپس کے مالکان کو اپنا بنانے کے ۔انسٹا گرام ،فیس بک یا ٹویٹر کے مالکان یہودی لابی یا امریکی اشارے پر چلیں گے پاکستان کے کہنے میں کبھی نہیں آئیں گے ۔
اگر کہیں پر یہ سوچ ہے عمران خان کی شہادت کے بعد اس کے حمایتی سوشل میڈیا سے جان چھوٹ جائے گی ،خوش خبری دی جا سکتی ہے ایسا نہیں ہو گا ۔ ایسا ممکن ہی نہیں ۔
یہ انفراسٹرکچر نیا بت عمران خان کے بیٹے کی صورت تراش لے گا بھلے وہ پاکستان آئے یا نہ آئے یہ حمایتی سوشل میڈیا بندوق اس کے کاندھے پر رکھ کر لڑائی جاری رکھے گا۔
مستقبل میں کیا ہوتا ہے کون جانے لیکن تجزیہ تو کیا جا سکتا ہے جس طرح تحریک عدم اعتماد سے پہلے عمران خان عوامی حمایت کھو بیٹھا تھا تحریک عدم اعتماد کے بعد صرف فوج مخالف بیانیہ کے زور پر نہ صرف ووٹ بینک دوبارہ حاصل کر لیا بلکہ اس میں شائد اضافہ بھی ہو گیا۔اب یہ دلیل ٹھیک نہیں پی ٹی ائی ضمنی الیکشن ہار گئی ۔ضمنی الیکشن مالکوں کی مرضی سے ہارے اور جیتے جاتے ہیں۔یہی سچ ہے ۔
اس سوشل میڈیا کی زہرناکی ثابت ہو چکی ہے تو مالکوں سے عاجز عالمی قوتیں کیوں اسے ختم ہونے دیں گی ۔
ففتھ جنریشن وار سے پہلے چھ سیٹوں پر ضمانت ضبط کروا لینے والا اگر طاقتور فوج کیلئے پریشان کن چیلنج بننے کے ساتھ لیڈر کا روپ اختیار کر سکتا ہے تو انہی ہتھیاروں سے اس کے بیٹے کو بھی مسیحا بنایا جا سکتا ہے ۔
عمران خان کو تو ووٹ بینک بنا کر دیا گیا تھا بیٹے کو بنے بنائے یوتھیوں کی حمایت بھی حاصل ہو گی ۔
ہمیں لگتا ہے میثاق جمہوریت کے بعد مالکوں نے گملہ میں جو گلاب اگائے تھے انکی خوشبو ابھی کافی دیر آتی رہے گی ۔
واپس کریں