اظہر سید
خلیج،جنوبی ایشیا ،روس ،افریقہ ہر جگہ چین امریکہ گھمسان کی جنگ جاری ہے ۔پراکیسوں کے زریعے لڑی جانے والی یہ لڑائی کب براہ راست تیسری عالمی جنگ میں تبدیل ہو جائے کسی کو نہیں پتا
قطر میں اسرائیلی حملہ بہت معنی خیز ہے ۔یہاں امریکہ اثاثے ہی موجود نہیں قطر کی حفاظتی شیلڈ کا کنٹرول بھی امریکیوں کے پاس ہے ۔یہاں طیاروں اور میزائل حملہ سے تحفظ کا دفاعی نظام امریکیوں کے ہاتھ میں ہے۔اسرائیلی طیاروں کے حملہ کو روکنے کیلئے اس دفاعی نظام سے ایک میزائل بھی فائر نہیں ہوا،اس کا دوسرا مطلب یہ ہے قطر میں حماس ہیڈ کوارٹر پر حملہ امریکہ کی مرضی سے ہوا ہے ۔
اس کا مطلب یہ بھی ہے امریکہ یا اسرائیل دونوں غزہ میں جنگ بندی کیلئے "حماس کے ساتھ مذاکرات" کے نام پر فراڈ کر رہے ہیں ۔
یوکرائن میں جنگ بندی کیلئے بظاہر امریکی صدر ہر دوسرے روز بیان جاری کرتا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی امریکی حلیف یورپین یونین فرانسسی صدر کے زریعے یوکرائن میں ناٹو فوجی دستے بھیجنے کا اعلان کرتی ہے۔
چینی گزشتہ دو سال کے دوران پاکستان میں چین مخالف،بنگلادیش میں بھارت حمائت یافتہ حکومتیں ختم کرا چکے ہیں۔سری لنکا میں چین حمائت یافتہ حکومت بنوا چکے ہیں اور اب نیپال میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے لانچنگ پیڈ میں بھارت دوست وزیراعظم کو فارغ کرانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
جو سنگین صورتحال جاری ہے خدشہ ہے سیلاب کی تباہ کاریوں سے دو چار پاکستان کے خلاف کوئی ایڈونچر شروع نہ ہو جائے۔
بھارت کے ساتھ سات اور دس مئی کے دوران جو کچھ ہوا اس سے اسرائیل ،امریکہ اور بھارت سب کی آنکھیں پھٹ گئیں تھیں ۔پاکستان کی یہ فوجی برتری بھارت،اسرائیل اور امریکہ کیلئے ناقابل قبول ہے۔
ہمیں نہیں پتہ کیا ہونے جا رہا ہے لیکن خدشات ظاہر کئے جا سکتے ہیں روس کو یوکرائن میں انگیج کرنے کے بعد چین کو پاکستان میں انگیج کرنے کی سازش کی جائے گی ۔
بھارتی بنیا تو دس مئی کو پاکستان کی خوفناک جوابی کاروائی کے بعد لڑائی سے بھاگ گیا تھا اور ساتھ ہی چین کو انگیج کرنے کی امریکی منصوبہ بندی پر بھی پانی پھیر گیا۔
جس طرح پاک بھارت لڑائی کے بعد امریکیوں نے بھارتیوں پر ٹیرف میں اضافہ اور ہر دوسرے روز بھارتیوں کی توہین کرنے کا کام شروع کیا ہے لگتا ہے بھارتیوں کو بلیک میل کیا جا رہا ہے ۔
پاکستان کو چناب،راوی اور ستلج میں جس بدترین صورتحال کا سامنا ہے تاک میں بیٹھی چین اور پاکستان مخالف قوتیں اس سے فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر سکتی ہیں ۔
چین کو پہلے ہی فلپائن میں امریکہ دوست حکومت کے چیلنج کا سامنا ہے ۔جنوبی ایشیا میں چینی بتدریج امریکہ اور بھارت نواز حکومتیں گراتے جا رہے ہیں ۔افغانستان میں طالبعلموں پر علیحدہ سے پاکستانی ،روسی اور چینی "باز آجاو" دباؤ جاری ہے ۔
ایک بات طے ہے تیسری عالمی جنگ دروازوں پر دستک دے رہی ہے ۔یہ جنگ نہ ہوئی امریکہ اور یورپین یونین سال دو سال میں معاشی تباہی کے سامنے کھڑے ہونگے کہ موجودہ عالمی معاشی نظام کی چابی امریکیوں کے پاس ہے اور امریکی معیشت ڈوب رہی ہے ۔
ایک عالمی جنگ ہی مغرب کے پاس اپنی معاشی برتری قائم رکھنے کی واحد آپشن ہے۔
عالمی جنگ کی ابتدائی جھڑپیں شروع ہیں ۔دیکھنا یہ ہے یہ جھڑپیں براہ راست مکمل جنگ میں بدلنے کیلئے کتنا وقت لیتی ہیں۔
تیسری عالمی جنگ شروع ہوئی تو اس مرتبہ چار ایٹمی طاقتیں روس ،چین،پاکستان اور شمالی کوریا حلیف ہونگے جن کا ساتھ دینے والوں میں ترکی ایران بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
ایران کی فوجی طاقت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جا چکا ہے ۔
ترکی کو یورپین یونین کے زریعے قابو کیا جا سکتا ہے ۔
خلیج میں کوئی ریاست اسرائیل یا امریکہ کو چیلنج کرنے کی پوزیشن میں نہیں۔
واپس کریں