اظہر سید
ایٹمی صلاحیت کے بعد ملکی سلامتی اس قدر مستحکم ہو گئی تھی بھارتی پارلیمنٹ پر حملہ کے بعد دونوں ملکوں کی فوجیں آمنے سامنے کھڑی رہیں لیکن بھارتیوں کو حملہ کرنے کی جرات نہیں ہوئی ۔ممبئی حملوں کے بعد بھی دونوں ریاستیں آنکھ جھپکے بغیر ایک دوسرے کے سامنے کھڑی رہیں لیکن جنگ ٹلتی رہی ۔
جنرل باجوہ کے دور میں ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو بھارتی یونین کا حصہ بنا لیا ۔ستتر سال جیسے شہ رگ کہتے رہے مسلح افواج کے سربراہ نے یہ کہہ کر آنکھیں بند کر لیں ہمارے پاس ٹینکوں میں ڈالنے کیلئے پٹرول کے پیسے نہیں ۔
ٹینکوں میں پٹرول نہ ہونے کا جواز ایسا فیصلہ تھا بھارتیوں کو پتہ چل گیا پاکستان کی ایٹمی طاقت بلف ہے ۔مقبوضہ کشمیر کو بھارتی یونین کا حصہ بنانے کے بعد سات مئی کو بھارتیوں نے پھر پاکستان کو چیلنج کر دیا ہے ۔اس مرتبہ لائن آف کنٹرول نہیں بلکہ انٹرنیشنل بارڈرز بھی عبور کر لئے ہیں ۔بھارت نے لاہور اور راولپنڈی میں ڈرون بھیج کر پاکستان کی طاقتور اسٹیبلشمنٹ کو انگوٹھا دکھایا ہے "چلاؤ ایٹم بم"ہم نہیں ڈرتے ۔یہ بغیر میزائل کے خالی ڈرون تھے ،ساتھ میں ملفوف پیغام تھا ابادی سے بھرے شہروں میں میزائل والے ڈرون بھی آسکتے ہیں ۔
بھارتی اکسا رہے ہیں ہم تمہارے ایٹم بم سے خوفزدہ نہیں ہیں ۔بھارتیوں نے مقبوضہ کشمیر اپنی یونین کا حصہ بنا کر ایٹمی صلاحیت کو بلف ثابت کیا تھا ۔اب سات شہروں کو میزائلوں سے نشانہ بنا کر اور ڈرون بھیج کر دوبارہ ایٹمی صلاحیت بلف ثابت کر رہے ہیں ۔
بھارتیوں کو نہ روکا گیا اگلی مرتبہ وہ اپنی برتر فوجی طاقت کے زور پر کسی شہر پر بھی قابض ہو جائیں گے ۔صرف دو صورتیں ہیں پوری طاقت سے لڑ جائیں مار دیں مر جائیں یا پھر بھارت کی شرائط پر صلح کر لیں تیسری کوئی صورت موجود نہیں ۔
واپس کریں