اظہر سید
خاندانی اور کمی کمین میں فرق ہوتا ہے ۔کمی کمین فطرتاً دلال ہوتے ہیں جہاں زیادہ پیسے ملیں اس گاہک کے پاس چلے جاتے ہیں۔ یہ دلال میڈیا عدلیہ انتظامیہ ہر جگہ موجود ہوتے ہیں ۔یہ ہمیشہ سے تھے ،ہیں اور قیامت تک رہیں گے ۔کل جب پالتو اور دلال صحافی عمران خان کے جلسوں میں ساتھ کھڑے ہو کر مالکوں کے سامنے خود کو بہترین بھڑوا بنا کر پیش کرتے تھے جاننے والے جانتے تھے کل اچھی قیمت ملنے پر یہ نئے مالک بنا لیں گے ۔ہم نے متعدد کالم لکھے "یہ دلال ہیں انہیں پالتو مت بناؤ"نقار خانے میں طوطی کی آواز کہاں سنائی پڑھتی ہے ۔معید پیر زادہ ،شاہین صہبائی ،صابر شاکر سمیت متعدد ہیں جو کل مالکوں کی کھونٹی سے بندھے عمران خان پراجیکٹ مخالفین پر بھونکتے تھے آج فوج نہیں بلکہ پاکستان کے خلاف مسلسل زہر اگل رہے ہیں۔
کچھ دلال جو کل مالکوں کو خوش کرنے کیلئے پراجیکٹ نوسر باز کے جلسوں میں ساتھ کھڑے ہوتے تھے تاحال مالکوں کے کھونٹے سے بندھے ہیں یعنی مالک نوسر باز کے خلاف ہوئے یہ بھی نوسر باز کے خلاف ہو گئے ۔ملک ،معاشرہ ،اخلاقیات کچھ بھی ان کیلئے اہم نہیں صرف مفادات اہم ہیں ایک خالص بھڑوے کی طرح ۔
انہی میں سے ایک مبشر لقمان بھی ہے جس نے بالی ووڈ کی ہیروئنوں کو غزوہ ہند میں کامیابی کے بعد لونڈیاں بنانے کا اعلان کیا ہے ۔اپنے تئیں اس نے مالکوں کو خوش کرنے کی کوشش کی ہے اور بھارت کے خلاف اپنی نفرت کا اعلان کیا ہے لیکن جو اپنی فطرت میں دلال ہوں ان کے قول و فعل میں تضاد ہوتا ہے ۔یہ وہی نسل ہے جو دشمن کامیاب ہو جائے تو چھلانگ لگا کر مالک بدل لیتی ہے ، دشمن کو اپنوں کی مخبری کر کے دوست بناتی ہے ۔
خواتین جنگوں کا ایندھن ہوتی ہیں لیکن انسانی ضمیر انہیں اعلانیہ جنسی غلام بنانے کے اعلان سے روکتا ہے ۔
مبشر لقمان کے یوٹیوب پروگرام کو بھارت وسیع پیمانے پر پھیلا کر پاکستان اور اسلام کو بدنام کر رہا ہے ۔خواتین بھارت میں ہوں یا پاکستان میں سب ایک جیسی ہیں ۔ماں بہنیں ،بیٹیاں اور بیویاں ۔دشمن ملک کی عورتوں کو جنسی غلام بنانے کا اعلان کرنا ایک غلیظ کردار شخص کی زاتی خواہش تو ہو سکتی ہے 24 کروڑ پاکستانیوں کی نمائندہ نہیں ۔
عورتوں کو لونڈی بنا کر جنسی غلام بنانے کی خواہش رکھنے والے محض دلال ہیں اور کچھ نہیں ۔
واپس کریں