اظہر سید
ہم مسلسل لکھتے آرہے ہیں یہ مختلف فوج ہے ۔یہ تبدیل ہو چکی ہے ۔یہ ماضی کی غلطیاں سدھار رہی ہے ۔یہ جنرل باجوہ ایسے بزدل اور منافق جنرل کی فوج نہیں جو مقبوضہ کشمیر کو بھارتی یونین میں ضم کرنے پر
"ٹینکوں میں پٹرول نہیں"
کا بہانہ کرتا ہے ۔
جو ایک طرف نوسر باز کو تحریک عدم اعتماد سے ہٹانے میں غیر جانبداری ظاہر کرتا تھا دوسری طرف پالتو ججوں اور پرویز الہی ایسوں کے زریعے سیاسی تقویت پہنچاتا تھا ،ایک طرف طالبان کی دہشتگردی کے خلاف واویلا کرتا تھا دوسری طرف انہیں افغانستان سے لاکر ریاست کو چیلنج کرنے کا موقع فراہم کرتا تھا۔
ایک طرف ٹی ایل پی کے احتجاج پر تنقید کرتا تھا دوسری طرف انہیں ہزار ہزار روپیہ زاد راہ دے کر حوصلہ افزائی کرتا تھا ۔
ایک طرف بھارتی حملہ پر قوم کا لہو گرماتا تھا، دوسری طرف بھارتی پائلٹ کو پہلی دھمکی پر ہی واپس کر دیتا تھا ۔
یہ جنرل عاصم منیر کی فوج ہے ۔یہ تبدیل ہو چکی فوج ہے۔ہم سمجھتے ہیں جنرل باجوہ کی اسٹیبلشمنٹ پر تنقید حب الوطنی تھی ۔ہماری سوچی سمجھی رائے ہے جنرل عاصم منیر کی اسٹیبلشمنٹ کی تحسین حب الوطنی ہے ۔
طالبان ،نوسر باز اور ٹی ایل پی تینوں مالکوں کے تراشے بت تھے ۔اثاثے تھے ۔تینوں نے اس ریاست کو بے پناہ نقصان پہنچایا ۔
آج جو فوج ہے وہ ایک مکمل تبدیل فوج ہے۔ماضی کی غلطیوں کے ازالہ اور اس ملک کو مذہبی انتہا پسندی سے بچانے کیلئے تاریخ کی درست سمت میں کھڑی ہو چکی ہے۔
کسی کیلئے کوئی ریلیف اور نرم گوشہ نہیں۔
بھارتی حملہ کریں گے انہیں
"مارو مر جاؤ"
کے تحت جواب دیا جائے گا جیسے سات سے دس مئی کے دوران دیا۔
افغانڈو حملہ کریں گے انہیں انکی اوقات یاد دلائی جائے گی جیسے تیرہ اور چودہ اکتوبر کو یاد دلائی گئی اور اس وقت تک دلائی جائے گی جب تک یاد نہیں آجاتی ۔
طالبعلموں کو ہر روز مارا جائے گا جب تک ریاست کو اس ناسور سے نجات نہیں مل جاتی۔
نوسر باز کی کہانی ختم کر دی جائے گی کوئی پالتو جج یا کوئی اندر چھپا ہوا ہمدرد اسے ریلیف نہیں دے پائے گا ۔جیسے پتھر کا صنم بنایا تھا ویسے ہی توڑ دیا جائے گا۔
ٹی ایل پی والوں کو ہزار ہزار روپیہ دے کر حوصلہ افزائی کا زمانہ لد گیا ۔ان سے بھی ریاست کو نجات دلائی دی جائے گی جس طرح تیرہ اور چودہ اکتوبر کی درمیانی شب مریدکے میں دلائی۔
ان تین بڑے اثاثوں سے ریاست کو نجات مل گئی انشاللہ پاکستان معمول کی زندگی کی طرف لوٹ آئے گا ۔
جہاں کسی کو کافر کہہ کر مارنا ممکن نہیں ہو گا ۔
جہاں پاکستان پر حملہ کرنا اور صاف بچ جانا ممکن نہیں ہو گا ۔
جہاں ڈیورنڈ لائن پر حملہ کر کے بچ نکلنا ناممکن ہو گا ۔
پاکستان زندہ باد
واپس کریں