دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاک بھارت جنگ ۔ اظہر سید
اظہر سید
اظہر سید
دو روز سے بھارتی راجھستان میں فوجی نقل و حمل میں مصروف ہیں ۔گزشتہ شب بھارتیوں نے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ شروع کر دی ۔لاہور ،قصور ،سیالکوٹ بارڈر پر بھارت کی فوجی تیاریاں جاری ہیں ۔
بھارت نے بگلہار ڈیم کے گیٹ بند کر کے پانی کی فراہمی میں کمی کر دی ہے۔ امریکی نائب صدر کا کہنا ہے بھارت کا جوابی ردعمل اس طرح کا ہونا چاہئے جنگ پھیلے نہ یعنی گو ہیڈ کا اشارہ دیا جا رہا ہے ۔
بھارت نے کوئی ایڈونچر کیا جنگ کے محدود رہنے کی ضمانت موجود نہیں ہے ۔پاکستان کے معاشی حالات طویل جنگ کے متحمل نہیں ہو سکتے ۔ یہ بات پاکستانی تو جانتے ہیں بھارتی بھی اچھی طرح سے واقف ہیں ۔پاکستان اپنی محدودیت کی وجہ سے خوفناک جوابی ردعمل دے گا تاکہ جنگ دو تین دن کے اندر ختم ہو جائے ۔بھارتی اگر پاکستان کا جوابی ردعمل سہار گئے تو پاکستان کے پاس اپنی بقا اور تحفظ کیلئے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کے علاؤہ کوئی آپشن موجود نہیں رہے گا ! یہ وہ سوال ہے جس کے جواب بھارتی عقابوں نے دینا ہے ۔جنگ کا ایڈونچر کر کے ایٹمی جنگ کا جوا کھیلنا ہے یا جنگ کا ماحول بنا کر ۔لائن آف کنٹرول اور انٹرنیشنل بارڈرز پر دباؤ بڑھا کر پاکستانی معیشت پر دباؤ ڈالنے کی پالیسی اختیار کرنا ہے۔ پاکستان کے خلاف مسلسل یکطرفہ اقدامات کے زریعے اسے بھارت پر حملہ کیلئے اکسانا ہے ۔
شطرنج کی بساط دیکھیں سارا کھیل چین کا کمبل چرانے کیلئے رچایا جا رہا ہے ۔امریکہ پراکسیوں کے زریعے اپنے اہداف حاصل کرتا ہے ۔ایک پراکسی یوکرائن تھا ۔بوکو حرام افریقہ کیلئے پراکسی ہے ۔القائدہ ،طالبان داعش اور اس طرز کی انتہا پسند تنظیمیں مشرق وسطی افغانستان کیلئے امریکی پراکسیاں ہیں ۔چین کیلئے بھارتیوں کو پراکسی بنایا جا رہا ہے ۔
پاکستان پر متوقع بھارتی حملہ چینیوں کو جنگ میں دھکیلنے کی کوشش ہے ۔چین کے ساتھ سائنس تجارت اور معیشت کی جنگ میں شکست کھانے والا امریکہ ایک محدود خطہ جہاں چار ایٹمی طاقتیں روس ،چین ،بھارت اور پاکستان موجود ہیں کو بھارتی پراکسی کے زریعے جنگ میں دھکیلنے کا خواہاں ہیں ۔پاک بھارت جنگ کا دائرہ پھیلا چینیوں کو مداخلت کرنا پڑے گی ۔امریکی بہت دور بیٹھ کر اس جنگ کے ثمرات سمیٹیں گے اور یہی ہدف ہے ۔
تیسری عالمی جنگ کا آغاز ہو گیا تو چینیوں کا عالمی بساط پر امریکیوں کو شہ مات دینے کا پروگرام تاخیر کا شکار ہو جائے گا ۔جنگی صنعت چلنے سے امریکی معیشت کے زمین بوس ہونے کا عمل رک جائے گا ۔
بساط پر امریکیوں کو چیلنج کرنے والی ایک ہی قوت ہے جو چین ہے ۔پاکستان یا روس کو ہم چینیوں کا حلیف سمجھ سکتے ہیں ۔باقی دنیا میں امریکہ کو چیلنج کرنے والی کوئی طاقت موجود نہیں ۔
بھارتیوں کے پاس کھونے کیلئے بہت کچھ ہے ۔جنگ کا دائرہ پھیلا پاکستان کے ساتھ تو جو ہو گا وہ ہو گا بھارتیوں کے پلے کچھ نہیں رہے گا ۔
بھارتی دانش کیلئے یہ سوالیہ نشان ہےوہ امریکی پراکسی بن کر پاکستان پر حملہ کا جوا کھیلنے کیلئے رضامند ہو گئے ہیں ؟
واپس کریں