دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
شر سے خیر نکلے گی ۔اظہر سید
اظہر سید
اظہر سید
لداخ میں بھارت کے خلاف احتجاج حقیقی ہے جبکہ آزاد کشمیر میں احتجاج کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی را اور دیگر پاکستانی دشمن قوتیں ہیں ۔
پاکستان میں حالیہ ماضی کے مختلف اوقات میں درجن سے زیادہ سابق کشمیری مجاہدین ہدف بنا کر شہید کئے گئے ہیں ۔یہ تمام شہادتیں ان لوگوں کی ہیں جو ماضی میں مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی میں سرگرم رہے ۔
پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کی تحقیقات میں پتہ چلا تھا کہ بیرون ملک مقیم بھارتی خفیہ ایجنسی کے آپریٹر بے روزگار کشمیری باشندوں کو ان حملوں میں استعمال کرتے تھے ۔انہیں فنڈز بھی ان کے اکاؤنٹس میں بیرون ملک سے منتقل کئے جاتے تھے ۔
ایجنسیوں نے حملوں میں ملوث تمام کرداروں کو پکڑ لیا تھا لیکن حملے روکے نہیں جا سکے۔
بتایا جاتا ہے بیرون ملک مختلف آپریٹر مختلف مقامی لوگوں کی شناخت کرتے ہیں اور انہیں بھاری مالی مراعات کے زریعے قابو کرتے ہیں۔
جو مقامی باشندے غربت ،بے روزگاری کے باعث قابو آتے ہیں جب تک ہنڈلر کی ہدایات پر کاروائی نہ کریں تلاش کرنا ممکن نہیں ہوتا ۔
سات سے دس مئی کے دوران بھارت اور پاکستان دشمن تمام قوتوں کو پتہ چل گیا اس ملک کو جنگ میں شکست دینا ممکن نہیں کہ ایٹمی طاقت کا حامل بجری والا ٹرک حالات مشکل دیکھ کر شیشے کی دوکان میں گھس جائے گا ۔طریقہ وہی ہے جو خوارج ،بلوچ عسکریت پسندوں،نوسر باز کے سوشل میڈیا اور اب آزاد کشمیر میں احتجاج کی تحریک شروع کر کے پاکستان کو پیچھے ہٹانے کا ہے ۔
خطہ میں جب چین نئے سورج کی طرح ابھر رہا ہو تو جوابی اقدامات بھی ہوتے ہیں۔
جو تحریک آزاد کشمیر میں برپا کرنے کی کوشش ہو رہی ہے وہی کچھ لداخ میں بھی ہو سکتا ہے۔ناگا لینڈ ،منی پور اور آسام میں بھی وہی کھیل کھیلا جا سکتا ہے ۔
سات سے دس مئی کے دوران جو کچھ ہوا اس کے بعد چاروں طرف برابر کی آگ لگی ہوئی ہے ۔
ایک طرف بلوچ عسکریت پسندی،خوارج اور آزاد کشمیر میں تیزی لائی جارہی ہے دوسری طرف سعودی عرب اور پاکستان دفاعی معاہدہ بھی ہو رہا ہے ۔
ایران میں بلوچ عسکریت پسندوں کے ٹھکانے ختم کئے جا رہے ہیں افغان دہشت گردوں کے خلاف افغان حکومت کو چین پاکستان کی طرف سے سنجیدہ مشورے اور وارننگ بھی دی جا رہی ہے ۔
جو شر پاکستان دشمن قوتوں کی طرف سے پھیلانے کی کوششیں ہو رہی ہیں جوابی اقدامات سے ان میں سے خیر برآمد ہو گی ۔
واپس کریں