اظہر سید
کسی بھی ریاست میں فوج پر حملہ صاف صاف غداری ہے ۔کوئی بھی ریاست خود پر حملہ آور کو معاف نہیں کرتی ۔نو مئی کو فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے اس فارمولے کے مطابق مجرم اور کڑی سزا کے مستحق ہیں۔
مسلہ یہ ہے نو مئی کے حملہ آور کسی دشمن ملک کے فوجی نہیں تھے بلکہ ریاست کے اپنے عام شہری ،مقامی اور ملکی سطح کے سیاستدان تھے ۔
کور کمانڈر ہاؤس لاہور میں کالج کی ایک طالبہ اندر سے لئے گئے لیپ ٹاپ کو ہاتھ میں پکڑے جذباتی انداز میں بتا رہی تھی "ہمارے ٹیکس کے پیسوں کا ہے"
دنیا کے کسی بھی ماہر نفسیات سے اس جملے کی تشریح کروا لیں اس کا مطلب حب الوطنی ہے اور کچھ نہیں۔
ایک عام طالبہ کو پتہ ہی نہیں فوجی تنصیبات یا کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کرنے کا کیا مطلب ہے ۔اسے ففتھ جنریشن وار کے نام پر ایک نوسر باز کا مرید بنایا گیاتھا ۔ اسے مسلسل بتایا گیا آصف علی زرداری ،نواز شریف ،مولانا فضل الرحمٰن اور دیگر سیاستدان چور ،ڈاکو ہیں۔مودی کے یار ہیں۔توہین مذہب کے مجرم ہیں۔اسے بتایا گیا تھا پورن سٹار ایسی شہرت رکھنے والا مدینہ کی مثالی ریاست بنائے گا ۔
نوسر باز کو مسلط کرنے والوں نے خود تو اپنے فیصلے سے رجوع کر لیا لیکن جو میڈیا،عدلیہ اور عوام میں اثاثے بنائے تھے انہیں پسپائی سے پہلے تباہ نہیں کیا ۔جنگی اصولوں کے مطابق یہ فاش غلطی تھی ۔اس غلطی کی سزا اس طالبہ کو نہیں بلکہ پسپائی کی ناقص منصوبہ بندی کرنے والوں کو ملنی چاہئے۔
سیاستدان کا کل اثاثہ سیاست ہوتی ہے ۔اسکی سیاست ووٹ بینک کیلئے ہوتی ہے ۔نوسر باز کو جو ووٹ بینک بنا کر دیا تھا وہ تو اپنی جگہ موجود تھا تو پھر سیاستدان اس ووٹ بینک کوکیسے چھوڑ سکتے تھے ۔
ہم سمجھتے ہیں نومئی کو لیڈر شپ کی کال پر حملہ کرنے والے عام شہری،مقامی اور ملکی سطح کے سیاستدان سب بے گناہ ہیں ۔سب کو معاف کر دینا چاہئے ۔
نو مئی کے اصل مجرم وہ تخلیق کار ہیں جو تحریک انصاف کے فیصلے کر رہے تھے۔جو عدلیہ میں سہولت کار تھے ۔جو ادارے کے اندر بیٹھ کر نوسر باز کی مدد کر رہے تھے ۔
نو مئی کے اصل کرداروں کو سزا ضرور دینا چاہئے اور عبرت ناک سزا دینا چاہئے لیکن باقیوں کو معاف کر دینا چاہئے ۔
سیاستدان بھلے مقامی تھے یا قومی انہیں ایک موقع ضرور ملنا چاہئے ۔عام شہری ،پارٹی کارکن جنہوں نے لوٹ مار کی انہیں اس بنیاد پر معافی ملنا چاہئے کہ یہ مالکوں کی اپنی ففتھ جنریشن وار کی وجہ سے نوسر باز کے مرید بنائے گئے تھے ۔
اگر پسپائی کے بعد اثاثے دشمن ملک دشمن قوتوں نے نو مئی کے دن استعمال کر لئے تو سزا وار اثاثے پیچھے چھوڑنے والے تھے ۔
زمہ دار وہ تھے جنکی پسپائی کی حکمت عملی اور منصوبہ بندی ناقص تھی۔
ایک شخص بدمعاشی سے تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے کے بعد بھی فوج کے خلاف رائے عامہ بناتا رہا۔
جلسوں میں فوج کے سربراہ کو میر صادق میر جعفر کہتا رہا۔اسلام آباد پر حملہ آور ہوتا رہا۔
سپریم کورٹ اور صوبوں کی ہائی کورٹس اسے ریلیف دیتی رہیں تو پھر سزا نو مئی میں ملوث عام لوگوں کو نہیں ان سہولت کاروں کو ملنا چاہئے۔
تحریک انصاف کے عام کارکن یا عام سیاستدان سب پاکستانی اور سارے محب وطن ہیں ۔
بیرونی ایجنڈے پر سوشل میڈیا پر فوج کے نفرت پھیلانے والے جعلی ملکی اور غیر ملکی اکاؤنٹس اور عام پاکستانی شہریوں میں فرق کرنا ہو گا۔
عام شہری اگر نوسر باز کو ہیرو یا لیڈر سمجھتا ہے تو وہ غدار نہیں ہے محب وطن شہری ہے ۔اسے اس بات پر سو میں سے 33 نمبر دے کر پاس کر دیں کہ اس عام شہری کو ہم نے ہی ففتھ جنریشن وار کے زریعے ورغلایا تھا گمراہ کیا تھا۔
سیاستدان کو اس لئے 33 نمبر دے کر پاس کر دیں کہ نوسر باز کیلئے جو ووٹ بینک بنایا گیا وہ کبھی بھٹو،محترمہ بینظیر بھٹو اور آصف علی زرداری کے خلاف غلیظ پراپیگنڈہ کر کے نواز شریف کیلئے بھی بنایا گیا تھا ۔
واپس کریں