دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
عمران نیازی کا سب سے بڑا وصف
طاہر سواتی
طاہر سواتی
عمران نیازی کا سب سے بڑا وصف یہی ہے کہ احسان کا بدلہ شر سے دیتا ہے ،جس نے اس کم ظرف انسان کے ساتھ سب سے زیادہ نیکی کی اسی کی زندگی اجیرن بنادی ، نواز شریف اس کی سب سے بڑی مثال ہے ، نیازی جس شوکت خانم ہسپتال پر اپنی سیاست چمکا رہا ہے اس میں سب سے بڑا کردار نوازشریف اور اس کی فیملی کا ہے۔
اسی طرح جس نے اس کمینے کو سب سے بڑی گالی دی اسے اپنی پارٹی اور حکومت میں سب سے اعلی عہدہ دیا۔شیخ رشید سے لیکر بیرسٹر سیف اور جمشید ستی تک ایک لمبی فہرست ہے۔
جب الطاف بھائی کے ساتھ نیازی کا ملاکھڑا چل رہا تھا بیرسٹر سیف الطاف بھائی کے ترجمان تھے ،
اس زمانے میں وہ ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے فرماتے ہیں ،
“ اے بزدل اس وقت تیری غیرت کہاں تھی جس دن تیری دعوت پر آئی ہوئی مائیں اور بہنیں پولیس کی لاٹیاں کھا رہی تھیں ، جب اگست ۱۹۹۷ کیلیفورنیا کی عدالت نے ایک فیصلہ دیا، اس فیصلے کو یاد کر کوکین خان اور جا اس کی وضاحت کر ، اس عدالت میں تو آج بھی مطلوب ہے، وہ عدالت آج بھی تیری متمنی ہے ، کہ تو آئے اور اس عدالت کے سامنے اپنی گناہوں کی وضاحت کرے ، لیکن اتنا دل گردہ تجھے کون دے گا اے بندر ، کیونکہ جس دن تو نے اس بچی کو اپنی بیٹی تسلیم کرلیا تو پتہ ہے تیرے ساتھ کیا ہوگا،
تجھے رجم اور سنگسار کردیا جائے گا ، یہی اسلامی شریعہ میں سزا ہے، تیرے جیسے پاپی اور گنا کرنے والے کی ، اے بزدل تو نے الطاف حسین کو دھمکی دی ہے، کہ میں کراچی آوں گا کراچی تو دور کی بات تو پشاور میں اپنے آپ کو سنبھال، ہم تیرے ساتھ اس دھرتی پر بات کریں گے “
اور پھر وہی بیرسٹر سیف اسی خیبر پختون خواہ کی دھرتی پر عمرانی سرکار کے ترجمان بنائے گئے بلکہ آج کل الطاف بھائی کا ہر کارکن عمران نیازی کا ترجمان بنا ہوا ہے۔
اسی طرح جو جمشید ستی آج کل جعلی ڈگری میں نااہل ہوا ہے وہ ماضی قریب میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اس کی خوبیاں کچھ یوں گنوا رہے تھے۔
“ عمران خان چوتیا ثابت ہے قوم نال وعدہ کرکے غدار ثابت ہے ، خیر جس نے پیر کے گھر کو معاف نہیں کیا رات کی تاریکی میں ایک عورت کے ساتھ زبردستی ناجائز تعلقات بناکے رات کو طلاق دلواکر صبح نکاح پڑھاکر نعرہ لگایا کہ آئے گا عمران مارے گا قوم کی گانڈ بنے گا اور بنے گا نیا پاکستان “
اس دستی کو نواز شریف نے ۲۰۰۹ میں جعلی ڈگری پر پارٹی سے نکال دیا تھا ، پھر موصوف 2017 میں بہاولپور سے BA کرنے چلے گئے 2020 میں آپکو خیال آیا ایسی BA کس کام کی جس سے پہلے FA نہ کیا جائے پھر آپ نے 2020 میں کراچی سے FA کا امتحان اعلی نمبروں سے پاس کیا ،
اور آج کل قوم یوتھ کے جائز ابے بنے ہوئے ہیں ،
واپس کریں