اظہر سید
دنیا تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔ طاقت کے مراکز امریکہ اور نیٹو سے مشرق کی طرف منتقل ہو رہے ہیں۔ مغرب چار سو سال سے جاری اپنی طاقت، دھونس، برتر فوجی طاقت، سائنس اور ٹیکنالوجی میں اپنی سبقت کھو رہا ہے۔ چین دھیرے دھیرے مغربی دنیا کی سبقت ختم کرتا جا رہا ہے۔ کوئی دن جاتا ہے مغرب اپنی برتری کے تحفظ کیلئے جوابی اقدامات کرے گا جس کا نتیجہ تیسری عالمی جنگ کی صورت نکلے گا۔
روس کے خلاف یوکرائن کی مدد، اسرائیل کو مشرقِ وسطی میں مکمل معاونت، پاک بھارت جنگ میں بھارتیوں کو فوری جنگ بندی پر لانا سب کچھ چین امریکہ کشمکش کے مظاہر ہیں۔
مغرب کی جمہوریت کل بھی فراڈ تھا اج بھی فراڈ ہے۔ بھلے لاکھوں شہری عراق جنگ کے خلاف نکلیں یا نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کے خلاف احتجاج کریں فیصلے کل بھی طاقتور مغربی اسٹیبلشمنٹ کرتی تھی فیصلہ اج بھی مغرب کی اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں میں ہی ہے۔
جو کشمکش جاری ہے بظاہر جمہوریت کا لباس بھی جلد اتر جائے گا۔ فیصلے کھلے عام فوجی جنرل کریں گے۔ پاکستان نے تو وقت انے سے پہلے ہی ہائبرڈ کا چولا پہن لیا ہے، وقت ان پہنچا ہے بھارتی فوج بھی جلد ہی فیصلے کرتی نظر ائے گی۔
حالیہ پاک بھارت مختصر جنگ کے بعد جب دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا وزیراعظم اپریشن سیندور میں فتح اور اسے جاری رکھنے کا اعلان کرتا ہے بھارتی جنرل اس جنگ میں اپنے نقصانات کا کھلے عام اعتراف کرتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے پاکستان کے ساتھ جنگ یا اپریشن سیندور جاری رکھنے کا اختیار بھارتی جمہوریت کے پاس نہیں رہا بلکہ بھارتی فوج نے اپنے ہاتھوں میں لے لیا ہے۔
چین میں بھی ہائبرڈ نظام ہے۔ ریڈ ارمی کے فیصلے کیمونسٹ پارٹی کرتی ہے اور پارٹی فیصلے پولٹ بیورو کے ہاتھوں میں ہیں جس میں صرف کیمونسٹ پارٹی نہیں بلکہ ریڈ ارمی بھی شراکت دار ہے۔
پاکستان نے وقت سے پہلے اپنے نظام میں تبدیلیاں کر لی ہیں۔ فوجی سربراہ کو توسیع دینے کی راہ ہموار نہیں کی فیلڈ مارشل بھی بنا دیا ہے۔
کوئی یہ نہ سمجھے نواز شریف اور اصف علی زرداری اتنے طاقتور ہو گئے ہیں از خود طاقتور فوج کے فیصلے کرنے لگے ہیں۔ یہ اصل میں ہائبرڈ نظام کی مشترکہ دانش کے فیصلے ہیں جو مستقبل قریب کے درپیش چیلنجز کے تناظر میں کئے گئے ہیں۔
بلاول بھٹو جب بھارت کو مطلوب لوگوں کی حوالگی کا عندیہ دیتے ہیں یہ فری لنچ کی پیشکش نہیں بلکہ کچھ لو اور کچھ دو کی پیشکش ہوتی ہے۔
تم بلوچ عسکریت پسندوں کی رسی پکڑاو ہم تمہیں تمہیں درکار لوگوں کی رسی پکڑا دیں گے۔
یہ پیشکش مستقبل قریب میں جنوبی ایشیاء کو تیسری عالمی جنگ سے بچانے کی بھی پیشکش ہے۔
چین کبھی نہیں چاہے گا مغرب اور امریکہ بھارت کی مدد سے ایشیا میں جنگ کی اگ بھڑکائے۔
بلاول بھٹو کی پیشکش اصل میں چین، پاک فوج اور موجودہ سیاسی قیادت کی مشترکہ پیشکش ہے۔
موجودہ ہائبرڈ نظام اندرونی خرابیوں کے تدارک کیلئے سنجیدہ ہے۔ بھلے مذہبی انتہاء پسندی ختم کرنے کیلئے بلاسفیمی بزنس گروپ کے کارنامے پوری قوم کو لائیو دکھانے کا بندوبست ہو یا معاشرے کے ناسور پولیس مقابلوں میں ختم کرنے کے فیصلے۔ سب کچھ ماضی کی غلطیوں کے ازالہ کیلئے کیا جا رہا ہے۔
واپس کریں