اظہر سید
اسلام آباد ہائی کورٹ میں آج بلاسفیمی بزنس گروپ کا سربراہ ڈرا ہوا خوفزدہ اور سہما ہوا لگ رہا تھا ۔عدالت نے پوچھا "لیگل کمیشن آف بلاسفیمی" کا نام کس قانون کے تحت استعمال کرتے ہو ، نام نہاد سربراہ بولا عدالت حکم دے ہم نہیں کریں گے ۔عدالت نے عبد الرحیم کے دست راست شہزاد فاروقی کے متعلق پوچھا کیوں پیش نہیں ہو رہا ، خوفزدہ راؤ عبد الرحیم منمنایا اس کے بھائی سے رابطہ ہوا ہے وہ اجائے گا ۔عدالت نے پولیس کو حکم دیا اسے کل عدالت میں پیش کیا جائے ۔
عدالت نے پوچھا سفید کلٹس گاڑی میں نوجوان کی گرفتاری کے وقت شہزاد فاروقی ویڈیو میں نظر آرہا ہے یہ گاڑی آپ کی ملکیت ہے ؟ خوفزدہ راؤ عبد الرحیم اس موقع پر فاش غلطی کر گیا براہ راست ٹیلی کاسٹ ہونے والی سماعت میں راؤ مکر گیا یہ گاڑی میری نہیں ۔اب اس گاڑی کے نمبر کے زریعے نادرہ ریکارڈ تصدیق کرے گا گاڑی کس کی تھی ۔
عدالت نے پوچھا مقتول نوجوان عبداللہ شاہ قتل کیس کی تفتیش میں فون رابطوں میں راؤ عبد الرحیم ملزم نظر آتے ہیں اور مقتول کا والد کہتا ہے "میری تفتیش میں راؤ عبد الرحیم بے گناہ ہے اور ملزم جس نے ضمانت قبل از گرفتاری کروائی ہوتی ہے چھوٹی عدالت میں کلیر قرار پاتا ہے ۔عدالت نے کہا یہ بہت خوفناک طرز عمل ہے کل کسی بھی جرم کے مدعی کا ہراساں کر کے ملزم کے حق میں بیان لے کر ملزم کو بے گناہ قرار دے دیا جائے گا ۔عدالت نے کہا کہ پولیس تفتیش میں ملزم گنہگار یا بے گناہ ہوتا ہے اس کیس میں تو مدعی کی تفتیش پر ملزم بے گناہ قرار پا رہا ہے کیوں ؟ راؤ عبد الرحیم کو بیٹھے بیٹھے ہول آنے لگے ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق پاکستان کے نظام عدل میں ایک روشن ستارہ بن کر اس لئے ہمیشہ زندہ رہیں گے بے پناہ دھمکیوں ،مذہبی منافقین کے گھناؤنے الزامات کے باوجود اس ملک میں سچ جاننے کیلئے ڈٹ گئے جہاں چیف جسٹس ڈر گیا تھا ۔
بلاسفیمی بزنس گروپ کے دن گنے جا چکے ہیں ۔اس گروپ کی سب سے بڑی خوش قسمتی یہ تھی جن سرکاری اہلکاروں نے انکی مدد کی وہ اپنی جان بچانے کیلئے انکی مدد پر مجبور ہیں اور عدالت میں اپنے اپنے غیر قانونی اقدامات کا تحفظ کرتے نظر آتے ہیں۔
اب بہت جلد کمیشن بننے جا رہا ہے ۔جس میں علما اکرام ہونگے ،انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہر اور اعلی سطح کے تفتیشی بھی جو کسی سے خوفزدہ نہیں ہوتے ۔
کمیشن اصل گستاخوں کا تعین کرے گا ۔جو چار سو سے زیادہ بلاسفیمی کے کیسز ہیں ان کا جو بھی مدعی ہے اس کے فون کا فرانزک ہو گا ۔کمیشن ملزمان کے ان بیانات کی جانچ کرے گا انہیں ٹریپ کیا گیا ہے ۔مدعی ایف آئی آر کے اندراج کے بعد کس کس سے رابطہ کرتے تھے سب سامنے آئے گا۔
اب ان لڑکیوں کے فون کا بھی فرانزک ہو گا جو نوجوانوں کو پھنساتی تھیں اور یہ لڑکیاں جن سے رابطے میں تھیں وہ بھی بے نقاب ہوں گے ۔
یہ وہ کمیشن بننے جا رہا ہے جس کو روکنے کیلئے بلاسفیمی بزنس گروپ نے جان لڑا دی تھی کہ انکے گھناؤنے چہرے بے نقاب نہ ہو جائیں ۔کبھی یہ جج کو گستاخ رسول ثابت کرنے کی گھناؤنی مہم چلاتی کبھی جتھا بنا کر معاملہ الجھانے کی کوشش کرتے ۔
صرف چند دنوں کی کھلی سماعت نے پورے ملک کی آنکھیں کھول دی ہیں کس طرح چند لوگ عام مسلمانوں کو گمراہ کر کے ناموس رسالت کے جعلی محافظ بنے ہوئے تھے ۔اب ننگے ہو رہے ہیں تو ڈرے ،سہمے اور خوفزدہ نظر آرہے ہیں ۔
اگر سچے عاشق رسول ہو تو ڈٹ جاؤ ناموس رسالت پر قربان ہو جاؤ یہ ہاتھ کیوں لرز رہے ہیں ،ٹانگیں کیوں کانپ رہی ہیں ،منہ سے آواز کیوں نہیں نکل رہی، کیا اس بات کا خوف ہے جنہیں ملزم بنایا وہ بے گناہ تھے اصل گستاخ تو خود تھے جو لڑکیوں کو استعمال کرتے تھے ۔مال پانی بناتے تھے ۔خاندانوں کے خاندان تباہ کرتے تھے اور سادہ لوح مسلمانوں کے سامنے ہیرو بن کر اتراتے تھے ۔
ایک قتل ہوا ہے ۔چار جیلوں میں مرے ہیں سینکڑوں ناکردہ گناہوں میں ملزم بنائے گئے ہیں ۔خدائی انصاف تو ہو گا اور وہ ہونا ہی ہے ۔
واپس کریں