اظہر سید
اسرائیل کے قیام کے بعد پہلی مرتبہ ہوا ہے اس کے تمام محفوظ شہر جدید ترین میزائلوں کی زد میں ہیں ۔اعلی فوجی قیادت اور کابینہ اراکین چھٹا روز ہے پناہ گاہوں میں چھپے بیٹھے ہیں ۔امریکی صدر ایران کو غیر مشروط سرنڈر کی دھمکی دیتا ہے،چند گھنٹے بعدق نجی چینلز پر اسرائیلی صدر کے خلاف منظم مہم شروع ہو جاتی ہے "نیتن یاہو 1996 سے امریکی عوام کو ایران کے ایٹم بم سے ڈرا رہا ہے امریکی عوام کا پیسہ فضول جنگوں میں برباد کرا رہا ہے" باوجود اس کے تمام بڑے میڈیا ہاؤسز سی این این ،فاکس اور سکائی نیوز یہودی کنٹرول میں ہیں لیکن جو مہم کل سے اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف امریکی میڈیا پر جاری ہے شائد یہودی لابی بھی اسرائیلی وزیراعظم کو بوجھ سمجھنے لگی ہے ۔
یہ انقلاب دو چیزوں کی وجہ سے آیا ہے ۔امریکی معیشت کے دیوالیہ ہونے اور پہلی مرتبہ ایرانی میزائلوں کے ہاتھ اسرائیل کے ناقابل شکست ہونے کا بھرم ٹوٹنے سے ۔
چینی صدر جب پہلی مرتبہ واضح اور دو ٹوک انداز میں کہتا ہے "سپر پاور ہمیشہ نہیں رہتی"تو پیغام یہی ہوتا ہے "آپ دیوالیہ ہو چکے ہیں سپر پاور نہیں رہے"
ایران پر امریکی حملہ کو لے کر جو اختلاف سامنے آ رہا ہے اس کا یہی مطلب ہے معیشث نے کسی نئی جنگ کا بوجھ اٹھانے سے انکار کر دیا ہے ۔
فیڈرل ریزرو کے چیرمین کا تبصرہ کبھی عالمی کیپٹل مارکیٹ کے رخ کا تعین کرتا تھا ۔روایتی طور پر فیڈرل ریزرو کا چیرمین خاموش رہتا ہے ۔یہ پہلی مرتبہ ہے امریکی لے پالک نیٹو ممالک اور امریکیوں کو دہائیاں دے رہا ہے "اسرائیل کی حفاظت کرو"جواب میں فیڈرل ریزرو کا چیرمین ایک چیخ بھرے پیغام کے ساتھ ویڈیو نوٹ جاری کرتا ہے ۔
صدر ٹرمپ کی پالیسوں سے امریکی معیشت سست روی کا شکار ہو گئی ہے ۔صدر کی ٹیرف پالیسی سے مہنگائی میں اضافہ اور معیشت میں جمود طاری ہو گیا ہے۔
یہ ایک غیر معمولی بیان ہے اور شائد اس بیان کے پیچھے امریکی اسٹیبلشمنٹ ہے جو اب اسرائیل کی بجائے امریکی مفاد دیکھ رہی ہے ۔
ٹرمپ کو یہودی لابی نے صدر بنایا تھا ۔یہ لابی ٹرمپ کے زریعے یہودیوں کی ملٹی نیشنل کمپنیوں کی سلطنت کا تحفظ چاہتی تھی ۔صدر ٹرمپ نے جب چینی درآمدات پر ٹیرف بڑھایا تو چین کے جوابی ٹیرف سے ملتی نیشنل کمپنیاں جو بیشتر مینوفیکچرنگ چین منتقل کر چکی ہیں ان کے مفادات پر زد پڑی۔ٹرمپ نے گزشتہ ماہ کے آخری ہفتہ میں بڑی کمپنیوں کیلئے جو نیا ٹیکس سٹرکچر
Big and beautiful
کے نام سے متعارف کرایا اس سے صرف ایلن ماسک نہیں تمام ملٹی نیشنل چیخیں مارنے لگیں ۔اوپر سے نتین یاہو ایران پر ٹوٹ پڑا ۔جو معیشت پہلے ہی دیوالیہ پن کا سامنا کر رہی ہے وہ جنگ کے اخراجات سے ڈر گئی ۔
فیڈرل ریزرو کے چیرمین کے غیر معمولی بیان سے مستقبل قریب میں سوویت یونین کے اخری دن یاد آتے ہیں جب عام لوگ بینکوں سے اپنی جمع پونجی نکلوانے کیلئے میلوں لمبی قطاروں میں صبح سویرے آکر کھڑے ہو جاتے تھے ۔
دنیا کی جس معیشت پر عوام کا اعتماد ختم ہو جائے عوام اپنی جمع پونجی نکلوانے نکل پڑتے ہیں اور معیشت سچ مچ دیوالیہ ہو جاتی ہے ۔
ایران پر اسرائیلی حملوں کا مسلہ بگڑا تیسری عالمی جنگ شروع ہو جائے گی ۔شاید امریکہ کے سمجھدار لوگ دنیا کو ایک احمق شخص اسرائیلی وزیراعظم کے جنون کی بھینٹ چڑھنے سے روکنا چاہتے ہیں ۔
یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں رہا ۔امریکی اسٹیبلشمنٹ کے اندر بھی بہت بڑی کشمکش ہے ۔ایک گروپ یقینی طور پر اسرائیل کو بچانے کیلئے جنگ کا خواہاں ہو گا جبکہ دوسرا گروپ امریکی مفادات کے تحفظ کیلئے جنگ سے بچنا چاہتا ہو گا ۔دو تین روز میں معاملات واضح ہو جائیں گے لیکن ایک چیز واضح ہو چکی ہے امریکی سپر پاور نہیں رہے دیوالیہ ہو چکے ہیں
واپس کریں