اظہر سید
نومبر 2024 میں امریکہ دیوالیہ ہو گیا تھا کانگرس نے جی ڈی پی بڑھا کر قرضوں کی حد 36 کھرب ڈالر کر دی تھی ،اب امریکی قرضے 36.2کھرب ڈالر ہو گئے ہیں امریکہ پھر دیوالیہ ہو گئے ہے ۔انہیں اب پھر قرضوں کی حد بڑھانا ہے وقت ہے ان کے پاس جولائی سے نومبر تک کا ۔
قرضوں کی حد پھر بڑھائیں گے اور یہ سلسلہ اب رکنے والا نہیں ۔معاشی بدنظمی نے انڈے بچے دینا شروع کر دئے ہیں ۔پہلے چینی درآمدات پر ٹیکس لگائے ،چینیوں نے امریکی بانڈ ہوا میں لہرا دئے "بیچ دیں گے" امریکیوں نے فٹافٹ ٹیرف میں اضافہ واپس لے لیا اور چین سے صلح کر لی ۔
معاشی بوجھ کم کرنے کیلئے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا ہنگامے شروع ہو گئے جو اب نیو یارک تک پہنچ گئے ہیں ۔
بڑی صنعتوں پر سبسڈی ختم کرنے کیلئے "بگ بیوٹی فل"بل پیش کیا حصص بازاروں میں افراتفری پھیل گئی ۔مسک سمیت ملٹی نیشنل کمپنیاں دھمکیاں دینے لگیں ۔
جامعات کے فنڈز روک دیئے ۔وائس آف امریکہ کی مالی اعانت ختم کر دی ۔یو ایس ایڈ کی فنڈنگ روک دی ۔
یورپین یونین کو دفاعی بجٹ بڑھانے کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں ۔
امریکی ٹریژری کے پاس آپشن ختم ہو چکے ہیں ۔شرح سود میں اضافہ ناگزیر ہے اور یہ عمل شروع بھی ہو چکا ہے ۔
معاشی افراتفری کی کونپلیں پھوٹنے کو ہیں جلد یہ پھول بن کر مہکیں گی ۔ایک دیڑھ سال میں تباہی کی خوشبو چار سو پھیل جائے گی ۔ٹرمپ آئے یا کوئی اور معاشی تباہی کو اب کوئی نہیں روک سکتا ۔
واپس کریں