اظہر سید
امریکہ ایسی عالمی سپر پاور جب اس کا سورج نصف النہار پر تھا نے پاکستان میں ہزاروں ڈرون حملے کئے، ہمیشہ ہائی ویلو ٹارگٹ ختم کرنے کے دعوے کئے۔ پاکستان ہمیشہ رسمی احتجاج اور دہشتگردی سے لاتعلقی کا اظہار کرتا تھا۔ امریکی ایک دن بھی افغانستان میں سکون سے نہ رہ سکے۔ امریکی پاکستان کو اچھے برے طالبان کی پالیسی سے ایک انچ نہیں ہلا پائے۔ نامراد ہو کر نکلے اور سوویت یونین کی طرح دیوالیہ ہو گئے۔
امریکی پاکستان کی طاقتور اسٹیبلشمنٹ کو دبانے میں ناکام رہے بھارتی کیا بیچتے ہیں۔ مالکان ابھی معاشی استحکام کی طرف متوجہ ہیں بھارتیوں کی طرف نہیں۔ انہیں غصہ اگیا تو مقبوضہ کشمیر میں تحریک ازادی پھر سے شروع ہو جائے گی دنیا اسی کی دہائی کی تحریک ازادی بھول جائے گی۔
بھارت نے سات مئی کو جو ایڈونچر کیا پاکستان پر کیا دباو ڈالنا تھا علاقائی سپر پاور کا اپنا جعلی بھرم بھی کھو بیٹھا۔ امریکہ، چین اور روس سمیت ساری دنیا کو پتہ چل گیا ہے پاکستان کی فوجی طاقت،جنگی مہارت، ملٹری سائنس و ٹیکنالوجی میں سبقت اسے دنیا کی بہترین پروفیشنل فوج کے مقام محمود پر تعینات کرتی ہے۔
بھارتیوں کے لئے بہتر یہی ہے پاکستان کے ساتھ معاملہ طے کر لیں۔ خود بھی سکون سے رہے ہمیں بھی رہنے دیں۔ بھارتی پاکستان کو باہمی تجارت میں سالانہ کم از کم دس ارب ڈالر کا ریلیف دیں، دوسری صورت میں پاکستان کا تو کچھ نہیں بگڑے گا الٹا ازادی کی تحریکیں کچلنے میں سالانہ بیس تیس ارب ڈالر کے اضافی اخراجات اٹھانا پڑ جائیں گے۔
بھارت گڈویل گیسچر کے طور پر طالبان اور بلوچ عسکریت پسندوں میں اپنی پر اکیسوں کی فہرستیں فراہم کرے تاکہ پاکستانیوں کو بھارت کے خلوص اور نیک نیتی کا یقین اجائے۔ جس دن پاکستان کو بھارت کے خلوص کا یقین اگیا، بھارتیوں کو پاکستان کی طرف سے ریلیف ملنا شروع ہو جائے گا۔ گیند بھارت کی کورٹ میں ہے جلد فیصلہ کرے۔
واپس کریں