دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
یکطرفہ جنگ ۔ اظہر سید
اظہر سید
اظہر سید
ایران اور اسرائیل کا کوئی مقابلہ نہیں ۔اسرائیل کو نیٹو ممالک اور امریکہ کی جدید ترین ہتھیاروں کے ساتھ بھرپور معاونت حاصل ہے ۔اسرائیل لڑاکا جیٹ طیارے ایرانی فضاؤں میں آزادی سے گھوم رہے ہیں اور چن چن کر ایرانی تنصیبات کو تباہ کرتے جا رہے ہیں ۔ایرانی طیارے تیس چالیس سال پرانے متروک کہلائے جانے والے جہاز ہیں جبکہ اسرائیل کے پاس جدید ترین لڑاکا جیٹ ہیں ۔ایرانی فضائیہ تاحال اسرائیلی طیاروں کو چیلینج نہیں کر پائی ۔
ایران کا ائر ڈیفنس سسٹم لڑائی کے پہلے 24 گھنٹے جام رہا ۔گزشتہ رات ایک دوست ملک کی مدد سے کچھ حد تک فعال کیا گیا لیکن صبح تین بجے سے اسرائیلی جیٹ اس بچے کچھے سسٹم کو نشانہ بنا رہے ہیں ۔
ایران کی بلاسٹک میزائل کی بیشتر بیٹریاں تباہ کر دی گئی ہیں ،زیر زمین اسرائیلی حملوں سے بچ رہنے والی میزائل بیٹریوں سے ایرانی جوابی حملے کر رہے ہیں لیکن اگلے دو ڈھائی روز میں یہ میزائل تنصیبات بھی تباہ ہو جائیں گی کہ اسرائیلیوں کو مصنوعی سیاروں سے میزائل نقل و حمل کی تمام تر اطلاعات امریکہ اور نیٹو ممالک سے مل رہی ہیں ۔
ایران اسرائیل پر زمینی حملہ کر نہیں سکتا درمیان میں متعدد ممالک اور دو ہزار کلو میٹر کا فاصلہ ہے ۔ایران کے پاس جدید ترین لڑاکا طیارے نہیں ہیں ، ہوں بھی تو خطہ کا کوئی ملک اسے راہداری اور طیاروں کی ری فیولنگ فراہم نہیں کرے گا ۔اسرائیل کو یہ سہولتیں حاصل ہیں ۔
ایران کی زیر زمین ایٹمی تنصیبات تباہ کر دی گئی ہیں اور عالمی توانائی کمیشن کے ساتھ خود ایران نے بھی ایٹمی تابکاری کا اعتراف کر لیا ہے ۔
ایران کی ٹاپ ملٹری قیادت اسرائیلی حملہ کے پہلے گھنٹے میں مار دی گئی تھی اب نئی قیادت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔
ایران جتنا نقصان ہو چکا ہے اسے کافی سمجھے چین اور سعودی عرب کے تعاون سے جنگ بندی کر لے ۔
ایران ایٹمی صلاحیت کے حصول کیلئے پاکستانی ماڈل اپنائے اور خطہ کے کسی ملک سے الجھے بغیر ایٹمی صلاحیت حاصل کرے ۔
ایران کمزور ہے اور جرم ضیفی کی سزا موت ہے ۔یہی اس دنیا کا اصول ہے ۔پہلے پاکستان کی طرح اپنے بازوؤں میں دم پیدا کرے پھر حملہ آوروں کو حملہ کرنے کی سزا دے جیسے پاکستان نے بھارتیوں کو دی ۔
واپس کریں