دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بی جے پی کا کاک ٹیل ۔ اظہر سید
اظہر سید
اظہر سید
کامیابی کے ہزاروں ناکامی کا کوئی باپ نہیں ۔سات مئی کی رات بھارتیوں نے جو کچھ کیا اس کا پھل دس مئی کو سیز فائر کی صورت کھا لیا ۔ اب بھارت کے اندر سیز فائر کا ردعمل آئے گا ۔بھارت کے سپر پاور ہونے کے تصور کو جو دھچکہ لگا ہے اسکا پھندہ سب سے پتلی گردن میں ڈالا جائے گا ۔یہ گردن وزیراعظم مودی اور انتہا پسند ہندو جماعت بی جے پی کی ہے ۔
پہلگام واقعہ کو بابری مسجد بنا کر بی جے پی نے مسلم نفرت کا بیانیہ بنایا ۔ بھارت میں بسنے والے سب مسلمانوں کو بھارت دشمنی اور دہشت گردی سے جوڑا ۔پاکستانی مردوں سے شادی کرنے والی بھارتی خواتین اور ان کے بچوں کو غدار قرار دے کر بھارت سے نکالنے کی مہم شروع کی ۔ریاستی نگرانی میں چلنے والے سائبر سیلوں کا رخ مسلمانوں کی طرف موڑ دیا ۔جو سوشل میڈیا اکاؤنٹ بلوچ اور پختون ناموں سے پاکستان میں نفرت پھیلاتے تھے وہ پرکاش مہتہ میں تبدیل ہو کر بھارتی مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے لگے ۔
وزیراعظم مودی کی تقریروں سے لگتا تھا کل بھارت گلگت بلتستان پر قبضہ کر کے سی پیک کا راستہ روک دے گا ۔ساتھ میں طیارہ بردار وکرانت کراچی کو تباہ کر دے گا ۔مظفر آباد پر بھارت قبضہ کر لے گا ۔
بھارتی اسٹبلشمنٹ نے مودی کے ووٹ بینک میں اضافہ کی یہ مکارانہ چال مسترد کر دی ۔29 اپریل کو تینوں بھارتی افواج کے ساتھ وزیراعظم کا جو اجلاس ہوا اس میں گویا زلزلہ آگیا ۔اجلاس کے بعد پہلے مودی نے وزیر داخلہ سے الگ ملاقات کی ۔اس کے بعد آر ایس ایس کے سربراہ کو الگ ملاقات کیلئے بلا لیا ۔اگلے دن نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر اجیت ڈول کے ساتھ نیشنل ایڈوائزری کونسل بنا دی جس کا سربراہ سابق را چیف جوشی کو بنا دیا گیا ۔
جو تجزیہ اب آنا شروع ہوئے ہیں بھارتی اسٹیبلشمنٹ نے گلگت بلتستان پر حملہ کی تجویز اس دلیل پر مسترد کر دی بیک وقت "چین بھارت فرنٹ نہیں کھولا جا سکتا"
یہ وہ موقع تھا جب امریکی بھانپ گئے خطہ میں جنگ کی آگ بھڑکا کر چین کو انگیج کرنے کی سازش بھارتی اسٹیبلشمنٹ نے ناکام بنا دی ہے ۔امریکی صدر اور نائب صدر کھلے عام کہنے لگے پاک بھارت معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتے ۔
بھارت بطور ریاست جو موقف اپنا چکا تھا سات مئی کی رات سانحہ مشرقی پاکستان کے بعد پہلی مرتبہ بھارت نے انٹرنیشنل بارڈرز کی خلاف ورزی کی اور چھ پاکستانی شہروں پر فضا سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں سے حملہ کر دیا ۔
فضا سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کو روکنے کی کوئی ٹیکنالوجی اس وقت دنیا میں موجود نہیں۔ فاصلہ کم ہوتا ہے رفتار بہت تیز ہوتی ہے ۔ رایڈار کے پاس ردعمل کا وقت نہیں ہوتا ۔
جو کام ہو سکتا تھا پاکستانیوں نے وہ کام کیا۔ بھارتی طیارے فضا میں بلند ہوئے پاکستانی جیٹ پانچ منٹ میں مقابل ان کھڑے ہوئے ۔
زمینی ریڈار اور تھنڈر میں لگے پی ایل 15 میزائلوں کے تال میل سے بھارتیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ تین رافال،ایک سخوئی ایک مگ 21 گرا دئے ۔جنگ کا فیصلہ سات مئی کو ہی ہو گیا تھا ۔جدید جنگیں تعداد نہیں بلکہ فضاؤں میں حکمرانی کی بنیاد پر لڑی جاتی ہیں۔جس طیارے کی دم پر بھارتی اچھل رہے تھے پاکستانیوں نے وہ دم کاٹ دی تھی ۔
باقی سب تاریخ ہے ۔ایس یو 400 کا دفاعی نظام یا براہموس میزائل سب پاکستانیوں نے یہ بھی بے معنی کر دئے تھے ۔
بھارتی فوج نے ایک مسلمان کرنل خاتون صوفیہ کے زریعے بریفنگ کا سلسلہ شروع کیا ۔یہ ایک ملفوف پیغام تھا ۔بی جے پی کی ووٹ بینک کیلئے مسلمان دشمنی کی سیاست سے بھارتی فوج کا کوئی لینا دینا نہیں ۔
سیز فائر پر آمادگی دوسرا پیغام تھا بھارتی فوج کسی سیاسی جماعت کا آلہ کار نہیں بنے گی ۔
تیسرا پیغام اب آئے گا اور اس پر کام شروع بھی ہو چکا ہے ۔
پاکستان کے ساتھ نتیجہ خیز امن مذاکرات کیلئے بی جے پی کی قیادت تبدیل ہو گی ،عدم اعتماد کے ووٹ سے تبدیلی آئے گی ،یا پھر اندرونی احتساب کے زریعے بی جے پی کے مس ایڈونچر اور بھارتی فوج کی طاقت کا بھرم توڑنے کا جواب طلب کیا جائے گا ۔پاکستان میں پاک بھارت جھڑپوں کے نتایج میں طاقتور اسٹیبلشمنٹ مزید طاقتور ہوئی ہے تو ساتھ میں بھارتی اسٹیبلشمنٹ بھی طاقتور ہو گی ۔
امن مذاکرات ہی واحد حل ہیں ۔چین پہلے ہی شنگھائی تعاون تنظیم کے زریعے خطہ کی چار ایٹمی طاقتوں روس،پاکستان،بھارت اور خود چین کو ایک پلیٹ فارم پر لانا چاہتا ہے تاکہ یونی پاور ورلڈ کو تبدیل کیا جا سکے ۔گیند بھارتی اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے ۔دیکھتے ہیں وہ کہاں گول کرتے ہیں ۔
واپس کریں