طاہر سواتی
بجٹ پر تفصیلی بات بعد میں کروں گا فی الحال حامد میر کذاب جو کل ایک ٹاک شو میں کہتا ہے کہ کئی سرکاری ملازمین مجھے ملے ہیں جنہوں نے اپنی فیملی کو باہر ملک منتقل کردیا ہے اور وہ خود بھی باہر منتقل ہونا چاہتے ہیں کہ اس تنخواہ میں گزارا نہیں ہوتا،
جن سرکاری ملازمین کا اس تنخواہ میں گزارا نہیں ہوتا لیکن اسی تنخواہ میں وہ اپنی پوری فیملی کو باہر منقل کرسکتے ہیں تو ایسوں کو حامد میر سمیت توپ کے سامنے باندھ کر اڑا دینا چاہئے ،
مستقل رہائش تو بہت دور کی بات ہے برطانیہ میں ایک سال کے اسٹڈی پروگرام پر کم و بیش ایک کروڑ پاکستانی خرچہ آتا ہے ۔
گاڑی ، ڈرائیور ، نوکر چاکر، بنگلے ، پلاٹ، تنخواہ ، آلاونس ، رعب و دبدبہ اور پروٹوکول جیسی عیاشیاں صرف ہمارے ہاں کے فوجی اور سول بیوروکریسی کے آفسران کو حاصل ہیں، باقی دنیا میں اس کا تصور بھی ناپید ہے۔ اتنی پرتعیش زندگی تو عرب شہزادے بھی نہیں گزار تے،
ان سول سروس افسران کی کوالیفیکیشن پاکستان سے باہر کسی کام کی نہیں ، یہ نظام گوروں نے اپنے ضرورت کے تحت کالونیز کے لئے بنایا تھا خود ان کے ہاں اس قسم کی افسر شاہی مکمل ختم ہوچکی ہے ۔
پاکستان کے یہ ۲۱ اور ۲۲ گریڈ کے آفیسر اگر کرپشن کا پیسہ ساتھ نہ لائیں تو یورپ ، امریکہ اور کینڈا میں ٹرک ڈرائیور والی جاب بھی مشکل سے ان کو ملتی ہے ۔
ہمارے ایک دوست اپنے ایک ۱۹ گریڈ کے رشتہ دار کو یوکے لیکر آئے تھے ایک سال کے اندر اس کے دماغ کے ساتھ پیٹ بھی سیدھا ہو گیا کیونکہ شاپ میں مسلسل بارہ گھنٹے کھڑا ہونا پڑتا تھا ، ۱۵ کلو وزن سے چھٹکارا مل گیا ۔
باقی کرونا اور یوکرائن جنگ کے بعد باہر کی دنیا میں بھی دودھ اور شہد کی نہریں بند ہوچکی ہیں ۔
کل یہاں ایک پاکستانی گروپ میں کسی نے سوال کیا تھا کہ موجودہ حالات میں یو کے آنا چاہئے ؟
صرف ایک دل جلے کا کمنٹس پڑھ لیں تو طبیعت صاف ہوجاتی ہے۔
“ اگر آپ پاکستان میں اچھی کمائی کر رہے ہیں تو یوکے آنا گھاٹے کا سودا ہے۔ ہاں اگر آپ ہر وقت پریشان اور اداس رہنا چاہتے ہیں ، اپنے آپ کو اور اپنی جائیداد کو تباہ و برباد کرنا چاہتے ہیں یا اپنی ملازمت سے محروم رہنا چاہتے ہیں، سرکار کو بڑے بل ادا کرکے خود خالی ہاتھ رہنا چاہتے ہیں تو بس پھر آؤ اور بھول جاؤ کہ تم ایک خوشگوار زندگی گزار رہے تھے۔
1. ایک ماہ کی کل کمائی جو آپ نوکری حاصل کر سکتے ہیں: 1800-2000£
جہاں ایک خاندان کے لیے دو بیڈ روم والے گھر کا کرایہ ہے: £1200+150 بجلی اور گیس کے بل+250£ پراپرٹی کونسل ٹیکس۔
2. 2 افراد کے لیے گروسری کی قیمت £300 ہے۔
اگر آپ کا ایک بچہ ہے تو £100
3. پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے £100”
جن پاکستانی افسران کا اپنی تنخواہ میں گزارا نہیں ہوتا وہ یوکے آکر دو ہزار پاؤنڈ میں عیاشی کر لیں ،
پاکستان کا سب سے بڑا مسلئہ ہی یہ سرکاری ملازمینٗ ہیں ، ہمٗ ہر وقت سیاست دانوں کو کوستے رہتے ہیں ، اب پارلمنٹیرینُ کی تنخواہوں پر بڑا شور ہوا ، میرا بھی یہ موقف ہے کہ یہ اضافہ نہیں ہونا چاہئے تھا
لیکن یہاں وزیر کی تنخواہ اپنے ماتحت سیکرٹری سے کم ہوتی ہے ، اتنے اضافے کے بعد بھی پارلیمنٹیرین کی تنخواہیں صرف ہائیکورٹ کے ججوں کے برابر ہوئی ہیں سپریم کورٹ والوں سے ابھی بھی بہت نیچے ہے،
لیکن دعویٰ ہمارا یہ ہے کہ پارلیمنٹ سپریم ہے۔
اصل ظلم غریب کے ساتھ ہو رہا ہے ، چاہے وہ اینٹ بھٹی کا مزدور ہو یا میڈیا چینل کا رپورٹر ،حامد میر اور کامران خان جیسے ملئین میں تنخواہیں لیکر جھؤٹ بولنے والے مشینوں کو فارغ کردینے میں ہی اس قوم کا بھلا ہے۔
واپس کریں