طاہر سواتی
اللہ کی ذات کے بعد پاکستان کا پہلا ناقابل تسخیر ہتھیار ایٹم بم ہے۔ آج وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے ،یاد رہے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کا فیصلہ نیشنل کمانڈ اتھارٹی کرتی ہے، روائتی جنگ میں ہزیمت اٹھانے کے بعد مودی کے شرر انگیزی کو روکنےکے لئے یہ اجلاس ضروری ہے۔پاکستان کے ایٹمی صلاحیت کا سہرا، ڈاکٹر قدیر اور دیگر ایٹمی سائنسدانوں کے علاوہ بھٹو و نوازشریف کے سر سجتا ہے۔اگر حالیہ جھڑپوں میں روائتی ہتھیاروں کی بات کیجائے تو جے ایف ۱۷ تھنڈر اور جے ایف ۱۰ قابل فخر اثاثے ہیں جس نے دنیا کے جدید ترین رافیل کو شکست دی۔
یہ کہانی بھی نواز شریف کے بغیر ادھوری ہے جس نے اپنے دوسرے دور حکومت میں پاکستان ائرفورس کو ٹیکنالوجی کے لحاظ سے خود کفیل بنانے کے لئے فالکن پراجیکٹ کی منظوری دی۔آج ان جہازوں کی برتری پر پاکستان سے زیادہ چینی جشن منارہے ہیں ۔
ٹیلی گراف کے مطابق پاکستانی ایئرفورس نے جو کیا ہے اس سے چین بہت خوش ہیں۔ اسحاق ڈار نے صبح چار بجے فون کرکے چینی سفیر کو خوشخبری سنائی کہ ہم نے رافیل مار گرائے ہیں، چینی سفیر دوڑتا ہوا وزارت خارجہ پہنچ گیا۔ اس پر دنیا بھر میں بہت کچھ لکھا جائیگا یہ ایک گیم چینجر ہوگا۔
ساٹھ کے دہائی میں پی آئی اے کے جہاز نے شنگھائی میں لینڈ کرکے چین کے ساتھ بین القوامی ہوابازی کا راستہ کھول دیا تھا ، آج پاکستان ائیر فورس نے چینی جیٹ کو کامیابی سے چلاکر دنیا بھر میں اس کی پروجکشن کردی ہے ، تیل سے مالامال خلیجی ممالک اب امریکہ اور مغربی ٹیکنالوجی کی بجائے چینی جیٹ کو ترجیح دیں گے۔
حالیہ جھڑپوں میں ترک جنگی ڈرون بیرکتار آکنجی کے افادیت سے انکار ممکن ہی نہیں جس نے بھارت کی چیخیں نکلوا دیں ، اس ڈرون کو بنانے والے کمپنی کا مالک اردگان کا داماد سیلاک بیرکتار ہیں ۔ صرف اتنے پر گزارا کرلیں کہ نواز شریف سیلاک بیرکتار کے نکاح کے گواہ ہیں ،
اسرائیلی اینٹیلیجنس کے مطابق دو دن قبل پاکستان کا ایک مال بردار فوجی طیارہ استنبول کے قریب ٹیکردگ ایئرپورٹ پہنچا اور کئی گھنٹے بعد واپس روانہ ہوا۔
یاد رہے یہ ہوائی اڈہ اسی مسلح ڈرون بنانے والی کمپنی کا گھر ہے۔
قصہ مختصر نواز شریف نے اگر اس ملک کی دفاع کو ایٹم بمُ، تھنڈر اور جدید ڈرون ٹیکنالوجی سے ناقابل تسخیر بنایا ، تو معاشی میدان میں سی پیک جیسا تحفہ دیا ۔
لیکن سیاست زدہ جرنیلوں نے اسے سازش کرکے نکالا اور ایک بہروپیے کو اس قوم پر مسلط کیا ۔
جس نے چینی صدر کے دورے کو ملتوی کرانے کے لئے دھرنے دئیے، سی پیکٗ رکوایا ، ترک سفیر کے خصوصی درخواست کے باوجود اردگان کے پارلیمنٹ سے خطاب کا بائیکاٹ کیا ، ٹرمپ کے دباؤ میں پورا کشمیر دے کر اعلان کیا کہ میں ایک بار پھر ورلڈ کپ جیت کر آیا ہوں ، جس نے بھارتی جارحیت میں بھیگی بلی بنُ کر ابھی نندن کو چوبیس گھنٹوں کے اندر واپس کیا جو پارلیمنٹ میں سوال پر طعنے دیتا رہا کہ
“ کیا میں انڈیا پر حملہ کردوں “
لیکن ففتھ جرنیشن وار کے نامُ پر ایسی ذہن سازی کی گئی کہ آج بھی لاکھوں نوجوان اس ڈرپوک بہروپیے کو ایک نڈر اور محب وطن ہیرو جبکہ نوازشریف جیسے شیر کا جگرا رکھنے والے محب وطن کو غدار اور مودی کا یار سمجھتے ہیں ۔
یہ زومبیز اس شہباز شریف کے بزدلی کے ٹھٹھے اڑاتے ہیں جس نے نوسرباز کی طرح بھڑکیں مارنے کی بجائے دنیا بھر کو دکھا دیا کہ جارحیت کا منہ توڑ جواب ایسے دیا جاتا ہے اس کے لئے گیدڑوں کی طرح پوچھا نہیں جاتا ۔
واپس کریں