دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستان جیتا ہے ۔اظہر سید
اظہر سید
اظہر سید
موجودہ جنگ پاکستان جیتا ہے ۔حملہ بھارت نے کیا تھا ۔سیز فائر پر امادگی بھی بھارت نے ظاہر کی ہے ۔ازل سے ابد تک یہی قانون فطرت ہے طاقتور کمزور کو کھا جاتا ہے ۔مقابل برابر کی ٹکر کا ہو تو پیچھے ہٹ جاتا ہے ۔یہاں بھی یہی کچھ ہوا ۔بھارت ایس 400 دفاعی نظام اور رافال طیاروں کے زعم میں پاکستان پر چڑھ دوڑا تھا ۔پاکستانیوں نے زنبیل میں موجود اپنے اثاثوں کو ہوا لگوائی بھاگ نکلا دم دبا کر ۔
بھارت کو جنرل باجوہ ایسے غلیظ آرمی چیف اور نوسر باز ایسے بدکردار وزیراعظم کی عادت تھی ۔ایک مقبوضہ کشمیر ہضم کرنے پر قوم کو بتاتا تھا "ٹینکوں میں پٹرول کے پیسے نہیں" دوسرا بھارتی پائلٹ واپس کر کے کہتا تھا "کیا بھارت پر حملہ کر دوں" یہ وہ مائنڈ سیٹ تھا جس نے بھارت کو طاقت کے ایسے نشے میں مبتلا کر دیا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی دھمکیاں دینے لگا ۔
بھارتیوں کی غلط فہمی دور ہو گئی ہے طاقت کا نشہ بھی ہرن ہو گیا ہے ۔افواج کا سپہ سالار دلیر ہو ،جرات مندانہ فیصلے کی قوت رکھتا ہو تو جوانوں اور افسروں کا مورال اسی طرح آسمان پر جا پہنچتا ہے جس طرح اس مرتبہ پہنچا تھا ۔
وزیراعظم توشہ خانہ کے تحائف فروخت کرنے کی علت میں مبتلا نہ ہو ،خوبصورت خواتین کو غلیظ اور پورن فلموں ایسے فون نہ کرتا ہو تو حملہ کر کے پاکستان کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی دھمکیاں دینے والا ہندو انتہا پسند وزیراعظم سیز فائر پر آمادہ ہو جاتا ہے اور اپنا سیاسی کیریئر بھی ختم کروا بیٹھتا ہے ۔
یہ جنگ سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں چینی اور مغربی ٹیکنالوجی کی بھی تھی۔ اس لڑائی میں چینی ٹیکنالوجی کی جیت ہوئی ہے ۔بھارتی کیوں سیز فائر پر آمادہ ہوئے ؟ انہیں انسانیت،انسانی حقوق یا خطہ میں امن کا خیال نہیں آیا ۔بھارتیوں کو جس جدید ترین طیارے کا غرور تھا وہ پاکستانیوں نے پاش پاش کر دیا تھا ۔اس کا دوسرا مطلب یہ تھا بھارتی فضاؤں میں پاکستانی جیٹ ا سکتے تھے ۔اس کا مطلب تھا پاکستانی فضاؤں میں بھارتی جیٹ غیر محفوظ ہیں ۔
روائتی ہتھیاروں میں بھارتی برتری پاکستان نے بے معنی کر دی تھی ۔معیشت کے میدان میں پاکستان ڈوبتا تو بھارتیوں نے بھی ڈوبنا تھا ۔یہ وہ حقائق تھے جس نے بھارتیوں کو سیز فائر کیلئے امریکیوں کے گوڈے پکڑنے پر مجبور کیا ۔
امن کا ایک موقع نکلا ہے ۔ایک موقع واجپائی کے دورہ لاہور سے نکلا تھا ۔دوسرا موقع اب نکلا ہے ۔اس موقع کا ضائع نہ ہونے دیں ۔بھارتیوں کو طالبان اور بلوچ عسکریت پسندوں کی مدد سے روک دیں ۔بھارتیوں کو مقبوضہ کشمیر میں جیش محمد ایسی تنظیموں کی مدد سے تنگ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائیں اور یقین دہانیوں پر عمل کریں ۔
ساری توجہ معیشت پر دیں ۔جنگوں میں صرف تباہی ہے ۔مغربی ممالک صدیوں تک لڑتے رہے اب نہیں لڑتے تجارتی بلاک بنا کر ترقی کرتے ہیں ۔
مغرب کا سورج ڈوب رہا ہے ۔مشرق میں ایک نیا سورج نکل رہا ہے ۔اس نئے سورج کی روشنی میں خطہ کو طاقتور علاقائی تجارتی بلاک میں تبدیل کریں دنیا کی ساٹھ فیصد ابادی اس خطہ میں رہتی ہے ۔
بھارتیوں سے صلح ہو جائے بلوچ عسکریت پسندی اور طالبعلموں کی بدمعاشی بھی ہفتوں میں ختم ہو جائے گی ۔جو ہتھیار ڈال دیں انہیں معاف کر دیں ۔جو لڑنے پر آمادہ ہوں انہیں ختم کر دیں اور بس ۔
واپس کریں