دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
"دماغی کمزوری"
طاہر سواتی
طاہر سواتی
یہ اُن دِنوں کی بات ہے جب کبھی ہم لکھا کرتے تھے، اب تو بس خانہٴ پُری کر رہے ہیں۔ وہ محترمہ اچانک ہمارے ان باکس میں داخل ہوئیں اور سلام کئے بغیر ہی پوچھا: "تمہیں عمران خان کے خلاف لکھنے کے علاوہ کوئی اور کام بھی ہے کہ نہیں؟"
یہ فیض و باجوہ کا دور تھا، تبدیلی کا سورج طلوع ہونے والا تھا، اور پا غفورا کے حوالدار اکثر فیک آئی ڈیز سے اس قسم کی حرکتیں کیا کرتے تھے۔ ہم نے اِگنور کیا۔
کوئی ہفتے بھر بعد محترمہ ویڈیو کال کے ساتھ نازل ہوئیں تاکہ ہماری یہ غلط فہمی بھی دور ہو یا شاید اپنے حسن و جوانی کا جادو جگانا چاہتی تھیں۔ ہم نے گزارش کی کہ "اگر آپ کو برا لگتا ہے تو نہ پڑھا کریں، بلکہ ہمیں بلاک کر دیں، ورنہ یہ نیکی والا کام ہم کر دیتے ہیں۔"
کہنے لگیں: "اس کا کوئی فائدہ نہیں، کیونکہ میری والدہ آپ کی فین ہیں۔ جب بھی آپ کی تحریر آتی ہے، وہ مجھے کہتی ہیں: 'یہ دیکھو، کیا زبردست لکھا ہے!' جب میں نہیں پڑھنا چاہتی تو بلند آواز سے پڑھنا شروع کر دیتی ہیں۔ بعد میں میں خود چُپکے سے پڑھنے لگتی ہوں کہ پتہ نہیں کیا لکھا ہوگا، لیکن وہاں وہی زہریلی باتیں ملتی ہیں۔"
کئی ہفتوں تک یہ سلسلہ چلتا رہا۔ ایک دن کہنے لگیں کہ "کاش آپ میرے لیڈر کے حق میں لکھتے، تو میں آپ سے شادی کر لیتی۔"
عرض کیا: "میری تحریروں کی حقانیت کی سب سے بڑی دلیل یہ ہے کہ اس نے آپ کو اس غلطی سے باز رکھا ہوا ہے۔"
اور پھر اُنہی دِنوں فیض کی برکت سے ہماری آئی ڈی بلاک ہوئی اور رابطہ ٹوٹ گیا۔ اب پتہ نہیں وہ کہاں ہوں گی اور کسے پڑھتی ہوں گی۔
آج ایک وی لاگ دیکھ کر یہ واقعہ یاد آیا، جس میں میزبان سڑک پر دو جوان بہنوں سے پوچھتا ہے: "آپ کو مریم نواز کی کارکردگی پسند ہے یا بزدار کی؟" دونوں کہتی ہیں: "آف کورس بزدار کی! مریم نواز کا بزدار کے ساتھ کیا مقابلہ؟" جب ساتھ میں اُن کی ماں سے پوچھتا ہے تو وہ کہتی ہیں: "مجھے تو مریم نواز پسند ہیں۔" بیٹیاں کہتی ہیں: "ہماری ماں بوڑھی ہیں اور دماغی طور پر بھی کمزور ہیں، اس لئے مریم نواز کو لائک کرتی ہیں۔"
وہ محترمہ بھی کہا کرتی تھیں کہ "میری ماں پرانے زمانے کی ہیں، اس لئے ن لیگ کو پسند کرتی ہیں۔"
یہ نیازی اور اس کے ہم نوا جرنیلوں کا دیا ہوا شعور ہے کہ بزدار آپ کو مریم نواز سے اچھے لگیں، اور جو اس حقیقت کو تسلیم نہ کرے وہ دماغی طور پر کمزور ہے، خواہ وہ آپ کو جنم دینے والی ماں ہی کیوں نہ ہو۔
کل صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کو طلبہ نے گھیرا ہوا تھا، جس میں کہتے ہیں کہ "مریم نواز کی کارکردگی کی کوئی مثال نہیں، لیکن یہ چیز ہمیں متاثر نہیں کر سکتی، ہمارا ووٹ پھر بھی عمران خان کا ہے۔"
اگر آپ ن لیگ کی کارکردگی کے معترف ہیں لیکن وہ آپ کو متاثر نہیں کر سکتی، کیونکہ آپ کے خیال میں 53 سالہ مریم نواز کی بجائے 73 سالہ جھریوں والے عمران نیازی کو پسند کرنا جدیدیت کی نشانی ہے، تو آپ خود ایک خطرناک دماغی بیماری میں مبتلا ہیں۔ لیکن اس دماغی کیڑے کا علاج کارکردگی نہیں، کچھ اور ہے۔
واپس کریں