دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
سوشل میڈیا پر ہندوستانی پروپیگنڈا کا توڑ پیدا کرنا ہے۔بھمبر یونیورسٹی
No image بھمبر(پی آئی ڈی)بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہاہے، مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ مسلمان خواتین،بچوں و بزرگوں کو شہید کیاجارہاہے۔بھارتی مظالم کو دنیا کی نظر میں لانے کے لیے یونیورسٹی طلباء و ہرعام و خاص شہری سوشل میڈیا کے ذریعے اجاگر کرے۔تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر لبریشن سیل اور انٹرا یونیورسٹی تقریری مقابلہ کا چھٹا اور آخری پروگرام یونیورسٹی آف بھمبرمیں منعقد ہوا ۔ تقریری مقابلہ میں رجسٹرار بھمبر یونیورسٹی ڈاکٹر عابد حسین، ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افئیر ڈاکٹر خادم حسین، پروفیسر ارشد قاسمی، پروفیسر محمد افضل، ڈپٹی ڈائریکٹر کشمیر سنٹر میرپور سردار عظیم سرور موجود تھے۔
مقررین نے کہا کہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کی غیر قانونی پالیسیوں اور وہاں ہونے مظالم اور ہندوتوا سوچ کو دنیا میں اجاگر کرنے کے لیے پڑھے لکھے نوجوانوں کو سامنے لانا اور سوشل میڈیا پر ہندوستانی پروپیگنڈا کا توڑ پیدا کرنا ہے. دنیا پڑھے لکھے اور نوجوان لوگوں کی بات کو بہتر انداز میں سمجھ سکتی ہے جس کے لیے یہ مقابلہ بھی انگلش میں رکھا گیا تاکہ تمام ممالک میں ہمارے نوجوان لوگوں کی بات کو سنا اور سمجھا جا سکے۔
مقررین نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندو وں کو بسانے، انہیں کشمیری شہریت دینے اور آزادی پسندکشمیریوں کی زمین و جائیداد ضبط کرنے کا سلسلہ تیز تر کیا ہوا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کی انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں، ریاستی دہشتگردی سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانا ہے۔۔
جموں و کشمیر لبریشن سیل ماہ مئی کے وسط میں ال ازاد کشمیر انٹر یونیورسٹیز تقریری مقابلہ منعقد کرنے کا پلان کر رہا ہے اور اس سلسلے میں ازاد کشمیر کی چھ سرکاری یونیورسٹیز ہیں ان کے درمیان مقابلہ ہونا ہے۔تمام انٹریونیورسٹیز اور مرکزی مقابلہ انگلش میڈیم میں رکھا گیاہے۔ انگلش میں ٹاپک رکھنے کا مقصد یہ تھا کہ نوجوانوں کی آواز مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بیرون ممالک تک بھی جائے اور وہ یوٹیوب،فیسس بک اور اس ڈیجیٹل میڈیا کے دور کے ذریعے جائے ۔ فائنل جو مقابلہ ہوگا طلبا کی وہ تقاریر الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں بھرپور تشہیر کیے جا نے کا لائحہ عمل تشکیل دیا گیا ہے ۔
واپس کریں