بادشاہ عادل
دوحہ امریکہ کا مشرق وسطی میں سب سے بڑافوجی اڈا ہے اور اک عالمی سیاسی بیٹھک ہے جہاں سے شدت پسند تنظیمیں بنائ بھی جاتی ہیں اور مفادات پورے ہونے پر ان کو ختم بھی کیا جاتا ہے حماس کو زیادہ فنڈنگ قطر سے تھی اور اس کی لیڈرشپ قطر میں ہی بیٹھتی تھی ۔ طالبان کا دفتر بھی قطر میں بنایا گیا تھا ۔ امریکہ مسلمان ممالک کو پہلے اپس میں لڑایا جاتا ہے پھر ان کو دوحہ بلا کر عالمی ایجنڈے پر راضی کرتا ہے ۔
افغانستان جو اپنی قیمت بڑھا رہا تھا اور اپنی پینگیں روس چین کے بڑھانے کی کوشش کر رہا تھا بدلے میں پاکستان نے چالاکی کے ساتھ اپنے ریٹ بڑھا دئے اور افغانستان کو پرانے ریٹ پر ہی راضی کیا جا رہا ہے کیونکہ اگلا ٹارگٹ روس چین ایران اور برکس کےاگے بند باندھنا ہے کہ وہ امریکہ کے عالمی سامراجی نظام کے لیے چیلنج بنتے جا رہے ہیں ۔
ابراہام اکارڈ کا مقصد مسلمان ممالک کو سامراجی مقاصد کے لیے اک بار پھر اگھٹا کرنا ہے جیسے روس کے خلاف خدا بچاؤ تحریک کے زریعے سے تمام اسلامی اور خدا کے ماننے والے ممالک کو اس بات پر اکھٹا کیا گیا کہ روس تو خدا کا انکار کرنے والا ہے اگر اس کا نظام غالب ا گیا تو وہ اپ کے خدا کے لیے خطرہ بن جاۓ گا کیونکہ ایشیا میں روس امریکہ کے سرمایہ داری نظام کو اپنے نظام سوشلزم سے چیلنج کر رہا تھا بلکہ افغانستان میں انقلاب ثور آ چکا تھا امریکہ خوف زدہ تھا اگر روس کا نظام اسی طرح پھیلتا گیا تو امریکہ کو ایشیا سے نکلنا پڑے گا اس نے اپریشن سائیکلون ڈیزائن کیا جس کو مقامی نام افغان ج ہاد دیا گیا ۔
اصل جنگ سوشلزم اور کپیٹلزم یعنی نظاموں کی تھی جس پر بڑی مہارت سے مذھبی چادر چڑھائ گئ۔ اج بھی جنگ معشیت کی ہے، نظاموں کی ہے کیونکہ مذھب کی بنیاد پر دنیا میں اس وقت کوئ نظام موجود نہیں ہے۔ خلافت عثمانیہ جو اسلام کا بین الااقوامی نظام تھا کو پہلی جنگ عظیم میں ختم کر دیا گیا تھا۔
امریکہ مسلمان ممالک سے کبھی بھی خوف زدہ نہیں رہا ہے کیونکہ کسی مسلمان ملک کے پاس امریکہ کے سودی نظام کو چیلنج کرنے کے لیے متبادل نظام موجود نہیں ہے لیکن اس کو اک خوف ہے کہ اگر یہ مسلمان ممالک چین اور روس یا برکس کا حصہ بن جاتے ہیں تو امریکہ کا عالمی سودی نظام کا خاتمہ اک ضروری امر بن جاۓ گا اور امریکہ کا سورج غروب ہو جاۓگا اس لیے مسلمان ممالک کے اندر اور باہر فرقوں ، قوموں اور علاقوں میں تقسیم کر کے اپس میں لڑاتے رہو ، قرضوں میں ڈبوتے رہو ، ان کے وسائل کو لوٹتے رہو اور اپنے الہ کار کے طور پر استعمال کرتے رہو۔ جتنی بھی شدت پسند تنظیمیں ہیں وہ امریکہ کے بغل یعنی دوحہ سے ہی کنڑول ہو رہی ہوتی ہیں
واپس کریں