دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کشمیریوں کا یومِ سیاہ، ''آزادی ہمارا حق ہے''
No image لاہور(بیورو رپورٹ) کشمیرسنٹرلاہور جموں وکشمیرلبریشن سیل کے زیراہتمام بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے پریس کلب، لاہور کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سیاسی و سماجی جماعتوں کے رہنماؤں، کارکنوں، سول سوسائٹی کے ارکین اور کشمیری کمیونٹی کے نمائندگا ن کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے سیاہ پرچم اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر درج نعرے کشمیری عوام کے حق خود ارادیت، بھارتی مظالم کے خاتمے اور انسانی حقوق کی بحالی کا پیغام دے رہے تھے۔ مظاہرے سے پیپلز پارٹی کے سینئررہنما غلام عباس میر، مرکزی جوائنٹ سیکرٹری مسلم لیگ ن آزادکشمیرراجہ شیرزمان ایڈووکیٹ،انچارج کشمیرسنٹرلاہورانعام الحسن، سیکرٹری کشمیرایکشن کمیٹی فاروق آزاد،حریت رہنما نذیر میر، جنرل سیکرٹری مسلم لیگ ن آزادکشمیرلاہور ڈویژن بلال بٹ،نائب صدر چوہدری محمدصدیق،لیگی رہنما امجد راٹھور، صدر حلقہ عاطف میر، معروف مذہبی رہنماعلامہ فداء الرحمان حیدری، پروفیسرمظہرعالم، نذر بھنڈر، معروف اداکاراسلم مغل، نثار بیگ، طارق جعفری اوردیگر نے خطاب کیا۔
مقررین نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 15 اگست بھارت اپنی آزادی کا 78واں دن منا رہا ہے لیکن دنیا بھرمیں مقیم کشمیری اس دن کو یوم سیاہ کے طورپرمنا رہے ہیں۔اس احتجاج کا مقصد بھارت کے یومِ آزادی کو کشمیری عوام کی طویل غلامی اور بھارتی قبضے کی علامت کے طور پر اجاگر کرناہے۔ کشمیر گزشتہ آٹھ دہائیوں سے بھارتی فوجی قبضے تلے دباہوا ہے اور کشمیری عوام مسلسل ظلم، قید، ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں اور اظہارِ رائے پر پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ مقررین نے واضح کیا کہ 15 اگست کشمیری عوام کے لیے کسی جشن کا دن نہیں بلکہ ایک یاد دہانی ہے کہ اُن کی سرزمین اب بھی غلام ہے۔انہوں نے عالمی برادری، اقوام متحدہ، اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے فوری اور پائیدار حل کے لیے عملی اقدامات کریں۔ مقررین نے یہ بھی کہا کہ بھارتی حکومت کی حالیہ پالیسیوں نے کشمیری عوام کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے اور یہ اقدامات خطے میں امن کے لیے خطرہ ہیں۔مظاہرے کے دوران ''کشمیر بنے گا پاکستان''، ''بھارت کا یومِ آزادی — کشمیریوں کا یومِ سیاہ''، ''آزادی ہمارا حق ہے'' اور ''گو انڈیا گو بیک'' جیسے نعرے لگائے گئے۔ فضامسلسل احتجاجی نعروں سے گونجتی رہی۔
واپس کریں