
پاکستان کی جیلوں میں ہزاروں بچے غیر انسانی حالات میں قید ہیں ۔ صرف 2023 میں ملک بھر میں 385 بچوں کے قید ہونے کی اطلاع ہے ان میں سے اکثر صرف 18 سال کے تھے، جب کہ 100 سے زیادہ کی عمر 16 سال سے کم تھی۔ ان کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا جاتا ہے اور ظالمانہ اور ذلت آمیز حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔دی اسٹیٹ آف چلڈرن ان پاکستان کے مطابق، 2021-22 کے دوران پنجاب میں کم از کم 540، خیبر پختونخوا میں 510، سندھ میں 260 اور بلوچستان میں 55 بچوں کو گرفتار کیا گیا۔
اگر توجہ نہ دی گئی تو ان بچوں کو ہونے والا نفسیاتی اور سماجی نقصان ان کے لیے اور ہماری قوم کے لیے بھی طویل مدتی نتائج چھوڑے گا۔
واپس کریں