دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
برکینا فاسو کے سونے کی چوری۔راجہ مبین اللہ خان
No image ابراہیم تراورے اس وقت دنیا کے متبادل میڈیا کی سب سے بڑی خبر بن چکا ہے جسے دبانے کی سرتوڑ کوشش جاری ہے۔ ابراہیم تراورے مغربی سامراج کیلئے اسقدر خطرناک ہو چکا ہے کہ اس کی جان پر بار بار حملے کئے جا رہے ہیں۔ ابراہیم تراورے نے حال ہی میں ایسا وار کیا ہے جس سے تمام مغربی پارٹنرز ننگے ہو گئے ہیں۔
تراورے نے انکشاف کیا ہے کہ صرف 2022 میں ملک سے تقریباً 450 ٹن سونا غیر قانونی طور پر چوری کیا گیا تھا۔ یہ سونا صرف فرانس ہی نہیں بلکہ دیگر عالمی قوتوں اور بین الاقوامی نیٹ ورکس کے ذریعے نکالا گیا، جو افریقی وسائل کی لوٹ مار میں ملوث ہیں۔
اس خبر کی تصدیق سوئس این جی او "سوئس ایڈ" کی ایک رپورٹ سے ہوتی ہے جس کے مطابق، 2022 میں افریقہ سے 435 ٹن سے زیادہ سونا، جس کی مالیت 30 ارب ڈالر سے زائد بنتی ہے، غیر قانونی طور پر برآمد کیا گیا۔ اس میں سے زیادہ تر سونا متحدہ عرب امارات، ترکی اور سوئٹزرلینڈ پہنچا، جہاں اسے ریفائن کر کے عالمی منڈیوں میں فروخت کیا گیا۔ یہ سونا اکثر غیر روایتی ذرائع سے، جیسے کہ یوگنڈا اور روانڈا کے راستے، دبئی پہنچتا ہے، جہاں اسے مختلف ریفائنریوں میں پروسیس کیا جاتا ہے۔
صدر تراورے نے اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے نومبر 2023 میں ملک کی پہلی سونے کی ریفائنری کی تعمیر کا آغاز کیا، تاکہ سونے کی مقامی پروسیسنگ ممکن ہو اور برآمدات پر انحصار کم ہو۔ فروری 2024 میں، حکومت نے چھوٹے پیمانے پر سونے کی کان کنی کی برآمدات کو معطل کر دیا، تاکہ غیر قانونی تجارت کو روکا جا سکے اور اس شعبے کو منظم کیا جا سکے۔
اس کے علاوہ، حکومت نے سونے کی اسمگلنگ اور مالیاتی جرائم سے نمٹنے کے لیے ایک قومی حکمت عملی تیار کی ہے، جس کا مقصد سونے کی مارکیٹنگ میں شفافیت لانا اور دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنا ہے۔
صدر تراورے کی قیادت میں، برکینا فاسو نے کرپشن کے خلاف بھی سخت اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے صدارتی دفتر میں ایک اینٹی کرپشن یونٹ قائم کیا ہے اور عوام کو کرپشن کی اطلاع دینے کی ترغیب دی ہے۔ اس کے علاوہ، اینٹی کرپشن قوانین کو مقامی زبانوں میں ترجمہ کر کے عوام تک پہنچایا جا رہا ہے، تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ان قوانین سے آگاہ ہو سکیں۔
یہ اقدامات برکینا فاسو کی معیشت کو مستحکم کرنے اور عوامی وسائل کی حفاظت کے لیے کیے جا رہے ہیں، تاکہ ملک کی خودمختاری اور ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ تو آپ پہلے سے جانتے ہیں کہ جس افریقی لیڈر نے بھی اپنے ملک اور افریقہ کیلئے کچھ اچھا کرنے کی کوشش کی تھی اسے مار دیا گیا تھا۔ ابراہیم تراورے کی جان کو بھی شدید خطرہ ہے۔ اگر آپ حق اور سچ کے ساتھ ہیں۔ اگر آپ غلامی کے خلاف ہیں تو ابراہیم تراورے کے متعلق لکھئے۔ اس قدر لکھئے کہ وہ ہمیشہ دنیا کی نظر میں رہے اور اسے مارنے کی سازش کرنے والے پوری دنیا کے مجرم قرار پائیں۔
واپس کریں