عدلیہ کا ادارہ پاکستان کی طرح دنیا کے ہر ملک میں احترام سے دیکھا جاتا ہے یا یوں کہئے کہ عدلیہ کا ادارہ باقی دنیا کی طرح پاکستان میں بھی قابل احترام ہے۔ لیکن اب ایک نیا ادارہ دریافت ہوا ہے جس کا نام ”ہماری عدلیہ“ ہے۔
پی ٹی آئی کے قافلہ وکیلاں کے بزرگ کھڑپینچ نے دو تین روز پہلے ایک دھواں دار پریس کانفرنس حکومت کیخلاف کی اور الزام لگایا کہ حکومت ”ہماری عدلیہ“ کو نقصان پہنچانا چاہتی ہے۔
اس پریس کانفرنس کو نئی دریافت کا حصہ دوئم کہنا چاہیے۔ اصل دریافت بڑے خان صاحب عرف مرشد اڈیالوی نے کی تھی۔
ایک ڈیڑھ ماہ پہلے انہوں نے اڈیالہ کے استراحت کدے سے ایک تحریری بیان جاری کیا تھا جس میں لفظ بہ لفظ ایک فقرہ کچھ یوں تھا کہ ”حکومت پی ٹی آئی کے ججوں“ کو نشانہ بنا رہی ہے، چنانچہ حامد خاں نے اسی دریافت کے حصہ اوّل کو حصہ دوئم کی دریافت کے تکملے سے ملا کر دریافت کو مکمل کر دیا۔
تو تصویر سیاست کی تصحیح بھی ہو گئی۔ یہ تاثر غط ہے کہ حکومت کی جنگ مرشد اڈیالوی اور ان کی تحریک انتشار سے ہے۔ ایسی کوئی جنگ نہیں ہو رہی۔
دراصل جنگ حکومت اور ”ہماری عدلیہ“ کے درمیان ہے۔ آپ چاہیں تو انورٹڈ کاماز (قوسین“ صرف ہماری کے لفظ کے اردگرد لگائیں، چاہیں تو دونوں الفاظ یعنی ہماری عدلیہ کے اردگرد لگا لیں، آپ کی مرضی ہے، فرق اس سے کچھ خاص نہیں پڑتا۔
عبدلاللہ طارق سہیل کے کالم ”جنگ کے اصل فریق“سے اقتباس
واپس کریں