احتشام الحق شامی۔ پی ٹی آئی کی لیڈر ڈاکٹر یاسمین راشد نے عدالت میں پیشی بھگتنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ”9 مئی کے حملے انہوں نے خود کروائے ہم تو لوگوں کو منع کر رہے تھے انہوں نے بیچ میں اپنے بندے ڈالے تاکہ الزام ہم پر لگے اور اُس کی آڑ میں ہماری پارٹی کو ختم کر سکیں“
پہلی بات یہ ہے کہ یہ پارٹی”ہماری“ یعن یاسمین راشد یا عمران نیازی کی تھی ہی کب؟ پارٹی بھی ان کی بنائی ہوئی تھی جنہوں نے آپ کو اقتدار میں لایا تھا اور اب وہ آپ کو جیل کی ہوا لگوا رہے ہیں۔
پی ٹی آئی ایک مردہ گھوڑا تھی جن میں پاشا،ظہر اسلام،فیض حمید اور باجوہ وغیرہ نے شب و روز کی محنت اور سرمایہ کاری کر کے جان ڈالی اور ایک پلے بوائے کو صادق اور امن قرار دلوایا۔ جسٹس شوکت صدیقی سے جنرل فیض حمید کا مقالمہ کہ ”ہماری دو سال کی محنت ضائع ہو جائے گی“ کسے یاد نہیں۔محترمہ نہ جانے کون سی دنیا میں رہ رہی ہیں؟
اور جہاں تک یہ کہنا کہ”9 مئی کے حملے انہوں نے خود کروائے“ تو اس ضمن میں عرض ہے کہ چور کبھی بھی نہیں کہتا کہ اس نے چوری کی ہے یا قاتل کبھی نہیں کہتا کہ اس نے قتل کیا ہے لیکن امر واقع یہی یہ ہے کہ9 مئی کے حوالے سے عمران نیازی اور جنرل فیض حمید کیخلاف ٹھوس اور نا قابلِ تردید ثبوت اکٹھے کرلئے گئے ہیں جو موقع کی مناسبت سے ظاہر کیئے جائیں گے۔جس میں صاف طور پر ظاہر ہو جائے گا کہ وہ”بندے“ کون تھے جنہوں نے فوجی تنصیبات پر حملے کیئے تھے۔اس کے بعد پھر یاسمین راشد صاحبہ کا موقف کیا ہو گا؟
محترمہ یاسمین راشد صاحبہ یاد رکھیں، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور مولانا فضل الرحمان کو بلیک میل کرنے کے لیئے پی ٹی آئی کبھی ختم نہیں ہو گی،اس پارٹی کا وجود ملک کی پاپولر سیاسی قیادت کو آگے بڑھنے سے روکنے کے لیئے ہی پیدا کیا گیا ہے۔ البتہ وقت کے ساتھ ساتھ اور حسبِ ضرورت اس پارٹی کی قیادت تبدیل ہوتی رہے گی۔(حکمتِ عملی تو یہی ہے آگے اللہ جانے)
بحرحال ہاتھ پکا ڈالا گیا ہے جنہوں نے اپنے سابق ڈی جی آئی ایس آئی کو نہیں بخشا وہ اپنے سابقہ کٹھ پتلی اور احسان فراموش کو کیا بخشیں گے۔ بیمار اور مریض محترمہ یاسمین راشد صاحبہ عمر کے آخری حصے میں نہ جانے کیوں اپنے آپ کو کھجل خراب کرنے پر تلی ہوئی ہیں!!!
واپس کریں