پاکستان کے ساتھ رشتہ،نظریہ اور عقیدہ کا ہے اسے مزیدمضبوط بنایا جائے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر
رپورٹ ۔نجیب الغفور خان، پریس ایند پبلیکیشن آفیسر(جموں و کشمیر لبریشن سیل)
حکومت آزاد کشمیر کے قیام کا بنیادی مقصد ہی مسئلہ جموں و کشمیر کو اجاگر کرنا ہے، یونیورسٹیزسطح پر طلباء و طالبات کے لئے سیمینار منعقد کئے جائیں، انٹرن شپ پروگرام کا انعقاد خوش آئند ہے، اس کا دائرہ کاربڑھایا جائے، سوشل میڈیا پر مزید فوکس کیا جائے،آزادکشمیر کا نوجوان باشعور ہے۔ ریاست کے نظام کو مضبوط بنانے اور مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے طلباء کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، طلباء کو وزارتوں میں وزراء کے ساتھ کام کرنے کا موقع دیں گے۔وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق کا جموں و کشمیرلبریشن سیل کے بورڈ اجلاس اور کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ انٹرن شپ پروگرام کے طلباؤطالبات سے خطاب
وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق کی صدارت میں رواں ہفتے جموں و کشمیرلبریشن سیل کا بورڈ اجلاس منعقد ہواجس میں جموں وکشمیر لبریشن سیل کے بجٹ مالی سال 25-2024 کی منظوری بھی دی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ حکومت آزاد کشمیر کے قیام کا بنیادی مقصد ہی مسئلہ جموں و کشمیر کو اجاگر کرنا ہے۔ اس سلسلے میں میں آزادی کے بیس کیمپ سے مودی کے مکروہ عزائم کو بے نقاب کرنے ہمیں بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ لبریشن سیل نہ صرف خود مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اشاعتی مواد تیارکرے بلکہ دنیا بھر میں مسئلہ کشمیر اور کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر چھپنے والے مواد کو اکٹھا کر کے سوشل میڈیا کے ذریعے اُسے پھیلائے تاکہ ایک جانب مسئلہ کشمیر کا حقیقی تاریخی پس منظر دنیا کے سامنے آئے اور دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی بربریت، جبر اور انسانی حقوق کی پامالیوں کو سامنے لا کر بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کیا جائے۔ وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری انوار الحق نے مزید کہا کہ ہمیں مسئلہ کشمیر پر فوکس کرنا ہے۔ادارہ کو اس کے اغراص و مقاصد کے حصول کے لیے اپنی کارکردگی مزید بہتر کرنا ہوگی۔ہمارے نوجوانوں کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے تاریخ اور تحریک آزادی کے لیے اسلاف کی قربانیوں اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور شہداء کی قربانیوں اور 5 اگست 2019 کی صورت حال کو مزید اجاگر کیا جانا چاہیے۔ آزادکشمیر کے نوجوانوں کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے شعور کی آگاہی کے لئے ورکشاپس کا انعقاد وقت کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ یونیورسٹی سطح پر طلباء و طالبات کے لئے سیمینار منعقد کریں تاکہ وہ اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں۔
کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام انٹرن شپ پروگرام کا انعقاد خوش آئند ہے اور اس میں توسیع کی جائے۔ آئند جملہ یونیورسٹیز کے ہونہار طلبہ کو اس انٹرن شپ کا حصہ بنایا جائے۔اس کے لیے یونیورسٹیز انتطامیہ کو آئند کا فوری لایحہ عمل بنایا جائے۔وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ کشمیریوں نے تو پاکستان کے قائم سے قبل 19 جولائی 1947 کو الحاق پاکستان کی قرارداد منظور کر کے اپنے مستقبل کا فیصلہ دے دیا تھا۔اس 13 جولائی 1931 کے شہداء نے اپنے تحریک آزادی کشمیر کی جو بنیاد رکھی اس کو بھی نوجوانوں اجاگر کیا جائے۔وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے لبریشن سیل کی انتطامیہ کو ہدایا ت دیتے ہوئے کہا کہ تقریبات کے اہم قومی ایام کو اچھی طرح منانے کے اقدامات کیے جائیں، ان تقریبات میں سیاسی جماعتوں کو شامل رکھا جائے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کے لیے سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے بھرپور مہم چلائی جائے۔ پاکستان کے ساتھ ہمارا رشتہ نظریہ اور عقیدہ کا ہے اس رشتہ کو مضبوط بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر کے نوجوانوں کو ایک نطریہ ایک سوچ دی ہے۔ان کا نظریہ نوجوانوں تک پوری طرح جانا چاہیے۔جموں و کشمیر لبریشن سیل کے بورڈ اجلاس میں ممبران بورڈ چیف سیکرٹری آزاد کشمیر داؤد محمد بڑیچ، پرنسپل سیکرٹری ظفر محمود خان، سیکرٹری مالیات اسلام زیب، سیکرٹری کشمیر کاز، آرٹس اینڈ لینگویجز وجاہت رشید بیگ، سیکرٹری قانون،سیکرٹری سپورٹس محترمہ تہذیب النساء اور کشمیر لبریشن سیل کے ڈایریکٹرز راجہ محمد سجاد خان اور راجہ محمد اسلم خان نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے سوشل میڈیا اور انٹرن شپ جیسے پروگرامات کے انعقاد کے لیے خصوصی بجٹ پہلی دفعہ مختص کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کو تحقیق اور نوجوانوں کو مسئلہ کشمیر کی تمام جہتوں سے آگاہ کرنے میں بھرپور کردار ادا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد آزادی کے بیس کیمپ کی حکومت کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہو چکا ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں اظہار رائے کی نہ صرف مکمل پابندی ہے بلکہ سوشل میڈیا پر بھی ہندوستان کے مظالم کیخلاف آواز بلند کرنے پر نوجوانوں کو زندگیوں سے محروم کر دیا جاتا ہے۔ آزاد کشمیر حکومت اور لبریشن سیل نے اب کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو پہلے سے زیادہ جاندار انداز میں دنیا تک پہنچانا ہے۔ اب ہم نے حریت کانفرنس اور بیرون ملک مقیم کشمیریوں کی مشاورت اور اشتراک سے مزید اقدامات کرنا ہیں۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ آزاد کشمیر میں مسئلہ جموں و کشمیر کے حوالہ سے ریسرچ کی کمی تھی اور اس کے ساتھ دنیا مقامی لوگوں کی آواز سننا چاہتی ہے یہ کمی بھی پوری ہو گی۔ انہوں نے کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی طرف سے ریسرچ جرنل کی اشاعت، انٹرن شپ پروگراموں، تحقیقی مواد اور ورکشاپس پر ادارہ میں انتظامیہ کو مبارکباد دی۔وزیراعظم نے کہا کہ آزاد کشمیر کی تمام جامعات کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور اس ادارہ کی ریسرچ میں بھی اپنا حصہ ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر لبریشن سیل کو میری مکمل سرپرستی حاصل رہے گی۔ ادارہ کو جدید ضروریات کے مطابق فعال کیا جانا ضروری ہے۔ تحقیق، میڈیا اور آگاہی کے پروگراموں پر فوکس رکھا جائے۔ سوشل میڈیا پر زیادہ فوکس کیا جانا چاہیے۔ دریں اثنا وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام انٹرن شپ پروگرام سے فارغ ہونے والے طلباوطالبات کو سرٹیفکیٹس دینے کی تقریب میں بھی شرکت کی۔
اس موقع پر موسٹ سینئر وزیر کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نور, وزراء حکومت چوہدری اظہر صادق,پیر مظہر سعید شاہ, عبدالماجد خان, چوہدری اکبر ابراہیم, ملک ظفر اقبال، سیکرٹری صاحبان حکومت اور یونیورسٹی کے طلبا ء و طالبات موجود تھے۔اس موقع وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ نوجوان نسل ہمارا مستقبل ہیں اور ہماری طاقت ہیں۔آزادکشمیر کا نوجوان باشعور ہے۔ ریاست کے نظام کو مضبوط بنانے اور مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے طلباء کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ہمارے نوجوان ریاست کے معمار ہیں،آگے جا کران نوجوانوں نے ریاست کے عوام کی خدمت کرنی ہے۔وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ ریاست میں پبلک سروس کمیشن اور این ٹی ایس کو فعال کر دیا ہے، اب تمام تقرریاں میرٹ پر ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر سے سفارشی کلچر کا خاتمہ کر دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آزادکشمیر میں شخصی اور جمہوری آزادیاں زندہ ہیں، انہوں نے کہا کہ رائیٹ ٹو انفارمیشن اورای گورنینس کا نظام لا رہے ہیں تاکہ ایک عام شہری کو معلومات تک رسائی حاصل ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کی تعمیر و ترقی اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے نوجوان اہم کردار ادا کر سکتے
ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ یونیورسٹی سطح کے طالب علموں کو وزارتوں میں وزراء کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر میں شہری آزادیاں سلب کی ہوئی ہیں۔ اس کی نسبت آزادکشمیر میں شہری آزادیاں ہر شخص کو حاصل ہیں۔آخر میں وزیراعظم آزاد کشمیر نے طلباء و طالبات میں سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کئے۔
یاد رہے کہ جموں وکشمیر لبریشن سیل مسلہ کشمیر کو قومی اور بین الاقوامی سطح پراجاگر کرنے کے لیئے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ادارے کی جانب سے قومی اسمبلی، سینٹ، اہم اداروں میں زیر تربیت اعلی آفیسران اور غیرملکی وفود کو کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی جاتی ہے۔ ملک اور بیرون مللک سیمینارز، کانفرنسز، مظاہروں اور ریلیوں کے انعقاد کے علاوہ پرنٹ والیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا کیذریعے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو اجاگر کیا جاتا ہے اور مختلف فورمز پر بھارت کی منفی پروپیگنڈے کا بھرپور جواب دیا جاتا ہے۔ادارے کا ماہنامہ کشمیر ٹوڈے اور نیوزلیٹرز بھی باقائدگی سے تیار ہوتے ہیں۔ وزیراعظم آذاد جموں وکشمیر کی ذاتی دلچسپی سے آذاد جموں وکشمیر کا پہلا تھنک ٹینک ''کشمیرپالیسی ریسرچ انسٹیٹوٹ'' کا م کر رہا ہے۔ جس نے مختصر وقت میں انٹرنیشنل ریسر چ جرنل شائع کر کے داد وصول کی۔ اس میں ملک اور بیرون ملک سے معروف اسکالرز کے آرٹیکلزشائع ہوتے ہیں۔ریسرچ جرنل دنیا کے اہم اداروں اور لائبریریوں میں جاتا ہے جس کی وجہ سے مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم عالمی سطح پر ڈسکس ہوتے ہیں۔ اس سے ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔ جبکہ جموں و کشمیرلبریشن سیل زیر اہتمام نوجوان نسل میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کی خاطرطلباء آگاہی مہم کاپروگرام بھی شروع کیا گیا ہے تا کہ مسئلہ کشمیر، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور اقوام متحدہ کے کردار پر نوجوان نسل میں آگاہی پیدا کی جا سکے۔
وز یراعظم چوہدری انوار الحق نے ہمیشہ طلبا اور نوجوانوں کو رول دینے پر زور دیا اور موجودہ حالات میں طلباء اور نوجوانوں کا رول بنتا ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعہ بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے لا ئیں۔۔ طلباء اور نوجوان قوم کے معمار ہیں اور آنے وا لا وقت ان کا ہے۔ لہذا ان کو ہم جتنا ایجوکیٹ کریں گے وہ اتنا ہی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنا بہتر کردار ادا کریں گے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کی خصوصی ہدایت کی روشنی میں جموں کشمیر لبریشن سیل کے سوشل میڈیا یونٹ نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے مختلف سوشل میڈیا اکاونٹس مرتب کیے ہوئے ہیں جو 24گھنٹے مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو دنیا کے سامنے لاتے ہیں۔طلباء اور نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ ان کو فالو کر یں اورمسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کرتے ہوئے مقبوضہ جموں وکشمیر کی عوام کی آواز بنیں۔جموں و کشمیر لبریشن سیلمسئلہ کشمیر پر عالمی رائے عامہ ہموار کرنے کے لیے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی ہدایات کی روشنی میں کام کر رہا ہے،لبریشن سیل کے زیر اہتمام کشمیر کے حوالے سے شہداء کشمیر کے دنوں پر تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے اس کے ساتھ ساتھ تحریک آزادی کے مشاہیر کے دنوں پر بھی تقریبات منعقد کی جاتی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے ریلیوں کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے،کل جماعتی حریت کانفرنس کے ساتھ اشتراک کے ساتھ بھی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔ کشمیر کے موضوع پر ہر سال انٹر یونیورسٹی،انٹر کالجز اور انٹر سکول تقریری مقابلہ منعقد کروایا جاتا ہے،تحصیل،ضلع اور ڈویژن کی سطح پر بھی تقریری مقابلوں کا انعقاد کیا جاتا، یاد رہے جموں و کشمیر لبریشن سیل کا ہیڈ آفس مظفرآباد میں ہے اسکے ساتھ ساتھ کشمیر سنٹر راولپنڈی،کشمیر سنٹر لاہور،کشمیر سنٹر میرپور اور کشمیر سنٹر راولاکوٹ بھی کام کر رہے ہیں۔جموں و کشمیر لبریش سیل کا سوشل میڈیا یونٹ مسئلہ کشمیر، بھارتی مظالم اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر مبنی ڈاکیومنٹریز بھی تیار کرتا ہے۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کی ہدایات اور سیکریٹری وجاہت رشید بیگ کی سرپرستی میں جموں و کشمیر لبریشن سیل بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے اور عالمی برادری کی توجہ حاصل کرنے کے لئے نئی حکمت عملی مرتب کر رہا ہے۔ آزادکشمیر کی تمام یونیورسٹیز میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سمینارز،کانفرنسز اور ورکشاشپس کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔تاکہ نوجوان نسل مسئلہ کشمیر سے آگاہی حاصل کر سکے۔ جموں و کشمیر لبریشن سیل کے تمام شعبہ جات اس سلسلہ میں کام کر رہے ہیں۔سوشل میڈیا کے اس دور میں میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کا سوشل میڈیا یونٹ 24گھنٹے کام کر رہا ہے۔وزیراعظم آزاد کشمیر کی ہدایات کی روشنی میں لبریشن سیل کے زیر اہتمام پروگرامات سے نو جوان نسل میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھر پور آگا ہی پیدا ہو رہی ہے۔وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے ہمیشہ اس عزم کا آعادہ کیا کہ تحریک آزادی قومی اور بین الااقوامی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے ہمیشہ پاکستان سے اپنی والہانہ عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دنیا کے نقشے میں واحد ملک ہے جو اسلام کے عالمگیر نظریہ کی بنیاد پر قائم ہوا۔ لا الہ الا اللہ کے نعرے اور عقیدے نے پاکستان میں بسنے والی تمام قومیتوں کو ایک لڑی میں پرو دیا۔ پاکستان اور جموں و کشمیر ایک لازوال رشتے میں منسلک ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں شہداء پاکستان کے پرچم میں دفنائے جاتے ہیں۔ ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے کا نعرہ اور کشمیر بنے گا پاکستان کا نظریہ کشمیر کے ہر قریہ کے لوگوں کی آواز ہے۔ کشمیر کا کوئی علاقہ ایسا نہیں جہاں کشمیر کی جد و جہد آزادی اور دفاع کے لیے پاکستان کے جوانوں کا خون شامل نہ ہو، آزاد کشمیر کے دفاع اور سلامتی کے لیے دی۔ کشمیریوں کو بخوبی محافظ اور قابض فوج میں فرق معلوم ہے۔
واپس کریں