کشمیری قوم کی جیت تسلیم کر لی گئی، بارہ گھنٹوں میں نوٹیفکیشن ایکشن کمیٹی کے حوالے کرنے کا فیصلہ
راولاکوٹ(آصف اشرف) آزاد کشمیر کو لوڈ شیڈنگ فری زون قرار دینے کا فیصلہ اعلی سطح پر کیے اس فیصلہ کی صورت آزاد کشمیر میں صارفین کو سستے داموں بجلی میسر ہو جائے گی نوٹیفکیشن چیف سیکرٹری یا وزیراعظم ازاد کشمیر کے توسط سے ایکشن کمیٹی کے حوالہ کیا جائے گا۔ ذرائع ازاد کشمیر میں جاری تحریک کے تناظر میں اعلی سطح پر مختلف تجاویز زیر غور لانے کے بعد بڑوں کی طرف سے طے کیا گیا ہے کہ آزاد کشمیر کو لوڈ شیڈنگ فری زون قرار دیا جائے۔
حاصل شدہ معلومات کے مطابق اعلی سطح پر اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ محض ایک سو چوالیس میگا واٹ بجلی ازاد کشمیر کو مزید دے کر ازاد کشمیر کی تحریک کو روک دیا جا سکتا ہے ورنہ کل یہ تحریک معاہدہ کراچی اور ایکٹ چوہتر کے خاتمے کی تحریک میں بدل سکتی ہے لہذا بہتر ہے کہ اس تحریک کو یہاں پر ہی روک دیا جائے ۔ان اجلاسوں میں یہ نکتہ زیر بحث لایا گیا کہ تحریک نے اقتدار کی سیاست کرنے والی روائتی سیاسی جماعتوں کو بھی کنارے لگا دیا ہے ،عام عوام تحریک میں شامل ہوگئی ہے ،بھارت سے ملحق سیز فائر لائن پر بھی لوگ بلز جلائے جا رہے ہیں، بھارت اس کو پروپیگنڈہ کے طور استمعال کر رہا ہے ۔
تاریخ میں پہلی مرتبہ یورپ اور بعض مغربی ممالک میں پاکستانی سفارت خانوں کے بائر کشمیری قوم کی طرف سے حقوق حاصل کرنے احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں ازاد کشمیر کے سیاست دان لوگوں کے سامنے جانے بےبس ہو چکے ہیں دوسری طرف ازاد کشمیر کے وزیراعظم نے تحریک کے مطالبہ کی کھل کر وکالت کی ہوئی ہے۔ آزاد کشمیر سے تین ہزار میگا واٹ سے زیادہ بجلی پیداوار ہے کہیں ایسا نہ ہو مظاہرین چار سو میگا واٹ کے بجائے ساری بجلی کی ملکیت کا مطالبہ کر جائیں اس ساری صورت حال کے جائزہ کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ کہ ایک سو چوالیس میگا واٹ بجلی کا ازاد کشمیر کو دی بجلی میں اضافہ کیا جائے اور اس بجلی کی تقسیم ازاد کشمیر حکومت کو منتقل کی جائے ساتھ حکومت ازاد کشمیر کو تجویز یہ دی جائے گی کہ وہ گلگت بلتستان کی طرزپر صارفین کو بجلی دے جہاں دو سو یونٹ تین روپیہ اور اس سے زاہد بجلی پانچ روپیہ یونٹ گھریلو صارفین کو بغیر ٹیکسز دی جا رہی ہے نئی حکمت عملی سے اآزاد کشمیر میں لورڈشیڈنگ مکمل طور ختم ہو جائے گی اور واپڈا گریڈ سٹیشن فوری طور محکمہ برقیات ازاد کشمیر کو منتقل کیے جائیں گئے ۔
زرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر اعظم انوار الحق چودھری کو اختیار دیا جائے گا کہ وہ ازاد کشمیر کی اعلی عدالت کے فیصلہ پر اگر عمل درامد کروا کر افیسر شاہی کو مہنگی گاڈیوں کے بجائے تیرہ سو سی سی گاڈی استمعال کروا سکتے ہیں اور قانون ساز اسمبلی میں نیاءبل منظور کروا کر یا نیاءارڈینینس لا کر حاصل شدہ مراعات ختم کروا سکتے ہیں تو حکومت پاکستان مکمل ساتھ دے گی مگر عمل درامد حکومت آزاد کشمیر کے زمہ ہے۔ اعلی سطح پر راٹھوعہ چک ہریام پل کی تعمیر کے لیے فوری رقم دینے پر اتفاق کیا گیا ،البتہ پاکستان کے معاشی بحران کے تناظر میں گلگت بلتستان جتنی قیمت پر کشمیر کے صارفین کو اٹے کی فراہمی کو ناممکںن قرار دیا گیا اور طے کیا گیا کہ اگر ازاد کشمیر کے صارفین راضی ہوں تو انہیں اٹے کی جگہ صاف اور میعار ی گندم کی فراہمی کی جا سکتی ہے جس پر وزیراعظم ازاد کشمیر کو اختیار ہے کہ وہ لوگوں کی آراءلیکر فیصلہ کریں۔ زرائع کا کہنا ہے کہ بارہ گھنٹوں میں اس پیکیج کا باضابطہ نوٹیفکشن کر دیا جائے گا۔
واپس کریں