دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر میں پنجاب اورفرنیٹر کانسٹبلری،راولاکوٹ میں شٹر ڈاؤن اور تین مطالبات
No image راولاکوٹ(آصف اشرف ) راولاکوٹ میں شٹر ڈاؤن ہزاروں افراد کی ریلی ۔مظفرآباد لانگ مارچ روکنے کی صورت 12مئی سے آزاد کشمیر بھر میں غیر معینہ مدت کے لیے لاک ڈاون شٹر ڈاؤن پہیہ جام ہڑتال کے ساتھ سرکاری دفاتر نہ چلنے دینے کا اعلان ممبرایکشن جوائنٹ عوامی کمیٹی عمر نزیر کشمیری کا اعلان ڈپٹی کمشنر پونچھ ممتاز کاظمی کو نعیم بٹ شہید قتل کیس میں نامزد ملزم ہوتے برخاستگی کی بھی مانگ کر دی گئی پنجاب کانسٹبلرفرنٹیئر کانسٹیبلری کی کشمیر آمد کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ راولاکوٹ میں شٹر ڈاون جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر پیر وجواں شہر کی سڑکوں پر نکل آئے شہر سے بڑھ کر نواحی محلہ جات سے بزرگ اور بچے جب جلوسوں کی صورت راولاکوٹ شہر پہنچے تو ماحول جزباتی ہوگیا سیاہ جھنڈے اور کشمیر کا قومی پرچم اٹھائے ہزاروں مظاہرین ڈیم ہمارے راج تمہارا نامنظور بجلی ہماری عیاشی تماری نامنظور بائی کاٹ بائی کاٹ بجلی بلز بائی کاٹ پی سی ایف سی آئے گی پتلونیں اتار کر جائے گی جیوے کشمیر میری جان جموں گلگت بلتستان جبری ناطے توڑ دو جموں کشمیر ہمارا چھوڑ دو جیسے نعرے لگاتے رہے شہر شٹر ڈاؤن کر گیا ایک بڑے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر میڈیا پر آکر ہمارے مطالبات کو جائز قرار دے چکے ہمارے صرف تین مطالبات ہیں گیارہ ماہ سے لوگ دھرنے پر ہیں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتالیں ہوئیں اب مجبور ہوکر مظفرآباد اسمبلی کا گھیراؤ کرنے جا رہے ہیں گلگت اور ازاد کشمیر کا ایک سٹیٹس ہے وہاں پیداواری لاگت پر بغیر ٹیکس بجلی دی جا رہی ہے کشمیر سے چونتیس سو میگا واٹ بجلی پیدا کرکے واپڈا لے جا رہا ہے ہمیں چار سو میگا واٹ بجلی دینے کے بجائے دو سو میگاواٹ بجلی دے کر ٹرخایا جا رہا ہے کہیں ٹیکس لیے جا رہے ہیں نیشنل گریڈ تک نہیں بننے دیا جا رہا ٹیکسوں سے موجود ہ اور سابق ممبران اسمبلی اور ججز بیوروکریسی عیاشی کر رہی ہے پی سی اور ایف سی منگوا کر نعیم بٹ شہید کی طرح معصوم لوگوں کو قتل کروانا ہے ایک بھی لاش گری انوار الحق چودھری اور لینٹ آفیسرز کے نام ایف آ ئی آر کٹوائیں گے گیارہ مئی کے لانگ مارچ کو روکا گیا تو کشمیر میں غیر معینہ مدت تک شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام کریں گے پھر لانگ مارچ سیز فائر لائن کی طرف کر کے آر پار جوڑنے کی مانگ کریں گے مقررین کا کہنا تھا کہ پی سی اور ایف سی کے ساتھ 1955کی تاریخ دہرائیں گے دریں اثناءقوم پرست کشمیری تنظیموں نے پی سی کی طلبی کو حکومت آزاد کشمیر کے اس دعوے کہ وہ آزاد حکومت ہے کی نفی قرار دیتے کہا کہ اگر یہ فورسز یہاں لائی گئی تو 1955کی تاریخ دہراہیں گے ۔جے کے ایل ایف جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن نیشنل عوامی پارٹی جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی جے کے ایس ایل ایف فریڈم مومنٹ نے مشترکہ طور کہا کہ پی سی پچپن میں بھی آئی تھی نہ صرف شکست سے دوچار ہو کر واپس لوٹی بلکہ پتلونیں بھی یہاں چھوڑ بھاگے نئی نسل نے یہ سب سنا ضرور ہے اب وہ اس عمل میں حصہ دار بن کر پی سی اور دیگر فورسز کی سواگت کو محفوظ رکھیں گے قوم پرست کشمیری تنظیموں نے کہا کہ ہم شروع سے کہتے ہیں کہ یہ خطہ مقبوضہ ہے مگر بعض نادان لوگ اس کو آزاد کہنے پر بضد ہیں حالانکہ وہ ایک مرتبہ بھی اپنی مرضی سے اقتدار نہ لے سکے اب لوگوں کے حقوق دینے کے بجائے ان کو فتح کرنے کا جو فیصلہ کیا گیا وہ ہماری جیت ہے ہم بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں کہ کہ پی سی یہاں پہنچے اور 1955جیسا سواگت کریں ہم اس آمد پر ردعمل دے کر ہی اس روز ثابت کریں گے کہ ہم کس طرح قابض فورسز کو شکست دیتے ہیں۔

راولاکوٹ (آصف اشرف) آزاد کشمیر میں پنجاب کانسٹبلری PCکی آمد کے بعد فرنیٹر کانسٹبلری FCکی بھی منگل کے روز چھ سو اہل کاروں کی تعیناتی کی منظوری دے دی گئی ۔بدھ کے روز ایف سی کی آمد کا فیصلہ یہ اضافی نفری وزیراعظم آزاد کشمیر انوار الحق چودھری کے اس دعوے کے کچھ گھنٹوں بعد منگوائی گئی جس میں وزیراعظم آزاد کشمیر نے موقف اختیار کیا تھا کہ آزاد کشمیر میں تمام قانونی زمہ داری مقامی پولیس کر رہی ہے اور پی سی نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر تعینات ہے گزشتہ روز ہی آزاد کشمیر بھر میں ان فورسز کی کشمیر تعیناتی پر سخت ردعمل کرتے مظاہرے ہوئے تھے اور قانون ساز اسمبلی میں سابق صدر یعقوب خان سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر چودھری یاسین اور حسن ابراہیم نے بھی قوم پرست کشمیری تنظیموں کی طرح ان تعیناتی کی مخالفت کی تھی مگر اس کے بعد پھر چھ سو اہل کاروں کی حکومت پاکستان سے مزید منظوری لی گئی اس سے قبل شدید عوامی ردعمل میں پی سی کو شہروں اور عوامی مقامات پر تعیناتی نہ کرنے کا فیصلہ اعلی سطح پر کیا گیا تھا یہ فیصلہ کشمیری قوم کے سخت ردعمل میں کیا گیا تھا اور طے یہ ہوا کہ صرف نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی حدود میں چینی تعمیراتی کمپنی کے چینی عملے کی غیر ریاستی فورس حفاظت کرے گی اس جگہ تعینات آزاد کشمیر پولیس کو گیارہ مئی کی کال کے باعث کشمیر کے دیگر علاقوں میں تعینات کیا جائے گا اعلی سطح پر یہ اتفاق رائے پایا گیا کہ پی سی کی شہروں میں تعیناتی اور مظاہرین کو روکنے معاونت لینے پر خودمختار کشمیر کے حامی سیاسی فائدہ اٹھانے کامیاب ہوں گے اور اس کے ساتھ بھارت عالمی سطح پر پروپیگینڈہ کرے گا لہذا کسی بھی عوامی مقام حتی کہ مظاہرین کے راستہ میں بھی پی سی نہ لگائی جائے واضع رہے کہ کشمیر میں ماضی میں 1955میں پی سی راولاکوٹ سمیت پونچھ کے بعض دیگر علاقوں میں تعینات کی گئی تھی جس پر عوام نے نہ صرف سخت ردعمل دیا بلکہ بعض اہل کاروں کی وردی اتروائی اور شکست دے کر بھیجا اب بجلی بلز پر ٹیکسوں کے ناجائز حصول کے خلاف گیارہ ماہ سے جاری تحریک کو کچلنے حکومت پاکستان سے فورسز کی منظوری کروائی گئی گزشتہ روز پہلے دستے کی آمد بھی ہوئی جس کے بعد شدید عوامی ردعمل دیکھ کر پی سی کو ماسوائے نیلم جہلم پراجیکٹ کہیں بھی تعینات نہ کرنے پر اتفاق کر لیا گیا ہے دوسری طرف خودمختار کشمیر کے حامی دھڑے پی سی کی آمد پر "سواگت"کرنے اور 1955کی تاریخ دہرانے کا موقف سامنے لائے جس پر پی سی کی تعیناتی نہ کرنے کا اہم ترین فیصلہ کیا گیا ہے۔
واپس کریں