محکمہ پاسپورٹ گزشتہ سات ماہ سے بعض مسائل سے دوچار ہے جس کے باعث پاسپورٹ کی تیاری میں غیرمعمولی تاخیر ہورہی ہے ۔شہریوں کا رش دیکھتے ہوئے گزشتہ دنوں پاسپورٹ دفاتر ہفتے اور اتوار کے روز بھی کھلے رکھنے کے احکامات جاری کئے گئے تھے لیکن صورتحال میں بہتری دکھائی نہیں دے رہی۔تازہ ترین میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لاہور اور کراچی میں کم از کم ایک پاسپورٹ آفس 24گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔
یہ حکومتی پیشرفت متعلقہ دفاتر میں رش کم کرنے کی حد تک غنیمت قرار دی جاسکتی ہے لیکن ملک گیر سطح پر نہ صرف دفاتر کے باہر لوگوں کی اول شب سے طویل قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہیں ،اس سے بڑھ کر پریشان کن صورتحال یہ ہے کہ گزشتہ سات ماہ سے محکمےکو لیمینیشن پیپر کی شدید قلت کا سامناہےجس سے چھپائی کا کام متاثر ہو رہا ہے اور نارمل پاسپورٹ جس کے اجرا کی مدت 20دن مقرر ہے ،تین ماہ سے زائد، ارجنٹ ڈیلیوری کا حامل ڈیڑھ ماہ جبکہ فاسٹ ٹریک کے ذریعے پاسپورٹ 20دن بعد مل رہا ہے ۔
حکام کے مطابق یومیہ 40سے 45ہزار درخواستیں رجسٹرڈ ہورہی ہیں جبکہ ایک اندازے کے مطابق 5لاکھ افراد کئی ماہ سے اپنےپاسپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔ اعلیٰ حکام کوپاسپورٹ کے اجرا میں تاخیر سے متعلق متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں جبکہ التوا کے باعث بہت سے لوگوں کے ویزوں کی مدت ختم ہوچکی ہے۔حکومت کو پاسپورٹ کی تیاری میں درپیش رکاوٹیں بلا تاخیر دور کرنی چاہئیں۔ شدید رش کے حامل دفاتر میں کائونٹروں کی تعداد میں اضافہ کرکے یا مزید دفاتر کھول کر شہریوں کی مشکلات میں کمی لائی جاسکتی ہے جبکہ چھپائی کا عمل تیز کرکے حالات معمول پرلانا ممکن ہے ۔
واپس کریں