دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
سوڈان میں جاری قتل عام پر خاموشی کیوں؟
No image احتشام الحق شامی ۔اب سوڈان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ نوشتہ دیوار ہے۔ سوڈان میں امریکہ کے ایک سابق سفیر کے مطابق اپریل 2023سے جاری خانہ جنگی میں چار لاکھ سے زائد لوگ قتل یا ہلاک ہو چکے ہیں، مسلمان کے ہاتھوں مسلمان کے اس قتل عام کو دیکھ کر نتن یاہو بھی شرما گیا ہے۔
سوڈانی فوج میں تقسیم ہے، RSF,SAFمختلف جنرل اپنے اپنے لشکروں کی قیادت کر رہے ہیں اور ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہیں اوریقینا ایک گروپ کو امریکہ اور یورپ کی آشیر آباد حاصل ہے۔اس کی وجہ، سوڈان کی اس سول وار کے پیچھے امریکہ حمایت یافتہ متحدہ عرب امارات کا نام زبانِ زد عام ہے وجہ سونے کے وسیع ذخائر جن پر عرب شیخوں کی نظریں ہیں، اسی لیے وہ ایک مخصوص سوڈانی فوجی لشکر کو ہتھیار اور اپنی حمایت دے رہے ہیں۔
پچھلے دو سالوں سے غزہ میں ظلم و بربریت کا بازار گرم رہا،90 ہزار بے گناہ فسلطینی لقمہ اجل بن گئے اور70 فیصد غزہ تباہ ہو گیا مگر نام نہاد اسلامی دنیا خاموش رہی۔
او آئی سی اوردنیا بھر میں مسلمان تماشہ بن چکے ہیں۔ امیر ترین خلیجی ریاستیں مغرب اور امریکہ کی ٹیکنالوجی کی غلام ہیں اور رہے ہم”غیور عوام“ تو ویسے نہ تین میں نہ تیرہ میں۔ بس ایک لنچ کی مار ہیں جبکہ لنچ کبھی مفت میں نہیں ملتا ''There is no free lunch'' اور فری لنچ کے ثمرات جلد غیور قوم دیکھ لے گی۔
ہمارے مجاہدوں بلخصوص جماعت اسلامی والوں نے فسلطین کے حق میں کئی مرتبہ احتجاجی ریلیاں اور جلوس نکالے ہیں لیکن سوڈان میں جاری نا قابل بیان انسانی المیہ پر خاموشی کیوں طاری ہے؟
واپس کریں