وہ خوفناک حقائق جن پر سرمایہ دارانہ نظام دنیا کی نظریں آنے نہیں دیتا

سونے کے 40فیصد مالک افریقہ کے 70فیصد سونے پر انحصار رکھنے والے سوڈان میں تین سالوں کے اندر ڈیڑھ لاکھ آبادی کے قتل عام کے بعد اکتوبر 28 کو متحدہ عرب امارات کے پشت پناہی سے برطانوی جنگی کمپنیوں militec اور NIMR کے ہتھیاروں اور امریکی جنگی کمپنی cummins inc کے جدید ڈرون سسٹمز کے فراہمی پر لڑ رہے پرایویٹ جنگی گروپ RSF نے سوڈان کے شمالی علاقے darfur state کے دارالحکومت الفاشر پر قبضہ کرلیا ہے۔
یاد رہے سوڈان کو مغرب و جنوب 2011 کے اندر امریکی سفارتکاری اور اقدام کے بدولت تقسیم کیا گیا جنوبی سوڈان تیل سے بھرپور ہے اُسکی معیشت کا90فیصد تیل پر منحصر ہے امریکہ کو ضرورت تھی اس تیل کی جبکے سوڈان کی متحدہ حکومت اپنے قومی وسائل پر سودیبازی کے خلاف تھی جس کا حل امریکی سرمائے کے بل پر تب گروہ پیدا کرکے سوڈانیوں کو اپنے ہی ملک کی تقسیم پر مجبور کرکے لایا گیا
مگر مغربی سوڈان جو سونے سے بھرپور ہے امریکہ و مغربی سرمائے دار سامراج کو اس پر بھی مکمل قبضہ درکار تھا جس کے لیے ڈیڑھ لاکھ انسان تین سالوں میں ختم کروا دیے،12 لاکھ عوام کو ہجرت کرنے پر مجبور کیا بقیہ کو بھوک و افلاس سے دوچار کرکے کل 29 اکتوبر سال 2025 میں RSF کے بدولت سونے کے 100فیصد کانوں کو ہتھیا لیا ہے۔
دُنیا میں جنگیں نسل و مذہب کی نہیں بلکہ وسائل اور معدنیات سے بھرپور زمینوں کو لوٹنے اور ویران بنانے کیلئے انسانیت پر مسلط سرمائے دارانہ دین کے علمبرداروں کے مسلمان،عیسائی،یہودی،ملحد امن پسندی و جنگ پسندی کے بات کرنے والے ایجنٹوں کے بدولت ہیں۔
کل بھی صرف ایک دن میں سرمائے دارانہ دین کے مجاہدین نے خود مسلمان ہوکر 2ہزار مسلمانوں کو گاجر مولیوں کی طرح کاٹ دیا اور انیک عورتوں کی عصمت دری اُنکے اپنوں اور بچوں کے سامنے انجام دینے کے بعد اُنہیں سے اجتماعی قبریں کھدوا کر زندہ دفن کیا۔
یہ حقائق ہیں جن پر سرمائے دارانہ نظام کے تبلیغی جماعتیں(عالمی و ملکی کمرشل میڈیا اور مذہبی و لامذہب گروہ) عام کی نظریں آنے نہیں دیتے اور اُن مزاہب و نسلی لیبلز fairy tales کا ذکر کرکے ظالم اور ظلم کی اصل جڑوں کو معدوم رکھتے ہوئے مظلوموں اور لاشعور قوموں کو اُنہیں کا پرستار بنائے رکھتے ہیں۔ یہ پاکستان،افغانستان،فلسطین،سوڈان،لیبیا،شام،عراق،یمن تمام ممالک میں جو کچھ جاری ہے وہ سب اس ایک حقیقت کا آئینہ دار ہے۔
واپس کریں