دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بھارت نے قانون آزادی ہند کو پاؤں تلے روند کر جموں وکشمیر پر فوجی جارحیت کی
No image لاہور(نامہ نگار خصوصی)کشمیرسنٹرلاہورجموں وکشمیرلبریشن سیل کے زیراہتمام ریاست جموں وکشمیر پر بھارتی فوج کشی کے خلاف یوم سیاہ بھرپور انداز میں منایا گیا۔ لاہور پریس کلب کے باہر اس سلسلے میں احتجاجی مظاہرے اور دستخطی مہم کاانعقاد کیا گیا۔ دستخطی مہم میں بڑی تعداد میں مختلف سیاسی وسماجی جماعتوں کے رہنماؤں، کارکنوں، دانشوروں، وکلاء رہنما، بوائز سکاؤٹس، تاجروں، اور سول سوسائٹی کے نمائندگان کی بڑی تعداد نے حصہ لیا اور بھارتی فوج کشی کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی۔ احتجاجی مظاہرے سے ممتاز لیگی رہنما سید نصیب اللہ گردیزی، پیپلز پارٹی کے سینئررہنما غلام عباس میر، سابق رکن قانون ساز سمبلی مولانا شفیع جوش، انچارج کشمیرسنٹرانعام الحسن، سینئرنائب صدر مسلم لیگ لائرز ونگ منظورگیلانی ایڈووکیٹ، صدر مسلم کانفرنس لاہور سرکل اقبال قریشی، سیکرٹری جنرل کشمیرایکشن کمیٹی فاروق آزاد، رہنما جے کے ایل ایف آفتاب نازکی، وکلاء رہنما راجہ ہستم ایڈووکیٹ، عالمی سیاح مقصود چغتائی، سکاؤٹس لیڈر ماسٹرمحمد اشفاق،عاطف میر، مقبول اعوان، شاہدندیم، علامہ مشتاق قادری، بشارت وہرہ، فیصل فابانی، بلال بٹ ودیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے قانون آزادی ہند کو پاؤں تلے روند کر جموں وکشمیر پر فوجی جارحیت کی۔ بھارت کا یہ اقدام سراسرغیرقانونی اور غیر آئینی تھا۔ بھارت نے جن اصولوں کی بنیاد پر حیدرآباد دکن اور جوناگڑھ پر قبضہ کیا کشمیر کے معاملے پر خود ہی ان اصولوں کی نفی کردی۔ مقبوضہ جموں وکشمیر غالب مسلم اکثریتی ریاست ہے اور اس کا بہرصورت الحاق پاکستان کے ساتھ ہی ہونا ہے۔ کشمیریوں کو حق خودارادیت کے علاوہ کوئی آپشن قابل قبول نہیں۔ یہ حق اقوام متحدہ، عالمی برادری اور خود بھارت نے بھی تسلیم کررکھا ہے اور کشمیری عوام کا بنیادی اور پیدائشی حق ہے۔مقررین کا کہنا تھا کہ کشمیرسنٹرلاہور کی جانب سے بھارتی مظالم کے خلاف دستخطی مہم اورمظاہرے میں تمام سیاسی،سماجی، مذہبی اورسول سوسائٹی کے نمائندگان کی شرکت خوش آئند ہے۔ ان کا کہنا تھا پاکستان کشمیریوں کاواحد سفیر اور وکیل ہے۔ پاکستان بھارت سے معرکہ حق میں فتح کے بعد عالمی دنیا میں بہت اہمیت کا حامل ہے اور عالمی دنیا میں بڑی اہمیت رکھتاہے۔ پاکستان کو چاہیے اپنی سفارتی کوششوں کوتیز کرے اوربھارت پر عالمی برادری کا مزید پریشرڈلوائے تاکہ کشمیریوں کو حق خوداردیت دیا جاسکے۔ مقررین نے کہا کہ کشمیریوں نے پون صدی تک اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور وہ آزادی کے حصول کے لیے اب بھی کسی قسم کی قربانی سے گریز نہیں کریں گے۔ ہماری آخری منزل بھارت سے آزادی اور پاکستان کے ساتھ الحاق ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں کوئی دوسری چیز قبول نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانی قوم کے شکرگزار ہیں کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہوئے آج کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر منارہی ہے۔ اس سے دنیا کو معلوم ہوجاناچاہیے کہ کشمیری اور پاکستانی یک قالب دوجان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنے بچوں اور اپنے جوانوں کی جانیں اور خواتین نے اپنی عزتوں کی قربانی اس لیے دی ہے کہ وہ کشمیر کو بھارت کے غاصبانہ قبضے سے چھڑا کر آزادی حاصل کریں۔ان شاء اللہ وہ دن دور نہیں جب کشمیری اپنے مشن میں کامیاب ہوں گے۔
واپس کریں