دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
راج نیتی۔احتشام الحق شامی
No image تحریک لبیک پاکستان کی پیدائش اور دوسری مرتبہ وفات تک کا مختصر سفر ہمارے سامنے ہے،نتیجہ یہی نکلا ہے کہ ریاستی نرسری میں مصنوعی طور پر اگائے گئے پودوں کو بوقت ضرورت اکھاڑ کر پھینکا جا سکتا ہے،چاہے وہ پودے سیاسی ہوں یا مذہبی اور سوال پھر وہی ہے کہ اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ پس پردہ ریاستی نرسری میں سیاسی اور مذہبی پنیری لگانے کا عمل جاری ہے یا اس عمل کو مستقل طور پر روک دیا گیا ہے؟
ٹی ایل پی کے طرز سیاست سے اختلاف اپنی جگہ شدت سے موجود ہے لیکن سوال یہ بھی ہے کہ اب اس جماعت اور اس کے قائدین کے چاہنے والے سینکڑوں پیروکاروں کی ہمدردیوں اور ان کے ووٹ بنک کا رخ اب کس جانب موڑا جائے گا؟
ٹی ایل پی پر پابندی کی صورت میں ممکنہ طور پر آمدہ الیکشن میں پی ٹی آئی کو ہی ٹی ایل پی کا ووٹ ملے گا جو اس وقت ٹی ایل پی کی سرپرست اعلیٰ بنی ہوئی ہے اور ٹی ایل پی کا یہ ووٹ مستقبل میں پنجاب کی سیاست بدل سکتا ہے۔ یاد رہے گزشتہ الیکشن میں تحریک لبیک پاکستان کو تقریباً 28 لاکھ ووٹ ملے تھے جن میں سے 90 فیصد ووٹ پنجاب سے حاصل کیئے گئے تھے۔یہ بھی یاد رہے کہ(دائیں بازو کا ووٹ جس پر مسلم لیگ ن کا انحصار ہوتا تھا) ٹی ایل پی پاکستان مسلم لیگ ن کے ووٹ توڑنے کے ہی وجود میں لائی گئی تھی۔
ریاست اگرچہ قہر بن کر ٹی ایل پی پر ٹوٹی ہوئی ہے لیکن اس قہر اور غضب کا سیاسی بینی فیشری کون ہے؟ یقینا پی ٹی آئی جی ہاں یقینا پی ٹی آئی۔
راج نیتی میں جو سامنے نظر آتا ہے اس سے زیادہ پس پردہ چل رہا ہوتا ہے لیکن دیکھنے والوں کے لیئے نشانیاں ہوتی ہیں۔
واپس کریں