“جدوُں فصلاں نوں گندی کیڑی پے جاندی تے سپیرے کیتا جاندا “بقلم :سونیا خان خٹک

“آئی ایس آئی پروجیکٹ”تھا ٹی ایل پی “فصلی کیڑی سپرے “تو میرا ایک سوال ہے مذہبی دہشت گردوں کو بنانے والے اور ُانہیں “سپرے “ سپلائی کر نے والوں سے کہ اس فہرست کا حساب ہم کن سے مانگے جن کو فصلی کیڑے سمجھ کر ٹی ایل پی سے “ آپریشن سپرے “کروایا گیا ؟
1) لاہور احمدی فسادات — فروری 1953 — لاہور، پنجاب
2) مُنگ شوٹنگ (مسجد حملہ) — 7 اکتوبر 2005 — منڈی بہاؤالدین، پنجاب
3) آسیہ بی بی (کیس درج) — جون
2009 — ضلع ننکانہ صاحب، پنجاب
4) رمشا مسیح (کیس) — اگست 2012 — اسلام آباد
5) شگفتہ کوثر اور شفقت ایمانویل (کیس) — 2013 — ٹوبہ ٹیک سنگھ، پنجاب
6) جنید حفیظ (کیس) — 2013 — ملتان، پنجاب
7) مشال خان (ہجوم تشدد میں قتل) —
13 اپریل 2017 — مردان، خیبرپختونخوا
8) پریانتھا کمارا (ہجوم تشدد میں قتل) —
3 دسمبر 2021 — سیالکوٹ، پنجاب
9) سوات لِنچنگ (سیاح/مقامی شخص پر الزامِ توہین) — 21 جون 2024 — سوات، خیبرپختونخوا
10) ڈاکٹر شاہنواز کُمبر (سندھ کے ڈاکٹر—
بعد ازاں لاش جلائی گئی) — 18–19 ستمبر 2024 — میرپور خاص/علاقہ سندھڑی، سندھ
11) لییق احمد چیما (احمدی—ہجوم تشدد میں قتل) — 18 اپریل 2025 — کراچی، سندھ
12) محمد آصف (احمدی—فائرنگ میں قتل) — 24 اپریل 2025 — بھُلّیر/بھولیر، ضلع قصور، پنجاب
13) ڈاکٹر شیخ محمود (احمدی—ہسپتال میں فائرنگ سے قتل) — 16 مئی 2025 — سرگودھا، پنجاب
14) احمدیہ بیت المہدی پر حملہ (زخمی متعدد) — 10 اکتوبر 2025 — ربوہ/چناب نگر، پنجاب
مختصر اسٹیٹسٹکس
الزامِ توہین کے تحت گرفتار/ملزم (1987–فروری 2021): کم از کم 1,855 افراد۔
ماورائے عدالت/ہجوم کے ہاتھوں اموات (1994–2024): کم از کم 104 (ان میں 67 مسلمان، 26 مسیحی، 7 احمدی وغیرہ)؛ صوبہ وار: پنجاب 72، سندھ 15، کےپی 11، بلوچستان 3، اسلام آباد 2، اے جے کے 1۔
صرف 2024 میں ہجوم/وِجی لینٹے کے ہاتھوں ہلاکتیں: 4 کیسز درج ہوئے۔
زیرِ سماعت
(2021سے 2025 تک): کم از کم سات سو بے گناہ افراد blasphemy الزامات پر جیل میں ہیں جس میں 34 افراد کو سزائے موت سُنائی گئی جس پر مٹھائیاں تقسیم کی گئی اور بار ایسوایشن / لاہور / اسلام آباد نے سیمنار کروائے اور سعد رضوی کو مہمان خصوصی بنا گیا جہاں اُس نے علمدین کا چھرا چلانے کی دھمکی دی ، عدالتوں اور ویکٹمز کو دھمکایا ۔ بعد آزاں بار کونسل سے آڈر پاس کیے کہ توہین مذہب کے ملزمان کا کوئی وکیل کیس نا لڑے ورنہ وہ بار سے کینسل کر دیا جائے گا۔
ھکومت مذہب فروشوں کی حمایت میں آڈر پاس کرتی رہی توہین مذہب پر کمیش کی مخالفت میں۔
جیل میں تشدد کے نتیجے میں توہین مذہب کے قیدیوں کی اموات ، حراست میں لیکر ایف آئی آر کاٹنے سے پہلے بدترین تشدد اور جبراً اقرار جرم کروانا ۔
کون دے گا ان سب کا حساب؟
کب تک ایسا ہو گا کہ آپ کے فصلی کیڑے اور سُنڈیاں جب آپ کو کاٹیں گے تو پھر وہی “ آپریشن سپرے “ اُن پر کیا جائے گا، پر جب عوام پر چھوڑے جائیں گے تو انکو صلاح الدین ایوبی کی زرہ بکتر اور علم الدین کے چُھرے مہیا کیے جائیں گے ؟
کاش ہماری عوام شعور سے محروم نا ہوتی اور سسٹم کا آلہ کار نا بن پاتی اور جان سے نا جاتی - آج بھی کُچھ سیاسی مفاد کی خاطر ان فصلی کیڑوں سے یک جہتی ظاہر کر رہے ہیں جس کا افسوس ہے ۔
دوسری طرف عدالتی و سیکورٹی اداروں کے طرزِ عمل، سیاسی سرپرستی، اور سماجی روئیے پر واضح سوالات اٹھتے ہیں: کون جواب دہ ہے، اور کب تک یہ نظامی بے احتسابی جاری رہے گی اور اس سسٹم کے بینی فیشری عوامی جذبات کا اپنے مفاد میں استعمال کرتے رہیں گے؟
واپس کریں