دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آٹھ اکتوبر کا زلزلہ۔زخم اور درد اب بھی تازہ ہیں۔سردار اعجاز خلیق خان
No image 8 اکتوبر 2005 صبح 8.52منٹ مقامی وقت ،شدت 6۔7،دورانیہ 52سیکنڈ تین رمضان المبارک اسی المناک سانحے میں میرے نہایت پیارے بہنوئی، دوست اور بھائی سردار ایوب صاحب(ڈپٹی ڈائریکٹر، سنٹرل ڈیزائن) بھی شہید ہو گئے۔
8 اکتوبر کا دن آج بھی وہی دکھ، وہی درد اور وہی یادیں تازہ کر دیتا ہے ۔ایک ایسا زخم جو وقت گزرنے کے باوجود آج تک نہیں بھرا۔آج سے بیس برس قبل، 8 اکتوبر 2005ء کی وہ قیامت خیز صبح جب زمین لرز اٹھی، پہاڑ دہل گئے اور بستیاں چند لمحوں میں مٹی کے ڈھیر بن گئیں ۔یہ وہ دن تھا جب آزاد کشمیر، اسلام آباد اور ہزارہ ڈویژن کی فضاؤں میں چیخوں، آہوں اور ملبے تلے دبے سسکیوں کی صدائیں گونج رہی تھیں۔
زندگیاں ایک لمحے میں اجڑ گئیں، خواب ٹوٹ گئے، اور ایک پوری نسل کے زخم آج بھی نہیں بھر سکے۔اس ہولناک زلزلے میں تقریباً ایک لاکھ افراد شہید ہوئے، ہزاروں زخمی ہوئے، اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے۔
ضلع مظفرآباد اور ہٹیاں بالا (جہلم ویلی) کا تقریباً 95 فیصد انفراسٹرکچر تباہ ہو گیا۔گھر، اسکول، ہسپتال سب ملبے کا منظر پیش کر رہے تھے۔یہ زخم اتنے گہرے تھے کہ آج، بیس سال گزرنے کے باوجود، ان کا درد اب بھی لوگوں کے دلوں میں تازہ ہے۔
زلزلے کے بعد بحالی اور تعمیرِ نو کا ایک بڑا سلسلہ شروع کیا گیا۔لیکن آج بھی آزاد کشمیر کے سینکڑوں تعلیمی ادارے، سرکاری عمارتیں اور بنیادی منصوبے نامکمل ہیں۔
2,600 سے زائد اسکول تباہ ہوئے، جب کہ 7,800 سے زیادہ تعمیرِ نو کے منصوبوں میں سے سینکڑوں ابھی تک مکمل نہیں ہو سکے۔
یہ اعداد و شمار اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ آزمائش صرف ایک دن کی نہیں تھیبلکہ بیس سال بعد بھی اس کے اثرات زندگی کے ہر گوشے پر نمایاں ہیں۔
آج، زلزلۂ کشمیر کی بیسویں برسی کے موقع پر،ملک بھر میں مساجد، گھروں اور شہداء کے مزارات پر قرآن خوانی، دعائیہ تقریبات اور یادگاری اجتماعات منعقد کیے جا رہے ہیں۔
قوم اپنے اُن پیاروں کو یاد کر رہی ہے جنہوں نے اس آفت میں اپنی جانیں قربان کر دیں،اور اُن اہلِ خانہ کو خراجِ تحسین پیش کر رہی ہے جنہوں نے صبر و استقامت کی عظیم مثالیں قائم کیں۔ربِ کریم سے دعا ہے کہ وہ
8 اکتوبر 2005ء کے زلزلے میں شہید ہونے والے تمام مسلمانوں کی مغفرت فرمائے،انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے،اور اُن کے لواحقین کو صبرِ جمیل اور اجرِ عظیم سے نوازے۔
آمین۔سردار اعجاز خلیق چیئرمین سکروٹنی کمیٹی ممبر پریس فاؤنڈیشن ازاد کشمیر
واپس کریں