دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کشمیر جیسے حساس خطے کو نت نئے تجربات سے دور کیوں نہیں رکھا گیا ؟خواجہ سعد رفیق
No image آزاد جموں و کشمیر میں جاری بے چینی کے عوامل کا درست تجزیہ اور اسکا دیرپا حل تلاش کرنا لازم ھے۔ بہرحال یہ حالات ایک دو برس میں پیدا نہیں ھوۓ ، دھائیوں کی بد انتظامی ، مداخلت ، نااہلی اور کوتاہ نظری نے یہ دن دکھاۓ ھیں ،ھر بات کی ساری ذمہ داری جارحیت پسند پڑوسی پر ڈال کر بری الذمہ نہیں ھوا جا سکتا ، اگر بیرونی مداخلت ھو رھی ھے تو ھمیں پہلے ھی اسکا ادراک کیوں نہیں تھا ؟ اس مداخلت کی روک تھام کی بجاۓ اسے راستہ دینے کے حالات کیوں پیدا ھونے دیے گئے ؟؟ کشمیر جیسے حساس خطے کو بقیہ پاکستان کی مانند چیڑ چھاڑ اور نت نئے تجربات سے دور کیوں نہیں رکھا گیا ؟پاکستانیوں اور کشمیر کاز کا ازلی دشمن ھمارے باھمی انتشار کا فائدہ کیوں نہیں اٹھاۓ گا ؟۔۔
سیاسی نظام اور سیاسی جماعتوں کو کمزور کرکے ریاست چلانے کا نتیجہ اب کُھل کر سامنے آ رھا ھے ،بجاۓ خود سیاسی جماعتیں اور اعلٰی قیادتیں بھی بری الذمہ نہیں ھو سکتیں جو موقع ملنے پر غیر موثر ، بدعنوان ، نااھل اور مدھوش افراد کو خطے کی قیادت کیلئے آگے کرتے رھیں ! سیاسی دھڑے بندی ، کھینچا تانی اور ایک دوسرے کو نیچا دکھاتے دکھاتے اب معاملہ ھاتھوں سے نکل کر گلیوں میں پہنچ چکا ھے ۔
عوامی مقبولیت کا چسکہ بھی لوگوں سے ناقابل تصور قدم اٹھواتا ھے اور بعض کھوکھلے لوگ نجات دھندہ کا روپ دھار لیتے ھیں لیکن حقیت سامنے آنے تک بڑا نقصان ھو چکا ھوتا ھے۔
بہترین راستہ یہی ھے کہ وفاق ، آزاد جموں و کشمیر کے آمدہ انتخابات کُلی طور پر شفاف کرواۓ جانے کی ضمانت دے۔ کسی بھی مداخلت کے امکانات ختم کیے جائیں ،تمام سیاسی جماعتوں کو کام کرنیکی آزادی دی جاۓ۔
ایکشن کمیٹی کے اراکین اپنے پلیٹ فارم سے یا اپنی پسندیدہ سیاسی جماعت کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں حصہ لیں اور ووٹ کی طاقت سے قابل عمل مطلوبہ تبدیلیاں یا اصلاحات لیکر آئیں ، کسی کو کوئ اعتراض ھوگا نہ کوئ جھگڑا بنے گا ۔۔
گھیراؤ جلاؤ مار دھاڑ دھمکیوں لاک ڈاؤن اور ناکہ بندی کے ذریعے مطالبات منوانے کا چلن معاملات کو کسی اور طرف لے جائیگا ۔
فریقین صورتحال کو مزید پیچیدہ نہ ھونے دیں ،اسکا فائدہ بیرونی قوتیں اٹھائیں گی. مقبوضہ ڄموں و کشمیر میں تحریک آزادی کو کسی طور نقصان نہیں پہنچنا چاہیئے اور نہ ھی اس پار کشمیریوں کی عددی برتری میں کوئ کمی آنی چاھئیے ۔
پاکستان سے کشمیریوں کا رشتہ کمزور ھے نہ ھی کچے دھاگے سے بنا ھے ، یہ آگ اور خون کے دریا عبور کر کے بنا ھے ،یہ دین اسلام ، کلچر ، تاریخ ، تجارت اور خاندانی رشتوں ناطوں کے رسوں سے بُنا ھوا ھے ، اسے توڑنے یا ھمیں ایک دوسرے سے علیحدہ کرنیکی کی کوئ بھی پوشیدہ یا اعلانیہ تحریک کامیاب نہیں ھوگی۔
اگر آپ واقعی اصلاحات چاھتے ھیں تو مکالمہ کریں ، باربار کریں اور پر امن حل نکالیں ۔
نوٹ : ھر کسی کو دلیل کے ساتھ ھمارے نقطۂِ نظر سے اتفاق یا اختلاف کا حاصل ھے ، اس مسئلے کا حل مسلسل مکالمے کے ذریعے ھی ممکن ھے ۔
واپس کریں