دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آئین سے ماورا مطالبات ناقابل قبول ہیں۔وفاقی وزراء
No image جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی مذاکرات ناکام،عوامی حقوق من و عن تسلیم کرتے ہیں ، لیکن آئین سے ماورا مطالبات ناقابل قبول ہیں،وفاقی وزیر برائے امور کشمیر انجینئر امیر مقام،طارق فضل چوہدری،جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ 15 گھنٹے جاری رہنے والے اہم ترین مزاکرات ناکام ہونے کے بعد وفاقی وزراء نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عوامی حقوق من و عن تسلیم کرتے ہیں ، لیکن آئین سے ماورا مطالبات ناقابل قبول ، وفاقی وزراء کا دو ٹوک موقف اختیار کیا،انکا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر مظفرآباد آئے اور جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کیے،عوامی حقوق سے متعلق جتنے مطالبات ہمارے دائرہ اختیار میں تھے، انہیں تسلیم کیا،آئینی و قانونی نوعیت کے مطالبات پارلیمنٹ اور قانون ساز اداروں کے دائرہ کار میں آتے ہیں،افسوس ہے کہ ہم نے مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کی بھرپور کوشش کی لیکن کمیٹی نئے مطالبات سامنے لاتی رہی،ہم نے واضح کیا کہ جو ممکن تھا وہ مان لیا گیا ہے، لیکن جو آئینی دائرہ کار سے باہر ہے، اس پر وعدہ نہیں کر سکتے،وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر مظفرآباد آئے تاکہ مذاکراتی عمل کو سہولت فراہم کریں،ایکشن کمیٹی کے تمام جائز عوامی مطالبات تسلیم کیے گئے،ایسے مطالبات جن کے لیے آئینی ترمیم درکار ہے، وہ صرف منتخب نمائندے اور پارلیمان ہی کر سکتے ہیں،چند افراد بند کمرے میں بیٹھ کر آزاد کشمیر کے آئین میں ترمیم کا فیصلہ نہیں کر سکتے،کشمیری عوام نے ہمیشہ افواج پاکستان کے ساتھ مل کر بھارتی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، یہی اتحاد قائم رہنا چاہیے،ایکشن کمیٹی کو مشورہ ہے کہ وہ عوام اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر وسیع تر اتفاق رائے پیدا کریں۔
واپس کریں