
پاک سعودی سیکورٹی معاہدہ پاکستانی جنونیوں کو خوش رکھنے کےلئے اسٹیبلشمنٹ کا یہ ایک طلسماتی کرشمہ ہے۔ کیونکہ اسلام عرب میں آیا مگر ہم تو اتنا زیادہ سیریس ہوئے کہ اس پر قبضہ ہی جمالیا اور ہر فرد عربیوں کو گالیوں سے بھی نوازتا ہے کہ ان کو اسلام کے بارے کچھ پتہ ہی نہیں۔ جب جنون میں اتنی زیادہ حدت ہو تو ستاروں سے آگے جہاں اور بھی نظر آتے ہیں۔
حقیقت میں پاکستان عالمی طاقتوں سے مقابلہ کرنے کےلئے کوئی قابل ذکر ملٹری اکوپمنٹ نہیں بناتا ماسوائے جے ایف 17 تھنڈر فائٹر جہاز کے جو کہ مختلف ملکوں کی ٹیکنالوجی کا مغلوبہ ہے۔ ریشین انجن، چائینز الیکٹرانکس اور سپینش اوانکس۔ اس کے علاوہ الخالد ٹینک بھی بناتا ہے جو جدید دنیا کے ٹینکوں کے مقابلے میں کسی کھاتے میں نہیں آتا۔ انڈیا کے ارجن ٹینک کے مقابلے میں یہ فائر پاور اور دوسرے فیچرز میں کمتر ہے۔
انیس سو چالیس کی دہائی میں دنیا کے نقشے پر دو مذہبی ریاستیں وجود میں آئی یا عالمی اسٹیبلشمنٹ کے پس پردہ مفادات کے تحت معرض وجود میں لائی گئیں۔ ایک اسرائیل اور دوسری ریاست پاکستان۔ ان دونوں ریاستوں کو امریکہ اپنے مفادات کےلئے جب چاہتا ہے استمال کرتا ہے۔ اور صاف ظاہر ہے کہ دنیا پر کنٹرول رکھنے کےلئے امریکہ یہ سب کچھ کرتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ کسی پاکستانی جنرل نے کھبی یہ جرآت ہی نہیں کی کہ وہ امریکن مفادات کے خلاف کوئی اپنا سٹینڈ لے سکے۔
یہ اچانک راتوں رات ایسا کیا ہوا کہ سعودی عرب اور پاکستان اسرائیل اور امریکہ کے خلاف سیکورٹی پیکٹ کرنے کےلئے کھڑے ہوگئے؟
میری رائے میں اس سارے کھیل میں امریکہ پس پردہ کھلاڑی ہے بلکہ خدشہ ہے کہ سارا کھیل ہی اسی کا ہے۔ ابھی حال ہی میں ہمارے آرمی چیف نے ایک لیوش لنچ بھی کیا ہے کیا وہ مفت میں تھا؟
There is no free lunch in the world...
واپس کریں