دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کشمیری ہ اپنی ہزاروں سال پرانی ثقافتی وراثت کو بھی بچانے کے لیے کوشاں ہیں
No image (جنیوا۔نمائندہ بیدار) جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے 60 ویں اجلاس کے موقع پر کشمیری نمائندہ وفد نے اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاجی کیمپ اور جموں و کشمیر کی روایتی ثقافت و فنون کی نمائش کا انعقاد کیا۔ اس موقع پر دنیا بھر سے آئے ہوئے انسانی حقوق کے کارکنان، صحافیوں اور مختلف ممالک کے مندوبین نے کیمپ اور نمائش کا دورہ کیا۔ احتجاجی کیمپ میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں، قیدیوں کی حالت زار، اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کے مطالبے کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔ کیمپ میں بڑے بڑے بینرز اور تصاویر آویزاں کئے گئے جن میں نہتے کشمیری عوام پر بھارتی قابض افواج کے مظالم کو نمایاں کیا گیا۔جبکہ اس موقع پر کشمیری حریت قیادت کی غیر قانونی گرفتاریوں اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
ثقافتی نمائش میں کشمیری فنون لطیفہ، روایتی دستکاری، کشمیری شالیں، قالین بافی، لکڑی پر نفیس نقش و نگار اور دیگر ہنر مندی کی اشیاء شامل ہیں۔ کشمیری وفد نے سٹال کا دودہ کرنے والی شخصیات کو بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کی شناخت، تہذیب اور ثقافتی ورثے کو مٹانے کے لیے منظم منصوبہ بندی کر رہا ہے، مگر کشمیری عوام اپنی ثقافت اور جدوجہد آزادی کی حفاظت ہر قیمت پر کریں گے۔کشمیری وفد نے عالمی برادری، بالخصوص اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لیں اور بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی تکمیل پر مجبور کریں۔وفد نے بتایا کہ نمائش اور احتجاجی کیمپ کا مقصد دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ کشمیری عوام نہ صرف اپنے حقِ خودارادیت کے لیے پرامن جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں بلکہ اپنی ہزاروں سال پرانی ثقافتی وراثت کو بھی بچانے کے لیے کوشاں ہیں۔
یاد رہے کہ کشمیری وفد اقوام متحدہ کے 60ویں اجلاس میں شرکت کی غرض سے جنیوا گیا ہے جس میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی، الطاف حسین وانی، ایڈوکیٹ پرویز شاہ، شمیم شال، سردار امجد یوسف خان، ڈاکٹر راجہ سجاد لطیف اور پروفیسر شگفتہ اشرف شامل ہیں۔ وفد جنیوا میں اپنے قیام کے دوران اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں شرکت کے علاوہ یو این ہائی کمشنر برائے مہاجرین، خصوصی نمائندوں، سفارت کاروں اور بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں سے اہم ملاقاتیں کرے گا۔
واپس کریں