دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
مہاجرینِ جموں کشمیر کو جاری شدہ باشندہ ریاست سرٹیفیکیٹ کی دوبارہ جانچ پڑتال کی جائے۔
No image جموں کشمیر لبریشن لیگ کی مجلس عاملہ کے اجلاس منعقدہ مورخہ 14 ستمبر 2025 بمقام راولاکوٹ آزاد جموں کشمیر میں درج ذیل قرارداد پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔
1- جموں کشمیر لبریشن لیگ شروع دن سے ہی جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کی حمایت کرتی چلی آ رہی ہے اور کر رہی ہے، ماسوائے مہاجرین جموں کشمیر مقیم پاکستان کی نشتوں کے خاتمہ کے مطالبہ کے۔
اس لیے کہ مہاجرین مقیم پاکستان کی آزاد جموں کشمیر اسمبلی کی نشتوں کے خاتمہ کا مطالبہ اور ان مہاجرین کو حقِ نمائندگی سے محروم کرنا نہ صرف شہداء جموں کشمیر اور مہاجرین کی قربانیوں کو صرفِ نظر کرنے کے مترادف ہے بلکہ آزاد جموں کشمیر کی قانونی، آئینی اور سیاسی حیثیت کو کمزور و بے وقعت کرنے کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی جانب سے مقبوضہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی طرز پر راہ ہموار کرنے کا پیش خیمہ ثابت ہو گا۔ اس لیے جموں کشمیر لبریشن لیگ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران سے پرزور اور بھرپور مطالبہ کرتی ہے کہ مہاجرین مقیم پاکستان کیلئے آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی میں مختص نشتوں کو ختم کرنے کے مطالبہ پہ نظر ثانی کرتے ہوئے اس مطالبہ کو واپس لیا جائے۔
2۔ آزاد جموں کشمیر میں پیدا ہونے والی موجودہ صورتِ حال پر جموں کشمیر لبریشن لیگ آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر اور حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ دونوں حکومتیں فوری طور پر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران اور نمائندگان سے مذاکرات کر کے ان کے جاائز مطالبات کو منظور کرے اور گذشتہ تسلیم شدہ مطالبات پر عملدرآمد کیلئے فوری اقدامات کرے اور لبریشن لیگ دونوں حکومتوں سے سختی سے مطالبہ کرتی ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے آمدہ مجوزہ احتجاج کے دوران مظاہرین اور عوام کے خلاف کسی بھی صورت کسی قسم کے جبر، ریاستی طاقت اور تشدد کا استعمال ہرگز نہ کیا جائے اور بالخصوص پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آزاد جموں کشمیر کی عوام کے خلاف استعمال سے مکمل اجتناب کیا جائے۔
3۔ جموں کشمیر لبریشن لیگ عوامی ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران، کارکنان اور عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ کسی بھی صورت قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں اور تشدد کا راستہ اپنانے سے مکمل گریز کرتے ہوئے پرامن طور پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں اور اپنے جائز مطالبات منوانے کی پرامن جدوجہد جاری رکھیں۔
4۔ جموں کشمیر لبریشن لیگ سیاسی جماعتوں کی جانب سے عوامی ایکشن کمیٹی پر بھارتی فنڈنگ اور بھارتی ایجنڈے پر کام کرنے کے الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے سیاستدانوں کو سختی سے خبردار کرتی ہے کہ وہ اس طرح کے من گھڑت، جھوٹے اور بے بنیاد الزامات سے گریز کریں۔ ان الزامات اور اس غیرذمہ دارانہ رویے سے نہ صرف تحریکِ آزادئ جموں کشمیر کو نقصان پہنچ رہا ہے بلکہ عوامِ آزاد کشمیر اور ریاستِ پاکستان کے تعلقات پر بھی گہرے برے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور بھارت کی جانب سے آزاد جموں کشمیر کے متعلق اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کے مغائر بے بنیاد اور جھوٹے دعویٰ جات کو تقویت ملتی ہے۔ تمام سیاستدانوں اور حکومت سے مطالبہ ہے کہ امن و امان کو برقرار رکھنے اور عوام کے آئینی، قانونی اور جمہوری حقوق کی فراہمی کے جائز مطالبات کو سنجیدہ لے کر حل کی کوشش کریں۔
5- جموں کشمیر لبریشن لیگ اس قرارداد کے ذریعہ مہاجرینِ جموں کشمیر مقیم پاکستان کی بابت ہائیکورٹ آف آزاد جموں کشمیر کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کرتی ہے اور مجوزہ کمیشن کی تشکیل کے TORs طے کرنے کیلئے درج ذیل نکات اور تجاویز پیش کرتی ہے۔
الف- پاکستان میں مقیم تمام مہاجرینِ جموں کشمیر کو جاری شدہ باشندہ ریاست سرٹیفیکیٹ کی دوبارہ مکمل جانچ پڑتال کی جائے، جعلی طور پر جاری شدہ باشندہ ریاست سرٹیفیکیٹ منسوخ کیے جائیں جبکہ تحت ضابطہ حقیقی بنیادوں پر حقیقی مہاجرین جموں کشمیر کو جاری شدہ سرٹیفیکیٹ کی صحت و حیثیت کو برقرار رکھا جائے اور جو باشندگان ریاست جموں کشمیر یعنی مہاجرین مقیم پاکستان تاحال باشندہ ریاست سرٹیفیکیٹ حاصل نہیں کر پائے ان کی تفصیلات کے حصول کے بعد تحت ضابطہ سرٹیفیکیٹ جاری کیے جائیں اور تمام مہاجرین کا ریکارڈ از سرِ نو مرتب کیا جائے۔
ب- مجوزہ کمیشن اپنی نگرانی میں الیکشن کمیشن کے ذریعے مہاجرین جموں کشمیر مقیم پاکستان کے 12 انتخابی حلقوں کی ووٹر فہرستوں کا ازسرِ نو جائزہ لے اور وہ مہاجرین جموں کشمیر جن کے نام جعلی طور پر درج کیے گئے ان غیر ریاستی باشندگان/افراد یا وہ باشندگان ریاست جو کہ 14 اگست 1947 سے قبل ان علاقوں میں آباد ہیں ان ہر دو کے نام ووٹر فہرستوں سے خارج کرتے ہوئے حقیقی اور اصلی مہاجرین مقیم پاکستان کے اندراج کے بعد کی نئی فہرستیں جاری کی جائیں۔
ج- مجوزہ کمیشن آزاد جموں کشمیر کے حکومتی خزانے سے مہاجرین مقیم پاکستان کی آبادکاری، ترقیاتی منصوبہ جات، بورنگ، گلیوں کی پختگی یا دیگر مد میں جاری شدہ فنڈز اور گرانٹس کا آڈٹ کروائے، مکمل غیرجانبدار اور شفاف تحقیقات کے عمل کے تحت خورد برد کا جائزہ لے کر خودربرد کی گئی رقم ان ذمہ داران سے واپس لے کر ریاستی خزانے میں جمع کروائی جائے اور خوردبرد کرنے والے ذمہ داران کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لاتے میں 20 سال تک کیلئے ان کے الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی عائد کی جائے۔
د- مہاجرین جموں کشمیر مقیم پاکستان کی آبادکاری، بنیادی سہولیات کی فراہمی، روزمرہ کے مسائل کے تدارک اور ممکنہ حل کیلئے منتخب ممبران کو پابند کیا جائے کہ وہ پاکستان کی وفاقی اور صوبائی اسمبلیوں سے روابط استوار کر کے مسائل کے تدارک کیلئے عملی اقدام کریں۔
واپس کریں