دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
میر ا مقدمہ اور میرے وکیل کی کامیابی
No image جب آپ حق پر ہوں تو قانونی اور عدالتی معاملات میں کامیابی بڑی بات ہوتی ہے اور جب یہ کامیابی ایک ایماندار، محنتی اور قابل وکیل کی بدولت ملے تو اس کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ میرا مقدمہ، وراثتی جائیداد کی تقسیم سے متعلق تھا اور حریف میرا بھائی تھا جو خود بھی وکیل ہے۔ الحمد اللہ اسلام آباد سول کورٹ سے میرے حق میں میرے کیس کی ڈگری ایک سال اور پانچ ماہ کے قلیل عرصہ میں جاری کر دی گئی ہے۔ ایک پیچیدہ قانونی جنگ تھی، جسے میرے وکیل محترم خلیق الرحمان سیفی ایڈووکیٹ صاحب نے محنت، پیشہ ورانہ مہارت اور زاتی دلچسپی کی بدولت جیتا۔ مقدمہ میں حقائق اور ثبوتوں کو پیش کرنے کے ساتھ ساتھ قانونی نکات پر گہری مہارت اور حکمتِ عملی کی ضرورت تھی جسے محترم خلیق الرحمان سیفی ایڈووکیٹ صاحب نے اپنی ذاتی ذمہ داری سمجھا۔ ان کی اولین ترجیح یہ تھی کہ وہ میرے کیس کے ہر پہلو کو سمجھیں، چاہے وہ کتنا ہی معمولی کیوں نہ ہو۔ انہوں نے ہر دستاویز، گواہ اور ہر ممکنہ زاویے کا بغور جائزہ لیا۔ان کی سب سے بڑی خوبی ان کی تیاری اور یہی پیشہ ورانہ رویہ تھا۔ وہ عدالت میں ہر سماعت کے لیے مکمل تیاری کے ساتھ آتے رہے اور دلائل کو نہ صرف منطقی بلکہ اثر انگیز انداز میں اپنی عدالتی بحث میں حقائق اور قانون کے امتزاج کے ساتھ پیش کیا کہ مخالف وکیل کے لیے ان کا مقابلہ کرنا مشکل ہوگیا۔ انہوں نے مجھے ہر مرحلے پر کیس کی پیشرفت سے آگاہ رکھا اور کیس کی بابت کھل کر بات کی۔ اس سے مجھے ان پر مکمل اعتماد ہوا کہ وہ نہ صرف میرا مقدمہ لڑ رہے ہیں بلکہ میری بہتری کے لیے بھی سوچ رہے ہیں۔ میرے وکیل محترم خلیق الرحمان سیفی صاحب نے کبھی غیر حقیقی توقعات سے مجھے گمراہ نہیں کیا، بلکہ ہر وقت حقائق پر مبنی مشورے دیے۔ انہوں نے نہ صرف مخالف فریق(جو خود وکیل اور بار ایسو سی ایشن کا ممبر بھی تھا) کے دلائل کا بھرپور مقابلہ کیا بلکہ اس کے کمزور نکات کو بھی قانونی مہارت سے اجاگر کیا۔
میرے حق میں ڈگری ہو جانا صرف میری نہیں بلکہ میرے وکیل محترم خلیق الرحمان سیفی صاحب کی اس محنت کی فتح ہے جس نے اس میرے مقدمے کو جیت میں بدل دیا اور یہ کامیابی صرف ایک قانونی فتح نہیں بلکہ انصاف کی فتح ہے، جو میرے وکیل محترم کی بدولت ممکن ہوئی۔ دوران کیس میرے لیئے سب سے اہم بات یہ رہی کہ میرے وکیل صاحب نے مجھے کسی بھی موقع پر کسی عدالتی اہلکار کو پیسے دینے کا نہیں کہا،بلکہ میرے خود کے کہنے پر بھی انہوں نے اس ضمن میں مجھے سختی سے منع کیئے رکھا۔
خلیق لرحمان سیفی اب میرے لیئے صرف وکیل نہیں بلکہ چھوٹے بھائی ہیں جن کا میں دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے نہ صرف میرا مقدمہ باوقار انداز میں جیتا بلکہ مجھے انصاف کے نظام پر بھی یقین دلایا۔یہاں میں سینئر سول جج اسلام آباد جناب جسٹس سلمان بدر صاحب کی مذید ترقی اور کامرانی کے لیئے دعا ہوں کہ انہوں میرٹ پر میرے مقدمے کا حتمی فیصلہ سنایا اور میرے حق میں ڈگری جاری فرمائی۔
محترم خلیق الرحمان سیفی ایڈووکیٹ کی محنت اور لگن ہر اس شخص کے لیے ایک مثال ہے جو قانون کے شعبے میں اپنا مقام بنانا چاہتا ہے۔ میری یہ تحریر ان کی مذکورہ کامیابی پر ایک چھوٹا سا خراجِ تحسین ہے، جنہوں نے میرے لیے ایک مشکل وقت کو فتح میں بدل دیا۔ الحمد اللہ
کہتے ہیں قابل ڈاکٹر اور قابل وکیل کا پتہ ہمیشہ اپنی جیب میں رکھنا چاہیئے کہ کسی بھی وقت ان کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ قانونی و عدالتی خدمات اور راہنمائی کے منتظر احباب کے لیئے میں اپنے آزمودہ وکیل، خلیق الرحمان سیفی ایڈووکیٹ ہائی کورٹ کو تجویز کرتا ہوں۔ خلیق الرحمان سیفی ایڈووکیٹ، اسلام آباد میں وکالت کرتے ہیں اور ان کا رابطہ نمبر03335934066 ہے۔
آخر میں یہ بھی بتاتا چلوں کہ خلیق الرحمان سیفی،وکیل ہی نہیں بلکہ اسلامی اسکالر بھی ہیں اور اکثر قومی میڈیا پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں۔ لکھاری بھی خوب کے ہیں اور آذاد جموں کشمیر لیبریشن لیگ کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل بھی ہیں۔
دعا گو ہوں کہ رب کریم، خلیق الرحمان سیفی ایڈووکیٹ کو مذید کامیابیاں عطا فرمائے۔آمین
واپس کریں