بھارت کسی صورت پاکستان کو مستحکم ہوتا ہوا نہیں دیکھ سکتا۔ریگیڈئیر(ر) وحیدالزمان طارق

لاہور(نامہ نگار)ممتاز دانشور، معروف ماہر اقبالیات بریگیڈئیر(ر) وحیدالزمان طارق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل ہونے تک جنوبی ایشیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ بھارت کسی صورت پاکستان کو مستحکم ہوتا ہوا نہیں دیکھ سکتا۔آپریشن بنیان مرصوص کے ذریعے ہندو بنیے کو اس کی اوقات یاد دلائی گئی۔ اس کے باوجود مزید ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گذشتہ روز وفدکی قیادت کرتے ہوئے دورہ کشمیرسنٹر لاہور کے دوران انچارج سنٹر انعام الحسن سے ان کے دفتر میں ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں فیصل فابانی، پروفیسر مظہرعالم، ملک فداحسین، بشارت وہرہ، مقصود چغتائی، حسیب الرحمان اور دیگر افراد شامل تھے۔
بریگیڈئیر(ر) وحیدالزمان طارق نے کہا کہ میری پہلی تعیناتی ہی کنٹرول لائن کے اگلے مورچوں میں ہوئی تھی اس ناطے مجھے مسئلہ کشمیر کے مختلف تاریخی گوشوں،تحریک آزادی کشمیرکی موجودہ صورت حال اور بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ ورکنگ باؤنڈری اور عالمی سرحدوں پر بلااشتعال خلاف ورزیوں کو بہت قریب سے جاننے اور دیکھنے کا موقع ملا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حال ہی میں پاکستان نے دنیا کی سب سے بڑی فضائی جنگ میں بھارت کو عبرتناک شکست سے دوچار کرتے ہوئے اس کے غرور کو خاک میں ملادیا ہے لیکن اس کے باوجود ہمیں اس کی چالوں اور سازشوں سے مزید چوکنا اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
انھو ں نے مزید کہا کہ کشمیر کے بغیر پاکستان مکمل نہیں ہوتا۔ میرے والد اور میرا ننھیال کشمیر میں ہے۔ اس ناطے میرا کشمیریوں کے ساتھ میل جول، ربط و تعلق بہت زیادہ ہے۔
اس موقع پر انچارج سنٹرانعام الحسن نے وفد کو جموں وکشمیرلبریشن سیل کا تعارف کرواتے ہوئے سرگرمیوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انھوں نے بتایا کہ جموں وکشمیرلبریشن سیل مسئلہ کشمیر کو قومی وبین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کے سلسلہ میں شبانہ روز مصروف عمل ہے۔ طالب علموں، نوجوانوں اور قوم کے مختلف طبقات کو کانفرنسوں، سیمینارز، آگاہی پروگراموں، کوئز مقابلوں کے ذریعے کشمیر کاز سے بھرپورآگاہی فراہم کی جارہی ہے۔ تحریک آزادی ئ کشمیر کی 1947سے قبل اور بعد کی تاریخ مختلف عنوانات کے تحت الگ الگ مرتب کرتے ہوئے اس کی اشاعت عمل میں لائی جاتی ہے۔ادارے کے تحقیقی ونگ کشمیرپالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے تحت مسئلہ کشمیر کے مختلف پہلوؤں پر تحقیقی امور یکسو کرنے کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کے طلباء کو انٹرن شپ کی سہولت بھی مہیا کی جارہی ہے۔ یوں طلباء مسئلہ کشمیر کے مختلف پہلوؤں سے بخوبی روشناس ہورہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ سیل کے وفود مختلف اوقات میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کی عالمی کانفرنسوں میں شریک ہوکر مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم کا پردہ چاک کرتے رہے ہیں۔
واپس کریں