دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
محض اتفاق تھا
No image عمران خان کے اسپانسرڈ دھرنے پر ایک قادیانی یونٹ کی سپورٹ، خرچہ اور لندن میں بیٹھے ہوئے اس یونٹ کے سربراہ کا کوئی کم و بیش دس میٹنگز میں یہ اعلان کہ عمران خان تو ایک مہرہ ہے پیچھے ہم کھیل رہے ہیں۔۔۔ محض ایک اتفاق تھا۔
عمران خان کا ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو میں یہ کہنا کہ”ہم حکومت میں آ کر قادیانیوں کو مذہبی آزادی دلوائیں گے“۔۔۔ محض اتفاق تھا۔
بھرپور اور کھلی دھاندلی سے عمران خان کو دو ہزار اٹھارہ کا الیکشن جتوانا اور اہم علماء کرام کو جان بوجھ کواسمبلیوں سے دور رکھنا۔۔۔ یہ بھی محض اتفاق تھا۔
قادیانی خلیفہ مسرور کو پاکستان تحریک انصاف لندن کی خاتون صدر کی تعاون کی درخواست کو قبول کرنا۔۔۔ بھی محض اتفاق تھا۔
ایک قادیانی پروفیسر کے دباؤ میں آکر لاہور مینجمنٹ یونیورسٹی کے طلباء کو حکومتی پروٹوکول میں قادیانیوں کے مرکز ربوہ (چناب نگر) کا تعارفی وزٹ کرانا اور وہاں طلباء سے پریشر اور دباؤکے ذریعے قادیانیوں سے اظہار یکجہتی کرانا۔ یہ بھی محض اتفاق تھا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سابق رکن قومی اسمبلی عاصمہ حدید نے حکومت عمرانیہ کی قومی اسمبلی میں اسرائیل کی حمایت میں متنازع بیان دیا تھا جس کی پورے ملک میں مذمت کی گئی تھی۔۔۔یہ بھی محض اتفاق تھا۔
سکھ قادیانی مشترکہ ریاست بنانے کی کوشش بھی کیا ایک اتفاق تھا؟
پوچھنا تھا، یہ چند اتفاقات تھے یا ملک”ِ نیا پاکستان“ میں سرکاری سرپرستی میں قادیانیوں کی کھلی حمایت تھی؟
چند اور اتفاقات بھی ملاحظہ ہوں۔
القادر ٹرسٹ190 ملین پاونڈ کیس،،توشہ خانہ،سائفرکیس،فرح گوگی،سونامی ٹری اور پشاور میٹرو بس کرپشن،منی لانڈرنگ کیس بھی کیا ایک اتفاق تھا؟
نوجوان نسل کو گمراہ کر کے افواج کے خلاف اکسایا،9 مئی جیسا گھناونا عمل کیا اور اپنے دور حکومت میں ملک کو تاریخی غیر ملکی قرضوں کے جال میں پھنسایا۔۔۔کیا یہ بھی محض ایک اتفاق تھا؟
ملک کو جان بوجھ کر بینک کرپٹ کروانے کی سازش کی اور بیرون ممالک پاکستان کو بدنام کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔۔۔ کیا یہ بھی ایک اتفاق تھا؟ اور اپنے سیاسی مخالفین کو جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات میں پھنسا کر جیلوں میں قید کروانا بھی کیا محض ایک اتفاق تھا؟
واپس کریں