
پاک بھارت ممکنہ جنگ یا جارحیت کا اختتام عالمی طاقتوں کی جانب سے”سیز فائر“ پر ہو گا لیکن یہ واضع ہو گیا ہے کہ دنیا میں بھارت کی بڑی جمہوریت،بڑی معیشت اور بڑی فوج ہونے کا دبدبہ خاک میں مل گیا اور یہ اسی دن ہوا جب لیفٹیننٹ جنرل ایم وی سچندر کمار نے پاکستان پر حملہ اور کاروائی کرنے کا حکم ماننے سے انکار کردیا تھا۔ جس پر انہیں برطرف کر دیا گیا۔
ناردرن کمانڈ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایم وی سچندر کمار نے پہلگام ڈرامے کا بھانڈا پھوڑ تے ہوئے کہا کہ یہ وقت مناسب نہیں اور اس طرح جنگ چھیڑنے کا بڑا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، پہلگام واقعہ پاکستان سے نہیں بلکہ ہمارے ملک سے ہی ہوا ہے۔دوسری جانب پورے بھارت میں عوام مودی حکومت پر لعنت ملامت بھیج رہے ہیں اور پہلگام ڈرامہ کا الزام براہِ راست مودی حکومت پر عائد کر رہے ہیں۔یہ مودی سرکار کی پہلی شکست ہے۔
عملی طور پر اگر ایک جانب بھارتی افواج پاکستانی فوج کا سامنا کرنے سے کترا رہی ہیں تو دوسری جانب سفارتی محاذ پر بھی بھارت اس وقت تنہاء کھڑا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس میں پاکستان میں بھارتی دہشت کرنے کے باقائدہ ٹھوس ثبوت دکھانے کے بعد مودی حکومت جارحانہ انداز کے بجائے اب دفاعی پوزیشن لیئے ہوئے ہے۔یہ مودی سرکار کی دوسری شکست ہے۔
بھارتی دفاعی تجزیہ کار اور سابق بھارتی فوجی افسران بار بار مودی حکومت کو پاکستان پر جنگ کرنے سے دور رہنے کے مشورے دے رہے ہیں اور اس کی وجہ واضع ہے کہ فوجی افسران اور دفاعی ماہرین نریندر مودی جیسے شعبدہ باز سیاست دانوں سے زیادہ کسی ملک کی فوج، اس کی طاقت اور جنگ کے نقصانات کو جانتے ہیں اور یہ مودی حکومت کی تیسری شکست ہے۔
ہر سوراخ میں انگلی نہیں دیتے کسی سوراخ سے سانپ بھی نکل آتا ہے،یہ بات بڑی جمہوریت،بڑی فوج اور بڑی معیشت کے نشے میں چور نریندر مودی کو کسی نے نہیں بتائی اور یہ حقیقت بھی انہیں کسی نے نہیں بتائی کی ایک چیونٹی بھی ہاتھی کو تگنی کا ناچ نچا سکتی ہے۔
واپس کریں