
اگر اسی قسم کا ہائبرڈ نظام 90 کی دہائی میں ہی اپنا لیا جاتا، تو حالات بہت زیادہ بہتر ہوتے یہ کہنا ہے محترم جنابِ خواجہ آصف، وفاقی وزیرِ دفاع کا۔جی ہاں ایک سوال کے جواب میں محترم کے یہ الفاظ ناچیز کے گنہگار کانوں نے معروف صحافی اعزاز سید کے یو ٹیوب چینل”ٹاک شاک“ پر سنے اور ناچیز سکتے میں آ گیا۔ گو کہ سیاسی حلقوں میں خواجہ صاحب کا بیان ایک کھلا راز ہے جس میں فوجی اور سویلین رہنما طاقت کا اشتراک کرتے ہیں لیکن ایک اہم حکومتی وزیر کی جانب سے ایک غیر معمولی عوامی اعتراف جس نے تشویشناک اہمیت اختیار کر لی ہے۔
لگتا ہے محترم خواجہ صاحب اور ان کے برسر اقتدار لیڈر صاحب کو بھی اب جا کہ یہ بات سمجھ میں آئی ہے کہ اشٹبلشمنٹ کی مکمل تابعداری میں ہی سیاسی عافیت ہے اور”ووٹ کو عزت دو“ کا نعرہ ایک بہت بڑی غلطی اور حماقت تھی۔بھارت سے جنگ جیتنے اورفیلڈ مارشل کے امریکی صدر کے ساتھ لنچ اور تعریفوں کے بعد لگتا ہے خواجہ صاحب اور ان کے موجودہ لیڈر نے اپنے ہاتھ مکمل طور پر کھڑے کر دیئے ہیں۔
اگر نواز شریف کے نام پر وو ٹ لینے والے ایک سیاسی لیڈر کو یہ کہنے میں کسی قسم کی شرم یا ندامت محسوس نہیں ہوتی جو اپنے حلقے کے عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر پارلیمنٹ کا حصہ بنا ہے تو پھر سیاسی کارکنوں کو کیا پڑی ہے کہ صبح شام جمہورت، سول بالادستی اور ووٹ کو عزت دو“ کے گیت گاتے رہیں۔
امر واقع یہ ہے کہ پاکستان کا ہائبرڈ نظام جس کا کھلے عام اعتراف اب محترم وزیر صاحب کر چکے ہیں، وہ نظام فیلڈ مارشل کے صدر ٹرمپ کے لنچ کے ساتھ ہی ختم ہو گیا ہے۔ اب خواجہ صاحب اپنی سیاست و حکومت کو خواہ مخواہ سمجھیں کیونکہ واضع ہو چکا ہے کہ اب اس ملک کا مکمل اختیار کس کے پاس ہے اور ملک و ملت کا اصل مالک کون ہے۔
خواجہ صاحب کا مذکورہ بیان حکمران مسلم لیگ ن کا بطور سیاسی جماعت اعلان شکست و اختتام سمجھا جائے اور حکمران مسلم لیگ ن جماعت کا یہ ایک اقرار نامہ ہے کہ وہ اب جمہوری نظام پر یقین نہیں رکھتی۔ با الفاظ دیگر مذکورہ بیان کے بعد حکمران مسلم لیگ ن نے آفیشلی اپنی سیاسی موت کا اعلان کر کے خود کو مکمل اور قطعی طور پر اسٹیبلشمبٹ کے حوالے کر دیا ہے۔
مسلم لیگ ن اور اسکی موجودہ بر سر اقتدار قیادت اس حقیقت کو تسلیم کر لے کہ اب یہی ہائبرڈ نظام چلے گا،لہذا جسے وارا کھاتا ہے ساتھ چلتا رہے اور سول بالادستی والے سر پھروں کی فی الحال کوئی جگہ نہیں مثلاً جیسے میاں محمد نواز شریف،خواجہ سعد رفیق، رانا ثنا اللہ،میاں جاوید لطیف اور ان جیسے دیگر انقلابی۔
پاکستان زندہ باد، ہائبرڈ نظام پائندہ باد۔ووٹ کوعزت دو کس بلا کا نام ہے؟
واپس کریں