
قران پاک نے تین characters کا ذکر کیا ہے فرعون , قارون اور ہامان یہ تین کردار حقیقت میں سوسائٹی کے تین بڑے اداروں کی نشاندہی کرتے ہیں جن کی وجہ سے سوسائٹی زوال پذیر ہوتی ہے ۔ فرعون political institution کا نماٸندہ ہے قران کہتا ہے
اِنَّ فِرْعَوْنَ عَلَا فِی الْاَرْضِ وَ جَعَلَ اَهْلَهَا شِیَعًا یَّسْتَضْعِفُ طَآىٕفَةً مِّنْهُمْ فرعون نے سیاسی پنترے divide and rule کے زریعہ سے لوگوں گروہوں , فرقوں , قبیلوں , نسلوں , علاقوں میں تقسیم کیا ہوا تھا اسی تقسیم کی وجہ سے اکثریت کمزور ہو چکی اور ان پر حکومت کرنا اسان ہو گٸی
فرعون نے تقریروں کے زریعے سے لوگوں کو تقسیم نہیں کیا ہوا تھا بلکہ اک سیاسی نظام کے زریعے سے یہ تقسیم پیدا ہوٸی تھی وہ لوگوں کا جسمانی قتل کے ساتھ ساتھ شعوری قتل بھی کرتا تھا۔
اسی طرح قارون کا ذکر بھی قران نے کیا ہے قارون سوسائٹی کے economic system کا نماٸندہ تھا اس نے اک غلط معاشی نظام کے زریعے سے ملکی وسائل پر قابض تھا کہتے ہیں اس کے خزانے چابیاں ستر ہزار اونٹ اٹھاتے تھے ۔
اج پاکستان کے پاس اک اندازے کے مطابق 2 ٹریلین ڈالر کے معدنی وسائل موجود ہیں یہ اتنے ذخاٸر ہیں کہ پاکستان میں کٸی دفعہ غربت ختم کی جا سکتی ہے لیکن حالیہ ورلڈ بنک کی رپورٹ کے مطابق 45% ابادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے اور اس وقت پاکستان میں 28 خاندان پاکستان کا پانچ دفعہ قرضہ دے سکتے ہیں ۔
تیسرا کردار ہامان کا ہے یہ وہ مذھبی اور تعلیمی نظام کا نماٸندہ تھا جو مذھبی جواز دے کر قارون کی لوٹ مار اور فرعون کی divide and rule کی سیاست کو protection دیتا تھا ۔
اج بھی ہمارے مسائل یا تو فکری ( مذھبی فرقہ واریت , گروہیت ,شدت پسندی , جہالت , طبقاتیت ) ہیں , یا سیاسی (امن و امان اور دوسروں کی جان مال کا تحفظ ) ہیں اور یا معاشی ( غربت, بھوک , افلاس , بے روزگاری ) ہیں۔
یہ مسائل ان تین بڑے اداروں معاشی نظام , سیاسی نظام اور تعلیمی نظام کے پیدا کردہ ہیں۔ اج ہمیں اپنی سوسائٹی میں ان کرداروں کو جو استحصال پر مبنی اداروں کو تحفظ دے رہے ہیں اور اپنی سوسائٹی کے سیاسی , معاشی اور تعلیمی اداروں کی سانسی بنیادوں پر تجزیہ کی ضرورت ہے اور ان کے خلاف مزاحمتی شعور پیدا کرنا وقت کا تقاضا ہے۔
واپس کریں