
خطبہ حج میں محترم امامِ کعبہ نے اللہ تعالیٰ سے فلسطینی بھائیوں کو دشمن پر غلبہ اور مسلم حکمرانوں کو بھلائی کی توفیق عطا فرمانے کی دعا فرمائی ہے۔ مرض بڑھتا گیاجوں جوں ”دعا“ کی۔
ایک اندازے کے مطابق70 ہزار سے زائد فلسطینی حالیہ دو سالوں میں لقمہ اجل بن چکے ہیں، جو لٹے پٹے زخمی زندہ بچ گئے ہیں وہ عنقریب بھوک،پیاس سے مر جائیں گے جبکہ غزہ مکمل طور پر اب کھنڈر بن چکا ہے۔اسرائیل کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر فسلطینی علاقوں پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے اور ہمسائے میں امام کعبہ صرف دعائیں کرنے پر اکتفا کر رہے ہیں۔ حیران کن طور پرامام صاحب نے اپنے خطبے میں ”مسلم حکمرانوں“ کو مخاطب کیا ہے نہ کہ اپنے سعودی حکمرانوں کو جن کے ہمسائے میں فسلطینی اسرائیل کے ظلم و بربریت کا شکار ہو رہے ہیں۔ ایسے میں فلسطینی بھائیوں کو اپنے دشمن پر غلبہ کیسے حاصل ہو جب مسلم حکمرانوں بشمول حرمین شریفن کے رکھوالے سعودی بادشاہ بھی بھوک،پیاس سے نڈھال فلسطینی بھائیو ں کو خوراک کی امداد مہیاء کرنے سے ڈرتے ہوں کہ کہیں مالک امریکہ ناراض نہ ہو جائے۔
امام کعبہ کو منیٰ میں جا کر بڑے شیطان کو کنکریاں مارنے کا مطلب و مفہوم بھی مسلم حکمرانوں کو بتانا چاہیئے تھا۔فرمان تو یہ تھا کہ”اپنے دشمن کے مقابلے کے لیئے اپنے گھوڑے اور تلواریں تیار رکھو“ لیکن ہم منیٰ میں کھڑے ہو کر ایک علامتی بڑے شیطان کو کنکریاں مار کر مطمعن ہو رہے ہیں کہ برائی کو پتھر مار کر جا رہے ہیں جبکہ کنکریاں برسانے کا مطلب سامنے کھڑے ہو کر دشمن یا برائی سے مقابلہ کرنا ہے اور بڑا دشمن و بڑی برائی منیٰ سے چند سو کلومیٹر کے فاصلے پر سعودی حکمرانوں،امام کعبہ اور امت مسلمہ کا مسلسل منہ چڑا رہی ہے۔
اللہ کی زات پاک ڈوبنے سے اسی ہی بچاتی ہے جسے تیرنا آتا ہو، اللہ تعالیٰ کا نظامِ قدرت فطرت پر قائم ہے نا کہ انسان کی خواہشوں پر لیکن امام کعبہ جو پڑھے لکھے بھی ہیں کے خیال میں صرف دعاوں کی بدولت جسے تیرنا نہیں آتا اسے ڈوبنے سے بچایا جا سکتا ہے۔دشمن پر غلبہ حاصل کرنے کے لیئے اللہ نے عملی طور پر میدان میں اترنے کا واضع حکم دیا ہے،اگر لڑ نہیں سکتے تو کلمہ حق بلند کرو لیکن یہاں کلمہ حق کہنے سے بھی کترایا جا رہا ہے کہ مغرب ناراض ہو جائے اس لیئے عملی اقدامت کے بجائے صرف دعاوں سے کام چلایا جا رہا ہے باالفاظِ دیگر خانہ پری یعنی محض فار میلیٹی۔
ملا کی اذاں اور مجاہد کی اذاں اور
پرواز ہے دونوں کی اسی ایک فضا میں
کرگس کا جہاں اور ہے شاہیں کا جہاں اور
باقیوں کو شائد ضرورت نہیں ہے، یا اللہ مجھے ضرور ہدایت نصیب فرما۔(آمین ثم آمین)
واپس کریں